پی ٹی آئی کی عمران خان حملے پر جوڈیشل کمیشن کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست

پٹیشن میں نامزد ملزمان کے نام شامل نہ کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا

فوٹو فائل

پی ٹی آئی نے عمران خان حملے کے مقدمے کیلئے سپریم کورٹ لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ رجسٹری میں آئینی درخواست دائر کر دی جس میں نامزد ملزمان کے نام شامل نہ کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا۔

درخواست شاہ محمود قریشی، عثمان بزدار، شفقت محمود اور دیگر اراکین پارلیمان نے دائر کی۔ در خواست آئینی آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر کی گئی۔

درخواست میں اعظم سواتی کے واقعے پر کارروائی کرنے اور ارشد شریف کے پسماندگان کی داد رسی کی استدعا بھی کی گئی ہے۔

عثمان بزدار نے درخواست ڈپٹی رجسٹرار سپریم کورٹ اعجاز گورائیہ کے پاس جمع کروائی۔ ڈپٹی رجسٹرار نے تحریک انصاف کی آئینی درخواست وصول کرکے درخواست کا ڈائری نمبر فراہم کر دیا۔


موقف اپنایا گیا کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں نے جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست دائر کی ہے، سپریم کورٹ ان معاملات پر سوموٹو نوٹس لیکر کاروائی کرے۔

پی ٹی آئی نے مختلف واقعات کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بھی درخوات دائر کر دی۔ درخواست پر 26 ایم این ایز اور ایم پی ایز کے دستخط موجود ہیں۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ عمران خان پر حملہ، اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو اور ارشد شریف کے قتل کی عدالتی تحقئقات کروائی جائیں، اب تمام واقعات کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے۔ سابق وزیر اعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کروائی جائے۔

اسی طرح کی درخواست سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میں ڈپٹی اسپیکر محمود جان، صوبائی وزراء عاطف خان، شوکت یوسفزئی، کامران بنگش، ڈاکٹر امجد، سینیٹر عثمان ترکئی اور خواتین ایم پی ایز کی جانب سے بھی جمع کروائی گئی۔
Load Next Story