راستے کے پتھر ہٹنے سے منزل قریب دکھائی دینے لگی

قسمت کے دھنی گرین شرٹس نے سڈنی میں ڈیرے ڈال دیے

پاکستانی کرکٹرز جب بھی پختہ ارادوں کے ساتھ پْرجوش ہوکر میچ میں حصہ لیں تو حریفوں کیلیے خطرہ بن جاتے ہیں۔ فوٹو : فائل

راستے کے پتھر ہٹنے سے منزل قریب دکھائی دینے لگی،ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں شریک قسمت کے دھنی گرین شرٹس نے سڈنی میں ڈیرے ڈال دیے۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں گروپ ٹو کے ابتدائی 2میچز میں شکستوں اور دیگر ٹیموں کی پوائنٹس پوزیشن کو دیکھتے ہوئے کوئی توقع نہیں کررہا تھا کہ پاکستان ٹیم سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرپائے گی،گرین شرٹس نے نیدرلینڈز کو مات دی تو امید کی ہلکی سے کرن دکھائی دی، مضبوط ٹیم جنوبی افریقہ کو بھی زیر کرلیا تو اتوار کے میچز میں کسی اپ سیٹ کی آس لگ گئی۔

ایڈیلیڈ میں کھیلے جانے والے دونوں میچز میں قدرت نے سارا اسکرپٹ پاکستان کی مرضی کا لکھ دیا، پہلے نیدرلینڈز نے جنوبی افریقہ کو شکست دے کرمدد کی،پھر گرین شرٹس نے بنگلہ دیش کو زیر کر کے سیمی فائنل میں جگہ بنالی،گرین شرٹس ایڈیلیڈ سے اب سڈنی پہنچ چکے ہیں جہاں بدھ کو نیوزی لینڈ کا چیلنج درپیش ہوگا۔

ایڈیلیڈ میں ہوٹل کے باہر شائقین کرکٹ نے کھلاڑیوں کے ساتھ سیلفیز بنوائیں اور آٹو گراف لیے، سڈنی میں بھی کرکٹرز بھرپور توجہ کا مرکز بنے، قومی اسکواڈ نے سفر کے بعد آرام کیا، منگل کو بھی کوئی ٹریننگ سیشن شیڈول نہیں کیا گیا، پاکستان نے ورلڈکپ سے قبل ٹرائنگولر سیریز کے فائنل میں نیوزی لینڈ کو مات دی تھی، بدھ کے میچ میں بھی گرین شرٹس اس نفسیاتی برتری کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرینگے۔


ٹیم مینٹور میتھیو ہیڈن نے بنگلہ دیش پر فتح کے بعد شاہینوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کی، سوشل میڈیا پر پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں انھوں نے کہا کہ لڑکوں ہم خطرناک ہوچکے ہیں، صرف اس جذبہ کو سمجھنے اور آگے لے کر چلنے کی ضرورت ہے، گرین شرٹس جب بھی پختہ ارادوں کے ساتھ پْرجوش ہوکر میدان میں اتریں تو صلاحیتں نکھر کر سامنے آتی ہیں، ہم حریفوں کیلیے خطرہ بن جاتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس وقت میگا ایونٹ میں شامل کوئی ٹیم ہمارا سامنا نہیں کرنا چاہتی ہوگی، سمجھا جارہا تھا کہ سب نے ہم سے جان چھڑالی لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے، ہم اب بھی ایونٹ میں موجود ہیں، دوسروں کو حیران کرنے کی صلاحیت بھی ہماری طاقت ہے۔

ہیڈن نے کہا کہ گذشتہ ورلڈکپ کے مقابلے میں اس بار ٹیم کی صورتحال مختلف ہے،یو اے ای میں ہم پانچوں گروپ میچز جیت کر سیمی فائنل میں آئے تھے، توقعات بہت زیادہ تھیں، اس بار ہم یہاں سخت محنت کے بعد پہنچے اور زیادہ مشکل ثابت ہوسکتے ہیں۔ اگر نیدرلینڈز آخری میچ نہ جیتتا تو آج ہم یہاں نہ ہوتے مگر اب ہیں، کوئی ہمیں یہاں نہیں دیکھنا چاہتا تھا، یہ چیز ہمیں فائدہ دے سکتی ہے۔

یاد رہے کہ حالیہ ورلڈ کپ میں سڈنی کے میدان پر پاکستان اور نیوزی لینڈ دونوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، کیویز نے میزبان آسٹریلیا کو ہرایا، گرین شرٹس نے مضبوط ٹیم جنوبی افریقہ کو شکست دی۔

پاکستان نے ورلڈکپ سے قبل بھی ایک میچ سڈنی میں آسٹریلیا کیخلاف کھیلا جو بارش کی وجہ سے بے نتیجہ رہا تھا، مجموعی طور پر ایونٹ میں اب تک اس وینیو پر 6 میچز میں سے 5 میں ٹیمیں اسکور کا دفاع کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں، پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 5 بار 160 سے زیادہ کا ٹوٹل بنا، 2 مرتبہ ٹیموں نے 200 کا ہندسہ بھی عبور کیا، ہدف کا تعاقب کرنے والی ٹیمیں مشکلات کا شکار رہیں، ایک بار بھی 150 کا سنگ میل عبور نہ کیا جاسکا، پاکستان اور نیوزی لینڈ کے سیمی فائنل میں ٹاس کا بھی اہم کردارہو گا۔
Load Next Story