پی ٹی آئی دھرنے کی اجازت فریقین طے کرلیں ورنہ عدالت دیکھے گی ہائیکورٹ

افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، ان کو کچھ وقت دے دیتے ہیں، جسٹس عامر فاروق نے مزید سماعت جمعہ تک ملتوی کردی

جلسے و دھرنے کی درخواست غیر مؤثر ہو چکی ہے، لہٰذا خارج کردی جائے، اسٹیٹ کونسل کی استدعا (فوٹو فائل)

ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کی جانب سے دھرنے اور جلسے کی اجازت نہ ملنے کے خلاف درخواست میں ریمارکس دیے ہیں کہ فریقین معاملات طے کرلیں، ورنہ عدالت دیکھے گی۔

یہ خبر بھی پڑھیے: اسلام آباد انتظامیہ کا پی ٹی آئی کو جلسے، دھرنے کی اجازت دینے سے انکار

اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کی جانب سے جلسے اور دھرنے کی اجازت نہ ملنے کے خلاف درخواست کی سماعت جسٹس عامر فاروق نے کی۔ اس سلسلے میں اسلام آباد انتظامیہ نے بھی متفرق درخواست دائر کررکھی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے۔


دوران سماعت عدالت نے اسٹیٹ کونسل کے نمائندے سے استفسار کیا کہ آپ نے کوئی درخواست دی ہے؟، جس پر نمائندہ اسٹیٹ کونسل نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی کے جلسے کی درخواست غیر مؤثر ہو چکی ہے، لہٰذا جلسے اور دھرنے کی اجازت کی درخواست خارج کردی جائے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نہ ملنے پر پی ٹی آئی ہائیکورٹ پہنچ گئی

عدالت نے کہا کہ افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، ان کو کچھ وقت دے دیتے ہیں۔ دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ فریقین بیٹھ کر طے کر لیں، وگرنہ عدالت دیکھے گی۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت جمعہ تک ملتوی کردی۔
Load Next Story