امریکی امداد میں کمی سے کوئی اثر نہیں پڑے گا جلیل عباس
پاکستان تجارت،سرمایہ کاری کافروغ اورامریکی مارکیٹوں تک زیادہ رسائی کاخواہاں ہے
پاکستان کے امریکامیں سفیرجلیل عباس جیلانی نے کہاہے کہ امریکاکی طرف سے10کروڑ امدادمیں کمی کی تجویزسے مجموعی طورپرامداد پرکوئی اثرنہیں پڑے گا۔
اگرچہ امریکی امداد پاکستان کیلیے اہم رہی ہے تاہم پاکستان امریکاسے تجارت،سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعلقات بڑھانااورامریکی مارکیٹوں تک زیادہ سے زیادہ رسائی کاخواہاں ہے اورامریکی نائب وزیرخارجہ برائے تعلیم و ثقافتی امور ایوان ریان نے کہاہے کہ1950 سے اب تک 2800 سے زائدپاکستانی اور800سے زائدامریکی تعلیمی وظائف پروگرام سے استعفادہ کرچکے ہیں،یہ پروگرام پاکستان کیساتھ امریکاکے مستحکم تعلقات کے عزم کا عکاس ہے۔صحافیوں سے گفتگو اورماہرین تعلیم کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی سفیرنے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ملکی اقتصادی ترقی کے لیے پاکستان کی کوششوں کو تیز کیا جائے، پاکستان چاہتاہے کہ امریکاتوانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرے اورہم دیامر بھاشا ڈیم سمیت دیگر بڑے منصوبوں میں امریکاکا تعاون چاہتے ہیں۔
اگرچہ امریکی امداد پاکستان کیلیے اہم رہی ہے تاہم پاکستان امریکاسے تجارت،سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعلقات بڑھانااورامریکی مارکیٹوں تک زیادہ سے زیادہ رسائی کاخواہاں ہے اورامریکی نائب وزیرخارجہ برائے تعلیم و ثقافتی امور ایوان ریان نے کہاہے کہ1950 سے اب تک 2800 سے زائدپاکستانی اور800سے زائدامریکی تعلیمی وظائف پروگرام سے استعفادہ کرچکے ہیں،یہ پروگرام پاکستان کیساتھ امریکاکے مستحکم تعلقات کے عزم کا عکاس ہے۔صحافیوں سے گفتگو اورماہرین تعلیم کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی سفیرنے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ملکی اقتصادی ترقی کے لیے پاکستان کی کوششوں کو تیز کیا جائے، پاکستان چاہتاہے کہ امریکاتوانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرے اورہم دیامر بھاشا ڈیم سمیت دیگر بڑے منصوبوں میں امریکاکا تعاون چاہتے ہیں۔