بابر اعظم کی فارم پر تشویش کے سائے گہرے ہوگئے

گزشتہ ورلڈکپ سے اب تک 30 اننگز میں 14 بار ڈبل فیگر تک نہیں پہنچ پائے

حالیہ ایونٹ میں7.80کی اوسط سے 39رنز،شاہین اورحارث رؤف کی اوسط بہتر (فوٹو: ٹوئٹر)

بابر اعظم کی فارم پر تشویش کے سائے گہرے ہونے لگے جب کہ گزشتہ ٹی20 ورلڈکپ سے اب تک 30 اننگز میں 14 بار ڈبل فیگر تک نہیں پہنچ پائے۔

آسٹریلیا میں جاری ٹی20 ورلڈکپ میں بابراعظم ابھی تک مکمل ناکام ثابت ہوئے ہیں،سپر 12 مرحلے کے 5میچز میں انھوں نے 7.80 کی اوسط سے صرف 39 رنز بنائے،پیسرز شاہین آفریدی اورحارث رؤف کی ایوریج ان سے بہترہے، اکثر ففٹی سے کم رنز نہ بنانے والے بیٹر کے بارے میں کوئی سوچ نہیں سکتا تھا کہ وہ5 میچز میں مجموعی طور پر بھی 50 رنز بھی نہیں بناسکیں گے۔

انھوں نے سب سے بڑی اننگز 25 رنز کی بنگلہ دیش کیخلاف کھیلی،اس سے قبل وہ تمام میچز میں ایک بار بھی ڈبل فیگر تک رسائی نہیں حاصل کرپائے تھے،بابر کا ستارہ گردش میں ہونے کی باتیں ہونے لگی ہیں،موجودہ اور ماضی کی کارکردگی کا تقابلی جائزہ لیا جائے تو حقیقت سامنے آجاتی ہے۔

مزید پڑھیں: بابراعظم سیمی فائنل میں "کچھ خاص" کرسکتے ہیں، میتھیو ہیڈن


ڈیبیو سے گزشتہ ٹی20 ورلڈکپ کے آغاز تک بابر بطور اوپنر 36 اننگز میں صرف 7 بار ڈبل فیگر تک رسائی نہیں حاصل کرسکے تھے،اس کے بعد کی 30 اننگز میں 14 بار ان کا اسکور 10 سے کم رہا،ان میں سے 4 تو حالیہ ورلڈکپ میں تھیں۔

بابر اب بھی ٹاپ اسکوررز کی فہرست میں چوتھے نمبر پر ہیں، انھوں نے ایک سنچری اور 5 ففٹیز بنائی ہیں مگر حالیہ کارکردگی پر سوالیہ نشان ثبت ہے،ہدف کے تعاقب میں بہترین اننگز کھیلنے کی شہرت رکھنے والے بیٹر کے 14 میں سے 8 سنگل فیگر اسکور اس وقت تھے جب دوسری ٹیموں نے پاکستان کیلیے ٹارگٹ سیٹ کیا۔

مزید پڑھیں: سابق آسٹریلوی کرکٹر بھی بابراعظم کے حمایتی بن گئے

ایک تجزیے کے مطابق 28اننگز میں سے 6 بار بابر اعظم جارحانہ اسٹروک کھیلتے ہوئے آؤٹ ہوئے،محمد رضوان کی جانب سے سست آغاز کی کمی پوری کرنے کیلیے اپنائی جانے والی حکمت عملی ان کو مہنگی پڑتی ہے۔
Load Next Story