سرکاری املاک و دستاویزات پر سیاستدانوں اور عہدیداروں کی تصاویر لگانے پر پابندی
سرکاری وسائل پر ذاتی تشہیر کی اجازت نہیں دی جا سکتی، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے سرکاری املاک اور دستاویزات پر سیاستدانوں اور پبلک آفس ہولڈرز کی تصاویر چسپاں کرنے پر پابندی عائد کر دی۔
سپریم کورٹ نے راولپنڈی کی کچی آبادی سے متعلق فیصلہ جاری کر دیا، فیصلہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا۔
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ سرکاری وسائل پر ذاتی تشہیر کی اجازت نہیں دی جا سکتی، پاکستان کسی کی جاگیر نہیں جہاں عوام حکمرانوں کے سامنے جھک جائیں، جمہوری ساکھ کو برقرار رکھنے کے لیے چوکنا رہنا ہوگا، سرکاری املاک پر ذاتی تشہیر کے لیے تصاویر چسپاں کرنا اخلاقی اقدار کو مجروح کرتا ہے۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ تمام چیف سیکریٹریز اور وفاقی انتظامیہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔
سپریم کورٹ نے راولپنڈی کی کچی آبادی سے متعلق فیصلہ جاری کر دیا، فیصلہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا۔
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ سرکاری وسائل پر ذاتی تشہیر کی اجازت نہیں دی جا سکتی، پاکستان کسی کی جاگیر نہیں جہاں عوام حکمرانوں کے سامنے جھک جائیں، جمہوری ساکھ کو برقرار رکھنے کے لیے چوکنا رہنا ہوگا، سرکاری املاک پر ذاتی تشہیر کے لیے تصاویر چسپاں کرنا اخلاقی اقدار کو مجروح کرتا ہے۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ تمام چیف سیکریٹریز اور وفاقی انتظامیہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔