پاکستان کا ڈیفالٹ رسک خطرناک سطح تک جا پہنچا مفتاح اسماعیل
حکومت نے درست قدم نہ اٹھائے تو اسے پی ٹی آئی پر تنقید کرنے کا کوئی حق نہیں، سابق وزیر خزانہ
مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان کا ڈیفالٹ رسک خطرناک سطح پر پہنچ گیا ہے۔
ٹویٹر پر اپنا آرٹیکل شیئر کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مجھے معلوم نہیں کہ ڈالر کی بہترین شرح کیا ہے، صرف مارکیٹ اس کا تعین کر سکتی ہے۔ گزشتہ سال درآمدات 80 بلین ڈالر اور برآمدات 31 بلین ڈالر کی تھیں۔
انہوں نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو مشورہ دیا کہ ان کی پہلی ترجیح یہ نہیں ہونی چاہیے کہ درآمدات کو آسان اور برآمدات کو مشکل بنایا جائے۔ دسمبر کے بانڈز کی ادائیگی کے بعد بھی ڈیفالٹ کا خطرہ ختم نہیں ہوگا۔ آئی ایم ایف کی طرف سے معاہدے پر عمل نہ کرنے سے ڈیفالٹ کا خطرہ بڑھا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہمارے پاس غلطی کی کوئی گنجائش نہیں، مارکیٹوں اور قرض دہندگان کو یقین دلانے کیلئے ٹھوس اقدامات کی فوری ضرورت ہے۔ حکومت نے درست قدم نہ اٹھائے تو اسے پی ٹی آئی پر تنقید کرنے کا کوئی حق نہیں۔
ٹویٹر پر اپنا آرٹیکل شیئر کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مجھے معلوم نہیں کہ ڈالر کی بہترین شرح کیا ہے، صرف مارکیٹ اس کا تعین کر سکتی ہے۔ گزشتہ سال درآمدات 80 بلین ڈالر اور برآمدات 31 بلین ڈالر کی تھیں۔
انہوں نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو مشورہ دیا کہ ان کی پہلی ترجیح یہ نہیں ہونی چاہیے کہ درآمدات کو آسان اور برآمدات کو مشکل بنایا جائے۔ دسمبر کے بانڈز کی ادائیگی کے بعد بھی ڈیفالٹ کا خطرہ ختم نہیں ہوگا۔ آئی ایم ایف کی طرف سے معاہدے پر عمل نہ کرنے سے ڈیفالٹ کا خطرہ بڑھا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہمارے پاس غلطی کی کوئی گنجائش نہیں، مارکیٹوں اور قرض دہندگان کو یقین دلانے کیلئے ٹھوس اقدامات کی فوری ضرورت ہے۔ حکومت نے درست قدم نہ اٹھائے تو اسے پی ٹی آئی پر تنقید کرنے کا کوئی حق نہیں۔