عمران خان کو سکیورٹی خدشات رہائش گاہ کے باہر حفاظتی دیوار بنا دی گئی
ریت اور سیمنٹ کی دیوار قائم کردی گئی، کیمرے نصب، سی سی پی او اور مشیر داخلہ کا سکیورٹی انتظامات دیکھنے کیلیے دورہ
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سکیورٹی سے متعلق خدشات کے پیش نظر ان کی رہائش گاہ کے باہر سخت انتظامات کرتے ہوئے حفاظتی دیوار بنا دی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عمران خان کو اسپیشل برانچ کی جانب سے سکیورٹی الرٹ کے بعد زمان پارک میں ان کی رہائش گاہ کے باہر مزید سکیورٹی اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں عمران خان کے گھر کے دیوار کے ساتھ سکیورٹی کے پیش نظر ریت کے تھیلوں اور سیمنٹ کے بلاکس رکھ کر حفاظتی دیوار بنا دی گئی ۔
زمان پارک کے داخلی و خارجی راستوں پر بھی ریت کے تھیلوں کی چیک پوسٹیں قائم کرکے پولیس کی بھاری نفری تعینات کرتے ہوئے زمان پارک میں سکیورٹی کے لیے مزید کیمرے نصب کردیے گئے ہیں۔ زمان پارک آنے جانے والوں کا ریکارڈ رکھنے کے لیے خصوصی ڈیسک بھی قائم کر دیا گیا۔ پارٹی کی خواتین رہنماؤں کی آمد کے پیش نظر چیکنگ کے لیے خواتین پولیس اہلکار تعینات کی گئی ہیں۔
دریں اثنا عمران خان کی سکیورٹی کے معاملے پر سی سی پی او لاہور غلام محمد ڈوگر نے زمان پارک کا دورہ کیا اور سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر مشیر داخلہ عمر سرفراز چیمہ بھی زمان پارک پہنچے۔
مشیر داخلہ عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ عمران خان کو حالیہ اطلاعات کے مطابق سکیورٹی تھریٹ ہے، ان کی سکیورٹی میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ وزیر آباد حملے کی تحقیقات کے لیے بننے والی جے آئی ٹی میں وفاقی حکومت کے ادروں کو اس لیے شامل نہیں کیا گیا، کہ عمران خان کو ان کے سربراہ پر شک ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی جی پنجاب ایک فرد ہے، ہمیں پنجاب پولیس کے ادرے پر اعتما د ہے ۔
علاوہ ازیں عمران خان سے ملاقات کے لیے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی آج زمان پارک آمد متوقع ہے۔ ملاقات میں صدر مملکت عارف علوی زمان پارک میں عمران خان کی خیریت دریافت کریں گے اور ان پر حملے سے متعلق اب تک کی تفتیش سے متعلق معلومات لیں گے ۔ اس موقع پر صدر مملکت کو عمران خان کی جانب سے لکھا گیا خط بھی زیر غور آئے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عمران خان کو اسپیشل برانچ کی جانب سے سکیورٹی الرٹ کے بعد زمان پارک میں ان کی رہائش گاہ کے باہر مزید سکیورٹی اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں عمران خان کے گھر کے دیوار کے ساتھ سکیورٹی کے پیش نظر ریت کے تھیلوں اور سیمنٹ کے بلاکس رکھ کر حفاظتی دیوار بنا دی گئی ۔
زمان پارک کے داخلی و خارجی راستوں پر بھی ریت کے تھیلوں کی چیک پوسٹیں قائم کرکے پولیس کی بھاری نفری تعینات کرتے ہوئے زمان پارک میں سکیورٹی کے لیے مزید کیمرے نصب کردیے گئے ہیں۔ زمان پارک آنے جانے والوں کا ریکارڈ رکھنے کے لیے خصوصی ڈیسک بھی قائم کر دیا گیا۔ پارٹی کی خواتین رہنماؤں کی آمد کے پیش نظر چیکنگ کے لیے خواتین پولیس اہلکار تعینات کی گئی ہیں۔
دریں اثنا عمران خان کی سکیورٹی کے معاملے پر سی سی پی او لاہور غلام محمد ڈوگر نے زمان پارک کا دورہ کیا اور سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر مشیر داخلہ عمر سرفراز چیمہ بھی زمان پارک پہنچے۔
مشیر داخلہ عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ عمران خان کو حالیہ اطلاعات کے مطابق سکیورٹی تھریٹ ہے، ان کی سکیورٹی میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ وزیر آباد حملے کی تحقیقات کے لیے بننے والی جے آئی ٹی میں وفاقی حکومت کے ادروں کو اس لیے شامل نہیں کیا گیا، کہ عمران خان کو ان کے سربراہ پر شک ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی جی پنجاب ایک فرد ہے، ہمیں پنجاب پولیس کے ادرے پر اعتما د ہے ۔
علاوہ ازیں عمران خان سے ملاقات کے لیے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی آج زمان پارک آمد متوقع ہے۔ ملاقات میں صدر مملکت عارف علوی زمان پارک میں عمران خان کی خیریت دریافت کریں گے اور ان پر حملے سے متعلق اب تک کی تفتیش سے متعلق معلومات لیں گے ۔ اس موقع پر صدر مملکت کو عمران خان کی جانب سے لکھا گیا خط بھی زیر غور آئے گا۔