حکومت کا شہریوں کو ایک لاکھ روپے تک کا فون آسان اقساط پر دینے کا فیصلہ
شناختی کارڈ کی کاپی پر فون دیا جائے گا اور قسط ادا نہ کرنے پر اسے بلاک کردیا جائے گا، امین الحق
حکومت پاکستان نے اسمارٹ فونز تک ملک کے تمام شہریوں کی رسائی کے لیے نیا پروگرام متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت شہریوں کو ایک لاکھ روپے تک کے اسمارٹ فونز آسان اقساط پر فراہم کیے جائیں گے۔
اس بات کا اعلان وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے اسلام آباد میں 'اسمارٹ فون فار آل' کے عنوان سے ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر فاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک کے ساتھ بات چیت مکمل ہوگئی ہے، اور ٹک ٹاک چند ہفتوں میں اسلام آباد میں دفترقائم کرے گا۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ فیس بک بھی پاکستان میں دفتر قائم کرے گا۔
وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے بتایا کہ اس اسکیم کے تحت 20 سے30 فیصد ادائیگی پرکوئی بھی موبائل فون حاصل کرسکے گا، اسمارٹ فونز کو اقساط میں لینے کے لیے کسی ضمانت یا کاغذی کارروائی کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ صرف شناختی کارڈ پرموبائل فون کا حصول ممکن ہوگا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اسمارٹ فون فار آل اسکیم کے تحت 10 ہزار سے ایک لاکھ روپے مالیت کے اسمارٹ فونز 3 سے 12 ماہ کی اقساط میں دیے جائیں گے، اگر کسی فرد کی جانب سے اقساط کی ادائیگی نہیں کی گئی تو فون کو لاک کردیا جائے گا جس کے بعد وہ ڈیوائس دنیا میں کہیں بھی استعمال نہیں ہوسکے گا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اس اسکیم کا مقصد عام آدمی تک اسمارٹ فون پہنچانا اورچھوٹے کاروباری افراد کو ای کامرس کی جانب لانا ہے تاہم انہوں نے پروگرام کے آغاز کی تاریخ پر کوئی بات نہیں کی۔
انہوں نے بتایا کہ کنکٹیویٹی سہولیات کے لیے 65 ارب روپے سے 70 سے زائد پروجیکٹس پر کام جاری ہے، ماضی میں پاکستان کی کسی حکومت نے ملک میں موبائل فون بنانے کا نہیں سوچا تھا مگر آج وزارت آئی ٹی کی بدولت پاکستان میں 29 کمپنیاں موبائل فونزبنارہی ہیں۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ جی ایس ایم کے اقدام سے صارفین قسطوں پر مناسب نرخوں پر اسمارٹ فون حاصل کرسکیں گے، جی ایس ایم اے رپورٹ کے مطابق بنگلا دیش میں 50 فیصد لوگ اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نیٹ ورکس پر 6 کروڑ براڈ بینڈ سب سکرائبرز کا اضافہ ہوا ہے، 2018 سے اب تک براڈ بینڈ سب سکرائبرز پانچ کروڑ سے بڑھ کر دس کروڑ ہو گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی اے کا ڈربس سسٹم گیم چینجر ثابت ہوا ہے، اس نظام سے چوری شدہ اور ڈپلیکیٹ آئی ایم ای آئی والے فون بند ہوئے، اس نظام نے موبائل مینوفیکچررز کو برابری کے مواقع فراہم کیے، اور ڈیرھ سال میں 17.9 ملین موبائل فون مقامی طور پر تیار ہوئے، 2020 میں پاکستان نے 24 ملین موبائل فونز درآمد کیے، جب کہ 2021 میں اس نظام کے بعد موبائل فونز کی امپورٹ کم ہوکر 10 ملین رہ گئی ہے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ایپل اور ہواوے کے علاوہ تمام کمپنیوں نے پاکستان میں موبائل بنانا شروع کردیئے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی اے عامر عظیم باجوہ کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں 55 فیصد لوگ موبائل انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں، پاکستان میں 57 فیصد لوگ موبائل انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔
اس بات کا اعلان وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے اسلام آباد میں 'اسمارٹ فون فار آل' کے عنوان سے ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر فاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک کے ساتھ بات چیت مکمل ہوگئی ہے، اور ٹک ٹاک چند ہفتوں میں اسلام آباد میں دفترقائم کرے گا۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ فیس بک بھی پاکستان میں دفتر قائم کرے گا۔
وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے بتایا کہ اس اسکیم کے تحت 20 سے30 فیصد ادائیگی پرکوئی بھی موبائل فون حاصل کرسکے گا، اسمارٹ فونز کو اقساط میں لینے کے لیے کسی ضمانت یا کاغذی کارروائی کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ صرف شناختی کارڈ پرموبائل فون کا حصول ممکن ہوگا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اسمارٹ فون فار آل اسکیم کے تحت 10 ہزار سے ایک لاکھ روپے مالیت کے اسمارٹ فونز 3 سے 12 ماہ کی اقساط میں دیے جائیں گے، اگر کسی فرد کی جانب سے اقساط کی ادائیگی نہیں کی گئی تو فون کو لاک کردیا جائے گا جس کے بعد وہ ڈیوائس دنیا میں کہیں بھی استعمال نہیں ہوسکے گا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اس اسکیم کا مقصد عام آدمی تک اسمارٹ فون پہنچانا اورچھوٹے کاروباری افراد کو ای کامرس کی جانب لانا ہے تاہم انہوں نے پروگرام کے آغاز کی تاریخ پر کوئی بات نہیں کی۔
انہوں نے بتایا کہ کنکٹیویٹی سہولیات کے لیے 65 ارب روپے سے 70 سے زائد پروجیکٹس پر کام جاری ہے، ماضی میں پاکستان کی کسی حکومت نے ملک میں موبائل فون بنانے کا نہیں سوچا تھا مگر آج وزارت آئی ٹی کی بدولت پاکستان میں 29 کمپنیاں موبائل فونزبنارہی ہیں۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ جی ایس ایم کے اقدام سے صارفین قسطوں پر مناسب نرخوں پر اسمارٹ فون حاصل کرسکیں گے، جی ایس ایم اے رپورٹ کے مطابق بنگلا دیش میں 50 فیصد لوگ اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نیٹ ورکس پر 6 کروڑ براڈ بینڈ سب سکرائبرز کا اضافہ ہوا ہے، 2018 سے اب تک براڈ بینڈ سب سکرائبرز پانچ کروڑ سے بڑھ کر دس کروڑ ہو گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی اے کا ڈربس سسٹم گیم چینجر ثابت ہوا ہے، اس نظام سے چوری شدہ اور ڈپلیکیٹ آئی ایم ای آئی والے فون بند ہوئے، اس نظام نے موبائل مینوفیکچررز کو برابری کے مواقع فراہم کیے، اور ڈیرھ سال میں 17.9 ملین موبائل فون مقامی طور پر تیار ہوئے، 2020 میں پاکستان نے 24 ملین موبائل فونز درآمد کیے، جب کہ 2021 میں اس نظام کے بعد موبائل فونز کی امپورٹ کم ہوکر 10 ملین رہ گئی ہے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ایپل اور ہواوے کے علاوہ تمام کمپنیوں نے پاکستان میں موبائل بنانا شروع کردیئے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی اے عامر عظیم باجوہ کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں 55 فیصد لوگ موبائل انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں، پاکستان میں 57 فیصد لوگ موبائل انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔