میو اسپتال لاہور میں کرپشن پر پروفیسر سمیت 12 ڈاکٹرز پر مقدمہ درج

میو اسپتال کی انتظامیہ نے 10 کروڑ روپے سے صرف 21 آئٹمز خریدے

اسپتال کی اشیا کے لیے خریداری کا ٹھیکہ غیرقانونی طور پر4 کمپنیوں کو دیا گیا:فوٹو:فائل

لاہورکے میو اسپتال میں کرپشن پر پروفیسر سمیت 12 ڈاکٹرز پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔

محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے میو اسپتال میں پیرا رولز کی خلاف ورزی کرکے سرکاری خزانے کو 80 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام پرایک پروفیسر سمیت 12 ڈاکٹرز کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ جن ڈاکٹرز کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ان میں پروفیسر ڈاکٹر احمد عزیر قریشی، ڈپٹی ڈائرکٹر ڈرگ شیخ الطاف ، فارمسسٹ عتیق منور، خالد محمود اور دیگرشامل ہیں۔


اینٹی کرپشن کے ذرائع کے مطابق سرجیکل اینڈ ڈسپوزل اشیا کی خریداری کا ٹھیکہ سابق اسٹورکیپر کے ایما پرغیرقانونی طور پر چار کمپنیوں کو دیا گیا۔ وصول ہونے والی 61 کمپنیوں کی درخواستوں میں سے 41 کو تکنیکی بنیادوں پر خارج کرکے چار کمپنیوں کو سپلائی کا آرڈر جاری کیا گیا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ 2022 سے 2030 تک کے عرصے میں ایک ارب 35 کروڑ روپے سے سرجیکل، ڈسپوزبل اور میڈیکل کے 2000 آئٹمز خریدے جانے تھے۔ میو اسپتال کی انتظامیہ نے 10 کروڑ روپے کی خطیر رقم سے صرف 21 آئٹمزمارکیٹ ریٹ سے سو فیصد مہنگے ریٹ پر خریدے۔ اینٹی کرپشن نے چھاپہ مار کر مزید 80 کروڑ کی ادائیگی ہونے سے رو ک دی۔
Load Next Story