حکومت ملک میں جلد تعلیمی تحریک شروع کرے گی وزیر اعظم نواز شریف
جمہوریت صرف ووٹ ڈالنے تک محدود نہیں بلکہ اس نظام میں ایک دوسرے کی رائے کا احترام بھی کیا جاتا ہے، نواز شریف
وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت تعلیمی شعبے میں اصلاحات لانے کے لیے پرعزم ہے اور پاکستان میں جلد تعلیمی تحریک شروع کرے گی۔
اسلام آباد میں تعلیمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ سماجی تبدیلی کے لئے تعلیم ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے اور حکومت معیاری تعلیم کے فروغ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی اور روزگار کے مواقعوں کے لئے تعلیم بہت ضروری ہے، لڑکیوں کا اسکول نہ جانا ہمارے لئے چیلنج ہے، اب خواتین اور مردوں میں شرح خواندگی کا فرق ختم ہونا چاہئے اور حکومت خواتین کو تعلیم یافتہ بناکر ہر شعبے میں آگے لائی گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت تعلیم کو خرچ نہیں سمجھتی بلکہ یہ تو مستقبل کے لیے سرمایہ کاری ہے جس کے فروغ کے لئے حکومت کوشاں ہے، تعلیمی شعبے میں اصلاحات لانے کے لیے پرعزم ہیں اور پاکستان میں تعلیمی تحریک شروع کریں گے۔
نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کا آئین اسلامی اصولوں کے مطابق بنایا گیا جو ہرکسی کو اظہار رائے کی آزادی دیتا ہے اور یہ صرف تعلیم ہی کے ذریعے ممکن ہے اور تعلیم یافتہ افراد ہی پاکستان کو ترقی سے ہمکنار کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت مستحکم ہوری ہے، ملک میں اقتدار پرامن طور پر منتقل ہوا اور جمہوریت صرف ووٹ ڈالنے تک محدود نہیں بلکہ اس نظام میں ایک دوسرے کی رائے کا احترام بھی کیا جاتا ہے جو اس کی خوبصورتی ہے۔
اس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے تعلیم گورڈن براؤن سے بھی ملاقات جس میں انہوں نے کہا کہ حکومت معاشرے میں تعلیمی نظام میں یکسانیت، صنفی مساوات، خواندگی کی شرح میں اضافے اور نوجوانوں کے لئے تعلیمی مواقعوں کی فراہمی پر توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم یافتہ لوگ قوانین کی زیادہ پابندی کرنے والے، دوسروں کے حقوق کازیادہ احترام کرنے والے اور کم وسائل سے زیادہ استفادہ کرنے والے ہوتے ہیں جبکہ وہ ناخواندہ لوگوں سے زیادہ صحت مند، مہذب اور عدم تشدد کے حامی بھی ہوتے ہیں اور تعلیم اقتصادی ترقی، روزگار کی فراہمی اور پیداواری صلاحیتوں کو بروئے کار لانے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔
اسلام آباد میں تعلیمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ سماجی تبدیلی کے لئے تعلیم ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے اور حکومت معیاری تعلیم کے فروغ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی اور روزگار کے مواقعوں کے لئے تعلیم بہت ضروری ہے، لڑکیوں کا اسکول نہ جانا ہمارے لئے چیلنج ہے، اب خواتین اور مردوں میں شرح خواندگی کا فرق ختم ہونا چاہئے اور حکومت خواتین کو تعلیم یافتہ بناکر ہر شعبے میں آگے لائی گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت تعلیم کو خرچ نہیں سمجھتی بلکہ یہ تو مستقبل کے لیے سرمایہ کاری ہے جس کے فروغ کے لئے حکومت کوشاں ہے، تعلیمی شعبے میں اصلاحات لانے کے لیے پرعزم ہیں اور پاکستان میں تعلیمی تحریک شروع کریں گے۔
نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کا آئین اسلامی اصولوں کے مطابق بنایا گیا جو ہرکسی کو اظہار رائے کی آزادی دیتا ہے اور یہ صرف تعلیم ہی کے ذریعے ممکن ہے اور تعلیم یافتہ افراد ہی پاکستان کو ترقی سے ہمکنار کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت مستحکم ہوری ہے، ملک میں اقتدار پرامن طور پر منتقل ہوا اور جمہوریت صرف ووٹ ڈالنے تک محدود نہیں بلکہ اس نظام میں ایک دوسرے کی رائے کا احترام بھی کیا جاتا ہے جو اس کی خوبصورتی ہے۔
اس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے تعلیم گورڈن براؤن سے بھی ملاقات جس میں انہوں نے کہا کہ حکومت معاشرے میں تعلیمی نظام میں یکسانیت، صنفی مساوات، خواندگی کی شرح میں اضافے اور نوجوانوں کے لئے تعلیمی مواقعوں کی فراہمی پر توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم یافتہ لوگ قوانین کی زیادہ پابندی کرنے والے، دوسروں کے حقوق کازیادہ احترام کرنے والے اور کم وسائل سے زیادہ استفادہ کرنے والے ہوتے ہیں جبکہ وہ ناخواندہ لوگوں سے زیادہ صحت مند، مہذب اور عدم تشدد کے حامی بھی ہوتے ہیں اور تعلیم اقتصادی ترقی، روزگار کی فراہمی اور پیداواری صلاحیتوں کو بروئے کار لانے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔