بلاول کو دھمکیوں کامقصدسیاست سے روکناہے قائم علی شاہ
وفاقی حکومت کے سامنے احتجاج ریکارڈکرادیا، اراکین پنجاب اسمبلی کوسیاست سے گریزکرنا چاہیے
وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کوکالعدم تنظیموں کی جانب سے دی گئی دھمکیوں کا مقصد انھیں سیاست کرنے سے روکناہے ، وہ کسی کی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں،جب چاہیں سیاسی مہم کے سلسلے میں ملک کے کسی بھی کونے میں آجاسکتے ہیں ۔
موئن جودڑو ایئر پورٹ پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انکاکہنا تھاکہ بلاول بھٹو زرداری کو ملنے والی دھمکیوں کے سلسلے میں وفاقی حکومت کے سامنے احتجاج ریکارڈکرادیاگیاہے، یہ اہم معاملہ ہے اس پراراکین پنجاب اسمبلی کوسیاست اوربیان بازی سے گریزکرنا چاہیے۔ ایم کیو ایم سے حکومت میں شمولیت پر مذاکرات جاری ہیں جو کہ جمہوریت کا حصہ ہیں تاہم مذاکرات میں پیش رفت سے متعلق وہ ابھی کچھ نہیں بتاسکتے،انکے استعفے کی افواہیں دم توڑ چکی ہیں، پارٹی قیادت ان کے ساتھ ہے اگر ان کے استعفے سے معاملات حل ہوتے ہیں تو وہ تیار ہیں لیکن صحافی حضرات کے کیا کہنے وہ اجلاس میں اندر ہوتے بھی نہیں لیکن خبر خوب بنا لیتے ہیں۔
بعدازاں انھوں نے موئن جودڑو ریسٹ ہاؤس میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 35ویں برسی کی سیکیورٹی اورانتظامات کے حوالے سے ڈویژنل افسران کے اجلاس کی صدارت کی، جس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، پیپلز پارٹی کے رہنما خیر محمد شیخ، ڈویژنل کمشنر لاڑکانہ ڈاکٹر سعید احمد، ڈپٹی کمشنر گھنور علی، ڈی آئی جی خادم رند، ایس ایس پی خالد مصطفی کورائی اور دیگر نے انھیں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 3 اپریل کی صبح سے ہی سیکیورٹی لاڑکانہ، نوڈیرو اور گڑھی خدا بخش میں تعینات کر دی جائیگی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ 3اپریل کی شام 7 بجے پارٹی قیادت کی جانب سے پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس طلب کیا گیا ہے ، جس کے بعد سابق صدر آصف زرداری اور چیئر مین بلاول بھٹو زرداری جلسے سے خطاب بھی کریں گے، وزیر اعلیٰ نے محکمہ میونسپل، نساسک، بلڈنگس ، سیپکو، ورکس اینڈ سروسز، پبلک ہیلتھ انجینئراور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران کولاڑکانہ میں صفائی سمیت لائٹنگ کا مناسب بندوبست کرنے کے احکامات بھی دیے۔انھوں نے گڑھی خدا بخش پہنچ کر شہید ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی قبروں پرحاضری دیکرفاتحہ خوانی اورپھولوںکی چادریں چڑھائیں،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جیکب آباد خالد حسین شاہانی سے بیٹے کے انتقال پرتعزیت بھی کی۔
موئن جودڑو ایئر پورٹ پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انکاکہنا تھاکہ بلاول بھٹو زرداری کو ملنے والی دھمکیوں کے سلسلے میں وفاقی حکومت کے سامنے احتجاج ریکارڈکرادیاگیاہے، یہ اہم معاملہ ہے اس پراراکین پنجاب اسمبلی کوسیاست اوربیان بازی سے گریزکرنا چاہیے۔ ایم کیو ایم سے حکومت میں شمولیت پر مذاکرات جاری ہیں جو کہ جمہوریت کا حصہ ہیں تاہم مذاکرات میں پیش رفت سے متعلق وہ ابھی کچھ نہیں بتاسکتے،انکے استعفے کی افواہیں دم توڑ چکی ہیں، پارٹی قیادت ان کے ساتھ ہے اگر ان کے استعفے سے معاملات حل ہوتے ہیں تو وہ تیار ہیں لیکن صحافی حضرات کے کیا کہنے وہ اجلاس میں اندر ہوتے بھی نہیں لیکن خبر خوب بنا لیتے ہیں۔
بعدازاں انھوں نے موئن جودڑو ریسٹ ہاؤس میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 35ویں برسی کی سیکیورٹی اورانتظامات کے حوالے سے ڈویژنل افسران کے اجلاس کی صدارت کی، جس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، پیپلز پارٹی کے رہنما خیر محمد شیخ، ڈویژنل کمشنر لاڑکانہ ڈاکٹر سعید احمد، ڈپٹی کمشنر گھنور علی، ڈی آئی جی خادم رند، ایس ایس پی خالد مصطفی کورائی اور دیگر نے انھیں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 3 اپریل کی صبح سے ہی سیکیورٹی لاڑکانہ، نوڈیرو اور گڑھی خدا بخش میں تعینات کر دی جائیگی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ 3اپریل کی شام 7 بجے پارٹی قیادت کی جانب سے پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس طلب کیا گیا ہے ، جس کے بعد سابق صدر آصف زرداری اور چیئر مین بلاول بھٹو زرداری جلسے سے خطاب بھی کریں گے، وزیر اعلیٰ نے محکمہ میونسپل، نساسک، بلڈنگس ، سیپکو، ورکس اینڈ سروسز، پبلک ہیلتھ انجینئراور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران کولاڑکانہ میں صفائی سمیت لائٹنگ کا مناسب بندوبست کرنے کے احکامات بھی دیے۔انھوں نے گڑھی خدا بخش پہنچ کر شہید ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی قبروں پرحاضری دیکرفاتحہ خوانی اورپھولوںکی چادریں چڑھائیں،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جیکب آباد خالد حسین شاہانی سے بیٹے کے انتقال پرتعزیت بھی کی۔