پاک افغان مذاکرات کامیاب چمن بارڈر کھل گیا
مذاکرات میں دونوں ممالک کے سول وعسکری حکام کی شرکت،اہم فیصلے کیے گئے
ایک ہفتے سے جاری مذاکرات بالآخر کامیاب ہوگئے اور پاک افغان چمن بارڈر باب دوستی 8 روز بند رہنے کے بعد کھول دیا گیا۔
سرحد کھولنے کے ساتھ ہی آمد و رفت بحال ہوگئی اور تجارتی سرگرمیاں بھی شروع ہوگئیں۔
چمن بارڈر کو 13 نومبر کو ایک حملے کے بعد بند کردیا گیا تھا۔ ایک ہفتہ قبل افغانستان سے آنے والے حملہ آور کی فائرنگ سے ایک سیکیورٹی اہلکار شہید اور دو زخمی ہوئے تھے۔
واقعہ کے بعد ڈپٹی کمشنر کے حکم پر بارڈر پیدل آمدورفت اور تجارت دونوں کیلئے بند کردیا گیا تھا۔ مذاکرات میں بارڈر معاملات کا جائزہ لیا گیا اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلیے اہم فیصلے بھی کئے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے مذاکرات میں دونوں ملکوں کے سول اور عسکری حکام شریک ہوئے۔ مذاکرات میں خواتین کیلئے بارڈر پر علیحدہ گزرگاہ بنانے پر بھی غور کیا گیا۔
باب دوستی چمن پیدل آمدورفت کیلئے معمول کے مطابق صبح 8 سے شام 5 جبکہ بارڈر ٹریڈ کیلئے صبح 8 سے رات 8 تک کھلا رہے گا۔
سرحد کھولنے کے ساتھ ہی آمد و رفت بحال ہوگئی اور تجارتی سرگرمیاں بھی شروع ہوگئیں۔
چمن بارڈر کو 13 نومبر کو ایک حملے کے بعد بند کردیا گیا تھا۔ ایک ہفتہ قبل افغانستان سے آنے والے حملہ آور کی فائرنگ سے ایک سیکیورٹی اہلکار شہید اور دو زخمی ہوئے تھے۔
واقعہ کے بعد ڈپٹی کمشنر کے حکم پر بارڈر پیدل آمدورفت اور تجارت دونوں کیلئے بند کردیا گیا تھا۔ مذاکرات میں بارڈر معاملات کا جائزہ لیا گیا اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلیے اہم فیصلے بھی کئے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے مذاکرات میں دونوں ملکوں کے سول اور عسکری حکام شریک ہوئے۔ مذاکرات میں خواتین کیلئے بارڈر پر علیحدہ گزرگاہ بنانے پر بھی غور کیا گیا۔
باب دوستی چمن پیدل آمدورفت کیلئے معمول کے مطابق صبح 8 سے شام 5 جبکہ بارڈر ٹریڈ کیلئے صبح 8 سے رات 8 تک کھلا رہے گا۔