ملک میں ایک سال کے دوران اسلامی بینکاری کے سرمائے میں 40 فی صد اضافہ

رواں برس ریلائبلٹی گروتھ میں بھی 30فیصد اضافہ دیکھا جارہا ہے، 90 فیصد لوگ اسلامی بینکاری میں رہ کر کام کرنا چاہتے ہیں

اسٹیٹ بینک نے پہلی مرتبہ شریعہ کمپلائنس سینٹر قائم کیا ہے ، ڈپٹی گورنر (فوٹو فائل)

ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک ثمر حسنین نے کہا ہے کہ ایک سال کے دوران اسلامی بینکاری کے سرمائے میں 40 فیصد نمو ہوئی ہے۔

انسٹیٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ میں اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس کانفرنس کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رواں برس ریلائبلٹی گروتھ میں بھی 30فیصد اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ بینکوں کو سکوک کی سہولیات ملنی چاہیے اس کی وجہ یہ ہے کہ سکوک کےاندر ایسیٹ کا ہونا ضروری ہے۔ اس ضمن میں ایسا اسٹرکچر ہونا چاہیے کہ کچھ حصوں میں فکسڈ ایسیٹ موجود ہوں۔


ایک سروے کا حوالہ دیتے ہوئے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ 90فیصد لوگ اسلامی بینکاری میں رہ کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ اسٹیٹ بینک نے پہلی مرتبہ شریعہ کمپلائنس سینٹر قائم کیا ہے جس میں مختلف سیکٹر کے لوگوں کی معاونت کی جارہی ہے۔ اسٹیٹ بینک نے شریعہ کورٹ اور سود فری بینکنگ پر عمل درآمد کے لیے عدالتی فیصلے کی گائیڈ لائن مانگی ہیں۔

اس موقع پر سی ای او البرکہ بینک زاہد احمد نے کہا کہ اسٹیٹ بینک شریعہ کے حوالے سے انتہائی متحرک انداز میں کام کررہا ہے۔ ہمارے پاس اسلامی قوانین اور ان کے جوابات موجود ہیں۔ صدر آئی بی ایم طالب کریم نے کہا کہ اب انسٹیٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ میں اسلامک اکاؤنٹنگ لیول پر نئے کورسزز کا آغاز کرنے جارہے ہیں۔ بینک اسلامی کے صدر عامر علی نے کہاکہ آئی بی ایم کی جانب سے اس کی بنیاد رکھنا لائق تحسین ہے۔ مقامی بینکنگ انڈسٹری کو اس حوالے سے بھرپور مدد فراہم کی جائے گی۔
Load Next Story