زیریں سندھ میں بجلی کا شدید بحران شہریوں کے مظاہرے اور دھرنے
دھابے جی میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 گھنٹے تک جا پہنچا، تلہار میں روزانہ صرف 4 گھنٹے بجلی کی فراہمی
موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی زیریں سندھ میں بجلی کا بحران شدت اختیار کرگیا، غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 گھنٹے تک جا پہنچا، کاروبار ٹھپ، سیکڑوں مزدوروں کو بے روزگاری کا سامنا، بجلی نہ ہونے سے پانی کی بھی قلت پیدا ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق دھابے جی میں بجلی کی علانیہ و غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 سے 14 گھنٹے تک پہنچ گیا۔دھابے جی ٹائون، بلال نگر، شیخ مجید کالونی، یعقوب آباد سمیت گردونواح علاقوں میں بجلی کی 12 سے 14 گھنٹے کی غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں کی بڑی تعداد نے لطیف پریمی، بشیر اور کاشف میمن کی قیادت میں بلال نگر سے احتجاجی ریلی نکالی اور گرڈ اسٹیشن کے مین گیٹ پر دھرنا دیا۔مظاہرین نے بتایا کہ دھابے جی کے مختلف علاقوں میں طویل لوڈشیڈنگ کے باعث کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک طرف تو کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے علاقے میں 12 سے 14 گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہیدوسری جانب زائد بلنگ سے غریب عوام کا جینا دشوار کر رکھا ہے۔ تلہار سے نامہ نگار کے مطابق گرڈ اسٹیشن تلہار سے جانے والے ڈیئی فیڈر پر 40 کلو میٹر تک سیکڑوں چھوٹے بڑے گوٹھوں میں24 گھنٹے میں فقط 4 گھنٹے بجلی دی جاتی ہے ، حیسکو ایس ڈی او اور لائن سپرنٹنڈنٹ کی لاپروائی کی وجہ سے دیہاتی پریشانی کا شکار ہیں۔
طویل لوڈشیڈنگ و فنی خرابی کی وجہ سے اسپتالوں میں رکھی گئی پولیو کی ویکسین ، سانپ و کتے کے ڈسنے کے قیمتی انجکشن بھی خراب ہو رہے ہیں جبکہ ناقص تار گرے ہوئے پول بھی صارفین کی مشکلات میں اضافے کا سبب ہیں۔کئی بار خطرناک حادثات بھی ہو چکے ہیں، ایس ڈی او حیسکو تلہار عبدالقادر پٹھان و ڈپٹی فیڈر کے لائین سپرنٹنڈنٹ ذیشان نظامانی نے بار بار شکایات کرنے پر نوٹس تک نہیں لیا ہے۔ادھر چوہڑ جمالی کے مختلف علاقوں کو بجلی فراہم کرنے والا ٹرانسفارمر 5 دن سے بند ہے جس کے باعث شہریوں کا جینا محال ہو گیا جبکہ پانی کی بھی قلت پیدا ہوگئی ہے، نمازیوں کو وضو کرنے میں دشواری کا سامنا۔ 5 دن سے بجلی نہ ہونے کے باعث مذکورہ شہری راتیں جاگ کر گزارنے پر مجبور ہیں، واپڈا عملے نے ٹرانسفارمر تبدیل کرنے کے لیے شہریوں سے 40 ہزارروپے کی رشوت طلب کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق دھابے جی میں بجلی کی علانیہ و غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 سے 14 گھنٹے تک پہنچ گیا۔دھابے جی ٹائون، بلال نگر، شیخ مجید کالونی، یعقوب آباد سمیت گردونواح علاقوں میں بجلی کی 12 سے 14 گھنٹے کی غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں کی بڑی تعداد نے لطیف پریمی، بشیر اور کاشف میمن کی قیادت میں بلال نگر سے احتجاجی ریلی نکالی اور گرڈ اسٹیشن کے مین گیٹ پر دھرنا دیا۔مظاہرین نے بتایا کہ دھابے جی کے مختلف علاقوں میں طویل لوڈشیڈنگ کے باعث کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک طرف تو کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے علاقے میں 12 سے 14 گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہیدوسری جانب زائد بلنگ سے غریب عوام کا جینا دشوار کر رکھا ہے۔ تلہار سے نامہ نگار کے مطابق گرڈ اسٹیشن تلہار سے جانے والے ڈیئی فیڈر پر 40 کلو میٹر تک سیکڑوں چھوٹے بڑے گوٹھوں میں24 گھنٹے میں فقط 4 گھنٹے بجلی دی جاتی ہے ، حیسکو ایس ڈی او اور لائن سپرنٹنڈنٹ کی لاپروائی کی وجہ سے دیہاتی پریشانی کا شکار ہیں۔
طویل لوڈشیڈنگ و فنی خرابی کی وجہ سے اسپتالوں میں رکھی گئی پولیو کی ویکسین ، سانپ و کتے کے ڈسنے کے قیمتی انجکشن بھی خراب ہو رہے ہیں جبکہ ناقص تار گرے ہوئے پول بھی صارفین کی مشکلات میں اضافے کا سبب ہیں۔کئی بار خطرناک حادثات بھی ہو چکے ہیں، ایس ڈی او حیسکو تلہار عبدالقادر پٹھان و ڈپٹی فیڈر کے لائین سپرنٹنڈنٹ ذیشان نظامانی نے بار بار شکایات کرنے پر نوٹس تک نہیں لیا ہے۔ادھر چوہڑ جمالی کے مختلف علاقوں کو بجلی فراہم کرنے والا ٹرانسفارمر 5 دن سے بند ہے جس کے باعث شہریوں کا جینا محال ہو گیا جبکہ پانی کی بھی قلت پیدا ہوگئی ہے، نمازیوں کو وضو کرنے میں دشواری کا سامنا۔ 5 دن سے بجلی نہ ہونے کے باعث مذکورہ شہری راتیں جاگ کر گزارنے پر مجبور ہیں، واپڈا عملے نے ٹرانسفارمر تبدیل کرنے کے لیے شہریوں سے 40 ہزارروپے کی رشوت طلب کی ہے۔