ایکسپریس نیوز کے تجزیہ کار رضا رومی پر قاتلانہ حملہ ڈرائیورجاں بحق اور محافظ زخمی
رضا رومی پر حملے کا مقدمہ تھانہ گارڈن ٹاؤن میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا
ایکسپریس نیوز ایک بار پھر دہشت گردوں کے نشانے پر آگیا لاہور میں ایکسپریس کے اینکرپرسن اورتجزیہ کار رضا رومی پر حملے میں ان کا ڈرائیور جاں بحق جب کہ محافظ شدید زخمی ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پروگرام ''خبر سے آگے کے'' اینکر پرسن اورتجزیہ کار رضا رومی اپنا پروگرام ختم کرکے واپس جارہےتھے کہ فیروز پور روڈ سے راجہ مارکیٹ میں داخل ہوتے ہوئے موٹرسائیکل پر سوار 2 مسلح ملزمان نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں گاڑی بے قابو ہوکر الٹ گئی اور رضا رومی معمولی زخمی ہوئے جبکہ گولیاں لگنے سے ڈرائیور اور محافظ شدید زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کے لئے لطیف اسپتال منقل کیا گیا جہاں ڈرائیورزخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے رضا رومی کا کہنا تھا کہ انہیں اس بات کا علم تھا کہ وہ کچھ کالعدم تنظیموں کی ہٹ لسٹ پر ہیں اور حملے کے بعد آج یہ بات ثابت ہوگئی ہے،رضا رومی نے کہا کہ ان پر حملہ پاکستان میں لاقانونیت کا ثبوت ہے یہاں کوئی بھی شہری محفوظ نہیں اور دہشت گرد جہاں اورجس پر چاہیں حملہ کردیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر ایکسپریس نیوز اور آزادی صحافت کو نشانہ بنایا گیا ہے،دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب نے رضا رومی پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے تجزیہ کار رضا رومی پرقاتلانہ حملے کی صدر ممنون حسین ، وزیراعظم نواز شریف، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا۔
دوسری جانب سی سی پی او لاہور چوہدری شفیق نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رضا رومی پر قاتلانہ حملہ بظاہر ٹارگٹ کلنگ لگتا ہے اور تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی اصل وجوہات کا تعین کیا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حملےکی تحقیقات کیلئے 2 ٹیمیں تشکیل دیدی گئیں ہیں جبکہ ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا، سی سی پی او نے مزید کہا کہ ایکسپریس نیوز کو نشانہ بنانے کی اطلاعات تھیں جس کے پیش نظر دفتر کے باہر پولیس اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔
رضا رومی پر حملے کا مقدمہ رات گئے تھانہ گارڈن ٹاؤن میں درج کرلیا گیا ،مقدمہ رضا رومی کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے جس میں دہشت گردی ،قتل اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔ پولیس کی جانب سے رضا رومی پر حملے کی ابتدائی رپورٹ بھی تیار کرلی گئی ہے جو وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کی جائے گی ،رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تین موٹرسائیکلوں پر سوار 5 سے 6 ملزمان نے رضا رومی کا تعاقب کیا جبکہ 2 موٹرسائیکل سواروں کی جانب سے ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں گاڑی پر 25 سے 30 گولیاں لگیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی 3 بار دہشت گردوں کی جانب سے کراچی میں ایکسپریس نیوز کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ایکسپریس نیوز کے 3 کارکن بھی شہید ہوچکے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پروگرام ''خبر سے آگے کے'' اینکر پرسن اورتجزیہ کار رضا رومی اپنا پروگرام ختم کرکے واپس جارہےتھے کہ فیروز پور روڈ سے راجہ مارکیٹ میں داخل ہوتے ہوئے موٹرسائیکل پر سوار 2 مسلح ملزمان نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں گاڑی بے قابو ہوکر الٹ گئی اور رضا رومی معمولی زخمی ہوئے جبکہ گولیاں لگنے سے ڈرائیور اور محافظ شدید زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کے لئے لطیف اسپتال منقل کیا گیا جہاں ڈرائیورزخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے رضا رومی کا کہنا تھا کہ انہیں اس بات کا علم تھا کہ وہ کچھ کالعدم تنظیموں کی ہٹ لسٹ پر ہیں اور حملے کے بعد آج یہ بات ثابت ہوگئی ہے،رضا رومی نے کہا کہ ان پر حملہ پاکستان میں لاقانونیت کا ثبوت ہے یہاں کوئی بھی شہری محفوظ نہیں اور دہشت گرد جہاں اورجس پر چاہیں حملہ کردیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر ایکسپریس نیوز اور آزادی صحافت کو نشانہ بنایا گیا ہے،دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب نے رضا رومی پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے تجزیہ کار رضا رومی پرقاتلانہ حملے کی صدر ممنون حسین ، وزیراعظم نواز شریف، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا۔
دوسری جانب سی سی پی او لاہور چوہدری شفیق نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رضا رومی پر قاتلانہ حملہ بظاہر ٹارگٹ کلنگ لگتا ہے اور تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی اصل وجوہات کا تعین کیا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حملےکی تحقیقات کیلئے 2 ٹیمیں تشکیل دیدی گئیں ہیں جبکہ ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا، سی سی پی او نے مزید کہا کہ ایکسپریس نیوز کو نشانہ بنانے کی اطلاعات تھیں جس کے پیش نظر دفتر کے باہر پولیس اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔
رضا رومی پر حملے کا مقدمہ رات گئے تھانہ گارڈن ٹاؤن میں درج کرلیا گیا ،مقدمہ رضا رومی کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے جس میں دہشت گردی ،قتل اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔ پولیس کی جانب سے رضا رومی پر حملے کی ابتدائی رپورٹ بھی تیار کرلی گئی ہے جو وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کی جائے گی ،رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تین موٹرسائیکلوں پر سوار 5 سے 6 ملزمان نے رضا رومی کا تعاقب کیا جبکہ 2 موٹرسائیکل سواروں کی جانب سے ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں گاڑی پر 25 سے 30 گولیاں لگیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی 3 بار دہشت گردوں کی جانب سے کراچی میں ایکسپریس نیوز کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ایکسپریس نیوز کے 3 کارکن بھی شہید ہوچکے ہیں۔