بڑی بیٹھک چین اور امریکا کے صدور پہلی دوبدو ملاقات کیلیے تیار
یہ ملاقات جی-20 سربراہی اجلاس میں 14 نومبر کو انڈونیشیا میں متوقع ہے، وائٹ ہاؤس
چین کے صدر شی جن پنگ اپنے امریکی ہم منصب سے جی-20 ممالک کے سربراہ اجلاس میں ملاقات کریں گے جو دونوں کے درمیان پہلی دوبدو ملاقات ہوگی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی وزارت خارجہ اور امریکی وائٹ ہاؤس کی جانب سے دونوں ممالک کے صدور کی اہم ملاقات کی تصدیق کردی گئی ہے جو انڈونیشیا میں 15 نومبر سے شروع ہونے والے جی-20 اجلاس میں ہوگی۔
سخت حریف ممالک کے صدور موجودہ کشیدگی اور تناؤ کی صورت حال کے دوران رابطوں کو بہتر بنانے سے متعلق ممکنہ آپشنز اور اقدامات پر گفتگو کے علاوہ عالمی سطح پر مل کر کام کرنے کے مواقع پو بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
اس حوالے سے چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر شی جن پنگ جی-20 اجلاس میں شرکت کریں گے اور اس دوران امریکی صدر کے علاوہ فرانس، سینیگال، ارجنٹائن کے صدور سے بھی ملاقات کریں گے۔
دوسری جانب وائٹ ہاوس نے بھی گزشتہ روز تصدیق کی کہ چین اور امریکی صدور انڈونیشیا میں 14 نومبر کو ملاقات کریں گے تاہم اس ملاقات کا کوئی مشترکہ بیان جاری نہیں ہوگا۔
'رائٹرز' سے گفتگو میں امریکا کے ایک سینیئر افسر نے بتایا کہ امریکی صدر ملاقات میں چین کے ساتھ اچھے تعلقات کے آغاز کے لیے پُرامید ہے تاہم یہ تائیوان اور انسانی حقوق پر امریکی خدشات پر قائم ہوں گے۔
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دور میں چین کے ساتھ اقتصادی جنگ کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی برآمدی اشیاء پر ٹیکس میں بے پناہ اضافہ کیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی وزارت خارجہ اور امریکی وائٹ ہاؤس کی جانب سے دونوں ممالک کے صدور کی اہم ملاقات کی تصدیق کردی گئی ہے جو انڈونیشیا میں 15 نومبر سے شروع ہونے والے جی-20 اجلاس میں ہوگی۔
سخت حریف ممالک کے صدور موجودہ کشیدگی اور تناؤ کی صورت حال کے دوران رابطوں کو بہتر بنانے سے متعلق ممکنہ آپشنز اور اقدامات پر گفتگو کے علاوہ عالمی سطح پر مل کر کام کرنے کے مواقع پو بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
اس حوالے سے چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر شی جن پنگ جی-20 اجلاس میں شرکت کریں گے اور اس دوران امریکی صدر کے علاوہ فرانس، سینیگال، ارجنٹائن کے صدور سے بھی ملاقات کریں گے۔
دوسری جانب وائٹ ہاوس نے بھی گزشتہ روز تصدیق کی کہ چین اور امریکی صدور انڈونیشیا میں 14 نومبر کو ملاقات کریں گے تاہم اس ملاقات کا کوئی مشترکہ بیان جاری نہیں ہوگا۔
'رائٹرز' سے گفتگو میں امریکا کے ایک سینیئر افسر نے بتایا کہ امریکی صدر ملاقات میں چین کے ساتھ اچھے تعلقات کے آغاز کے لیے پُرامید ہے تاہم یہ تائیوان اور انسانی حقوق پر امریکی خدشات پر قائم ہوں گے۔
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دور میں چین کے ساتھ اقتصادی جنگ کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی برآمدی اشیاء پر ٹیکس میں بے پناہ اضافہ کیا۔