کراچی میں موبائل فون چھیننے کے دوران ایک اور قتل رواں برس تعداد 95 ہوگئی
مقتول نوجوان 600 روپے یومیہ پر برگر کے تھیلے پر مزدوری کرتا تھا اور چار بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا
کورنگی میں اسٹریٹ کرمنلز نے موبائل فون چھیننے کے دوران مزاحمت پر ایک اور نوجوان کو ابدی نیند سلا دیا، رواں سال مجموعی طور پر 95 سے زائد شہری ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ہوچکے جبکہ 400 سے زائد شہری زخمی ہوئے ہیں ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے کورنگی ساڑھے پانچ دھوبی گھاٹ کے قریب ڈکیتی کی واردات کے دوران نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے ایک نوجوان کوقتل کردیا جب کہ مسلح ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
مقتول نوجوان کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کی گئی جہاں مقتول نوجوان کی شناخت 20 سالہ عبدالباسط گورچانی ولد دلاور کے نام سے کرلی گئی۔
اس حوالے سے ایس ایچ او زمان ٹاؤن رضوان پیٹیل نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول نوجوان کو نامعلوم مسلح ملزمان نے موبائل فون چھینے کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کرکے قتل کیا ہے، مقتول نوجوان کا تعلق میر پور خاص سے تھا۔
مقتول کے لواحقین کے مطابق مقتول نوجوان چھ سو روپے یومیہ پر ہوٹل کے باہر برگر کے ٹھیلے پر مزدوری کرتا تھا، مقتول چار بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا۔
اہلخانہ کے مطابق مقتول عبدالباسط گھر سے نکل کر پیدل دودھ لینے کے لیے جا رہا تھا کہ موٹرسائیکل سوار دو ملزموں نےعبد الباسط سے موبائل فون چھیننا چاہا اور مزاحمت پر سینے میں گولی ماردی۔
انھوں نے بتایا کہ مسلح ملزمان نے 5 ہزار روپے کے موبائل فون کے لیے ان کے بھائی کو گولی مار دی۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس شہریوں کی تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہو گئی ہے روزعلاقے میں سرچ آپریشن کے نام پر تماشہ کیا جاتا ہے لیکن کسی کو گرفتار نہیں کیا جاتا، علاقے میں منشیات کھلےعام فروخت ہورہی ہے ملزمان سکون سے نشہ کرتے ہیں اور پھر وارداتیں کرتے ہیں پہلے رات کے اوقات میں وارداتیں کیا کرتے تھے لیکن اب صورتحال ایسی ہے کہ مسلح ڈاکو دن دیہاڑے وارداتیں کرکے فرارہوجاتے ہیں انہیں کوئی پکڑنے والا ہے۔
مقتول کے رشتہ داروں نے شبہ کا اظہار کیا ہے کہ واردات میں ملوث ملزمان بنگالی پاڑہ سے آئے تھے۔
واضح رہے کہ رواں سال ڈکیتی کی وارداتوں کے دوران جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد 95 سے تجاوزکرگئی ہے جبکہ 400 سے زائد شہری زخمی ہوئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے کورنگی ساڑھے پانچ دھوبی گھاٹ کے قریب ڈکیتی کی واردات کے دوران نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے ایک نوجوان کوقتل کردیا جب کہ مسلح ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
مقتول نوجوان کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کی گئی جہاں مقتول نوجوان کی شناخت 20 سالہ عبدالباسط گورچانی ولد دلاور کے نام سے کرلی گئی۔
اس حوالے سے ایس ایچ او زمان ٹاؤن رضوان پیٹیل نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول نوجوان کو نامعلوم مسلح ملزمان نے موبائل فون چھینے کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کرکے قتل کیا ہے، مقتول نوجوان کا تعلق میر پور خاص سے تھا۔
مقتول کے لواحقین کے مطابق مقتول نوجوان چھ سو روپے یومیہ پر ہوٹل کے باہر برگر کے ٹھیلے پر مزدوری کرتا تھا، مقتول چار بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا۔
اہلخانہ کے مطابق مقتول عبدالباسط گھر سے نکل کر پیدل دودھ لینے کے لیے جا رہا تھا کہ موٹرسائیکل سوار دو ملزموں نےعبد الباسط سے موبائل فون چھیننا چاہا اور مزاحمت پر سینے میں گولی ماردی۔
انھوں نے بتایا کہ مسلح ملزمان نے 5 ہزار روپے کے موبائل فون کے لیے ان کے بھائی کو گولی مار دی۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس شہریوں کی تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہو گئی ہے روزعلاقے میں سرچ آپریشن کے نام پر تماشہ کیا جاتا ہے لیکن کسی کو گرفتار نہیں کیا جاتا، علاقے میں منشیات کھلےعام فروخت ہورہی ہے ملزمان سکون سے نشہ کرتے ہیں اور پھر وارداتیں کرتے ہیں پہلے رات کے اوقات میں وارداتیں کیا کرتے تھے لیکن اب صورتحال ایسی ہے کہ مسلح ڈاکو دن دیہاڑے وارداتیں کرکے فرارہوجاتے ہیں انہیں کوئی پکڑنے والا ہے۔
مقتول کے رشتہ داروں نے شبہ کا اظہار کیا ہے کہ واردات میں ملوث ملزمان بنگالی پاڑہ سے آئے تھے۔
واضح رہے کہ رواں سال ڈکیتی کی وارداتوں کے دوران جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد 95 سے تجاوزکرگئی ہے جبکہ 400 سے زائد شہری زخمی ہوئے ہیں۔