کنونشن سینٹر اسلام آباد کو نجکاری لسٹ سے نکالنے کی سفارش
کمیٹی اجلاس میں نجکاری پروگرام میں پیشرفت اور مکمل کی گئی ٹرانزیکشنز کا جائزہ لیا گیا
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری نے کنونشن سنٹر اسلام آباد کو نجکاری لسٹ سے نکالنے کی سفارش کر دی۔
سینیٹر شمیم آفریدی کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، کمیٹی اجلاس میں نجکاری پروگرام میں پیشرفت اور مکمل کی گئی ٹرانزیکشنز کا جائزہ لیا گیا۔
چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ سی ڈی اے کو خدشہ ہے بلڈنگ گرا کر کنکریٹ کا جنگل بنا دیا جائے گا، اس اقدام سے سی ڈی اے کے بائی لاز کی خلاف ورزی ہوگی۔
سیکریٹری نجکاری ڈاکٹر ارم نے کہا کہ 1991 سے اب تک نجکاری کی 178 ٹرانزیکشنز مکمل کی گئیں، نجکاری پروگرام سے اب تک 649 ارب روپے حاصل ہو چکے ہیں۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ 1991 سے اب تک فروخت کیے گئے اداروں میں بینکنگ، انرجی، ٹیلی کام، سیمنٹ، آٹو موبائل، کیپٹل مارکیٹ، ٹیکسٹائل، رئیل اسٹیٹ وغیرہ شامل ہیں۔
سینیٹر شمیم آفریدی کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، کمیٹی اجلاس میں نجکاری پروگرام میں پیشرفت اور مکمل کی گئی ٹرانزیکشنز کا جائزہ لیا گیا۔
چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ سی ڈی اے کو خدشہ ہے بلڈنگ گرا کر کنکریٹ کا جنگل بنا دیا جائے گا، اس اقدام سے سی ڈی اے کے بائی لاز کی خلاف ورزی ہوگی۔
سیکریٹری نجکاری ڈاکٹر ارم نے کہا کہ 1991 سے اب تک نجکاری کی 178 ٹرانزیکشنز مکمل کی گئیں، نجکاری پروگرام سے اب تک 649 ارب روپے حاصل ہو چکے ہیں۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ 1991 سے اب تک فروخت کیے گئے اداروں میں بینکنگ، انرجی، ٹیلی کام، سیمنٹ، آٹو موبائل، کیپٹل مارکیٹ، ٹیکسٹائل، رئیل اسٹیٹ وغیرہ شامل ہیں۔