الخدمت نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں 4 ہزار گھروں کی تعمیر کا آغاز کردیا
تونسہ میں 100 سیلاب متاثرہ خاندانوں میں گھروں کی تعمیر کےلیے چیک تقسیم کر دیے گئے
الخدمت فاؤنڈیشن نے تعمیرِ وطن پروگرام کے تحت سیلاب متاثرہ علاقوں میں 60 کروڑ روپے کی لاگت سے 4 ہزار گھروں کی تعمیر میں معاونت کا آغاز کر دیا۔
تونسہ میں 100 سیلاب متاثرہ خاندانوں میں گھروں کی تعمیر کےلیے چیک تقسیم کر دیے گئے جس میں ترجیحاً بیوہ خواتین، معذور افراد، دہاڑی دار اور چھوٹے زمینداروں کو شامل کیا گیا ہے۔
الخدمت فاؤنڈیشن نے تعمیرِ وطن پروگرام کے تحت سیلاب متاثرہ علاقوں میں 60 کروڑ روپے کی لاگت سے 4 ہزار گھروں کی تعمیر میں معاونت کا آغاز کر دیا۔ اس حوالے سے جنوبی پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان کی تحصیل تونسہ میں مزید 100 بے گھر سیلاب متاثرین میں مکانات کی تعمیر و مرمت میں معاونت کے لئے رقوم کے چیک تقسیم کئے گئے۔
الخدمت نے ابتدائی طور پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 4 ہزار مکانات کی تعمیر میں معاونت کا منصوبہ بنایا ہے۔ ایک گھر کےلیے ڈیڑھ لاکھ روپے کی معاونت کی جائے گی اور پہلے مرحلے میں جنوبی پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں جہاں جہاں پانی اتر گیا ہے، وہاں بےگھر سیلاب متاثرین کو تعمیراتی سامان (جی آئی شیٹس، آئرن ٹی گارڈر، بلاک، اینٹیں وغیرہ)کی خریداری کے لئے رقم فراہم جارہی ہے۔
یہ رقم سیلاب متاثرین کو 3 اقساط میں مرحلہ وار ادا کی جائیں گی۔ گھروں میں معاونت کے کام کی رپورٹنگ، مانیٹرنگ اور آڈٹ کےلیے متاثرین کو رقوم ان کے بینک اکاؤنٹس میں جمع کروائی گئی ہیں اور جن متاثرین کے بینک اکاؤنٹس موجود نہیں تھے.
ان کے بینک اکاؤنٹس کھلوانے کا اہتمام بھی کیا گیا تاکہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جاسکے کہ گھر کی تعمیر کے لئے دی جانے والی رقم اسی مقصد کے لئے ہی استعمال ہو۔ گھروں کی تعمیر کےلیے معاونت کےلیے متاثرہ علاقوں میں سروے کا انعقاد کیا گیا جس میں ترجیحاً بیوہ خواتین، معذور افراد، مزدور طبقہ اور چھوٹے زمینداروں کو شامل کیا گیا۔ جنوبی پنجاب میں اس سے پہلے اب تک 120 گھروں کی تعمیر و مرمت میں معاونت کا کام مکمل کیا جاچکا ہے.
تقریب میں شریک ناڑی جنوبی سے ایک بیوہ خاتون بختو مائی نے کہا کہ ان کے چار بچے ہیں جن کی کفالت وہ بہت مشکل سے کر رہی ہیں۔ بارشوں اور روت کوہی کے ریلے سے گھر گرنے کے بعد ان کی زندگی مزید تنگ ہوگئی تھی ۔
انہوں نے کہا کہ الخدمت کی ٹیم نے پہلے بھی ہماری مدد کی تھی ہمیں راشن اور خیمہ دیا تھا اور اب گھر بنانے کےلیے رقم بھی دے رہے ہیں جس کےلیے میں اور میرے بچے بہت خوش ہیں۔
الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے نائب صدر ڈاکٹر محمد مشتاق مانگٹ نے سیلاب متاثرین میں چیک تقسیم کیے اور بتایا کہ گھر کی چھت ہر انسان کی بنیادی ضرورت ہوتی ہے، حالیہ سیلاب میں بھی الخدمت فاؤنڈیشن نے ابتدا ہی سے کھلے آسمان تلے شب و روز گزارنے پر مجبور متاثرین کو خیمے، ترپالیں اور پلاسٹک شیٹس فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ محفوظ مقامات کی نشاندہی کے بعد خیمہ بستیاں قائم کیں اور اب ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کے بعد بحالی و تعمیرِ نو میں بھی گھروں کی تعمیر میں معاونت الخدمت تعمیر وطن پراجیکٹ کا اہم جزو ہے۔
الخدمت فاؤنڈیشن گھروں کی تعمیر میں معاونت کے ساتھ ساتھ ربیع کی اہم فصل گندم کی بوائی کےلیے 500 ہزار کسانوں کو بیج، کھاد اور زرعی ادویات بھی فراہم کر چکی ہے. اس کے ساتھ ساتھ مکمل یا جزوی طور پر متاثر ہونے والے سکول، مدارس اور مساجد کی تعمیر و مرمت کا کام کیا جارہا ہے۔ ابتدائی طور پر دو دو سو سکول، مدارس اور مساجد کی بحالی کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے۔ بحالی کا یہ کام چاروں صوبوں میں کیا جائےگا۔ الخدمت اب تک ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں پر 10 ارب روپے خرچ کر چکی ہے۔ جبکہ ابتدائی طور پر 5 ارب روپے سے بحالی و تعمیر نو کے منصوبہ جات جاری ہیں.
تونسہ میں 100 سیلاب متاثرہ خاندانوں میں گھروں کی تعمیر کےلیے چیک تقسیم کر دیے گئے جس میں ترجیحاً بیوہ خواتین، معذور افراد، دہاڑی دار اور چھوٹے زمینداروں کو شامل کیا گیا ہے۔
الخدمت فاؤنڈیشن نے تعمیرِ وطن پروگرام کے تحت سیلاب متاثرہ علاقوں میں 60 کروڑ روپے کی لاگت سے 4 ہزار گھروں کی تعمیر میں معاونت کا آغاز کر دیا۔ اس حوالے سے جنوبی پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان کی تحصیل تونسہ میں مزید 100 بے گھر سیلاب متاثرین میں مکانات کی تعمیر و مرمت میں معاونت کے لئے رقوم کے چیک تقسیم کئے گئے۔
الخدمت نے ابتدائی طور پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 4 ہزار مکانات کی تعمیر میں معاونت کا منصوبہ بنایا ہے۔ ایک گھر کےلیے ڈیڑھ لاکھ روپے کی معاونت کی جائے گی اور پہلے مرحلے میں جنوبی پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں جہاں جہاں پانی اتر گیا ہے، وہاں بےگھر سیلاب متاثرین کو تعمیراتی سامان (جی آئی شیٹس، آئرن ٹی گارڈر، بلاک، اینٹیں وغیرہ)کی خریداری کے لئے رقم فراہم جارہی ہے۔
یہ رقم سیلاب متاثرین کو 3 اقساط میں مرحلہ وار ادا کی جائیں گی۔ گھروں میں معاونت کے کام کی رپورٹنگ، مانیٹرنگ اور آڈٹ کےلیے متاثرین کو رقوم ان کے بینک اکاؤنٹس میں جمع کروائی گئی ہیں اور جن متاثرین کے بینک اکاؤنٹس موجود نہیں تھے.
ان کے بینک اکاؤنٹس کھلوانے کا اہتمام بھی کیا گیا تاکہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جاسکے کہ گھر کی تعمیر کے لئے دی جانے والی رقم اسی مقصد کے لئے ہی استعمال ہو۔ گھروں کی تعمیر کےلیے معاونت کےلیے متاثرہ علاقوں میں سروے کا انعقاد کیا گیا جس میں ترجیحاً بیوہ خواتین، معذور افراد، مزدور طبقہ اور چھوٹے زمینداروں کو شامل کیا گیا۔ جنوبی پنجاب میں اس سے پہلے اب تک 120 گھروں کی تعمیر و مرمت میں معاونت کا کام مکمل کیا جاچکا ہے.
تقریب میں شریک ناڑی جنوبی سے ایک بیوہ خاتون بختو مائی نے کہا کہ ان کے چار بچے ہیں جن کی کفالت وہ بہت مشکل سے کر رہی ہیں۔ بارشوں اور روت کوہی کے ریلے سے گھر گرنے کے بعد ان کی زندگی مزید تنگ ہوگئی تھی ۔
انہوں نے کہا کہ الخدمت کی ٹیم نے پہلے بھی ہماری مدد کی تھی ہمیں راشن اور خیمہ دیا تھا اور اب گھر بنانے کےلیے رقم بھی دے رہے ہیں جس کےلیے میں اور میرے بچے بہت خوش ہیں۔
الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے نائب صدر ڈاکٹر محمد مشتاق مانگٹ نے سیلاب متاثرین میں چیک تقسیم کیے اور بتایا کہ گھر کی چھت ہر انسان کی بنیادی ضرورت ہوتی ہے، حالیہ سیلاب میں بھی الخدمت فاؤنڈیشن نے ابتدا ہی سے کھلے آسمان تلے شب و روز گزارنے پر مجبور متاثرین کو خیمے، ترپالیں اور پلاسٹک شیٹس فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ محفوظ مقامات کی نشاندہی کے بعد خیمہ بستیاں قائم کیں اور اب ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کے بعد بحالی و تعمیرِ نو میں بھی گھروں کی تعمیر میں معاونت الخدمت تعمیر وطن پراجیکٹ کا اہم جزو ہے۔
الخدمت فاؤنڈیشن گھروں کی تعمیر میں معاونت کے ساتھ ساتھ ربیع کی اہم فصل گندم کی بوائی کےلیے 500 ہزار کسانوں کو بیج، کھاد اور زرعی ادویات بھی فراہم کر چکی ہے. اس کے ساتھ ساتھ مکمل یا جزوی طور پر متاثر ہونے والے سکول، مدارس اور مساجد کی تعمیر و مرمت کا کام کیا جارہا ہے۔ ابتدائی طور پر دو دو سو سکول، مدارس اور مساجد کی بحالی کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے۔ بحالی کا یہ کام چاروں صوبوں میں کیا جائےگا۔ الخدمت اب تک ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں پر 10 ارب روپے خرچ کر چکی ہے۔ جبکہ ابتدائی طور پر 5 ارب روپے سے بحالی و تعمیر نو کے منصوبہ جات جاری ہیں.