طالبہ کو امتحان میں نہ بٹھانے پر جامعہ اردو میں طلبہ تنظیم کا پروفیسر پر تشدد
ایک طالبہ کی حاضری صفر تھی اور وہ امتحان دینےکے اہل نہیں تھی جس پر پروفیسرنے طالبہ کو امتحان دینے سے روکا تھا
وفاقی اردو یونیورسٹی گلشن اقبال کیمپس میں طالبہ کو امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہ دینے پر طلبہ تنظیم کے کارکنان نے اسسٹنٹ پروفیسر کو تشدد کا نشانہ بناڈالا۔
پولیس نے نشانہ بنانے کے الزام میں 15 طلباء کو حراست میں لیکر تھانے منتقل کردیا جن کے خلاف مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔
عزیز بھٹی تھانے کی حدود میں واقع وفاقی اردو یونیورسٹی گلشن اقبال کیمپس میں طلبہ تنظیم کے کارکنان کی جانب سے اسسٹنٹ پروفیسر کو مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
واقعے کی اطلاع پرپولیس اوررینجرز کی بھاری نفری یونیورسٹی کیمپس پہنچ گئی اور پولیس نے اسسٹنٹ پروفیسر کو تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام میں 15 طلباء کو حراست میں لیکر تھانے منتقل کردیا۔
اس حوالے سے ایس ایچ اوعزیز بھٹی عدیل افضال نے بتایا کہ تنظیم سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے اسسٹنٹ پروفیسر مائیکروبائیولوجی سکندرشیروانی کوتشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ پولیس نے متاثرہ اسسٹنٹ پروفیسر کا بیان قلمبند کرلیا ہے جس کی روشنی میں زیر حراست اورفرارہونے والے طلبہ پراسسٹنٹ پروفیسر کو تشدد کانشانہ بنانے کے واقعے کامقدمہ درج کیا جا رہا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ ایک طالبہ کی حاضری صفر تھی اور وہ امتحان دینےکے اہل نہیں تھی اورمتاثرہ اسسٹنٹ پروفیسرنے طالبہ کو امتحان دینے سے روکا تھا جس پرطلبہ تنظیم سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے امتحان کی اجازت نہ ملنے پر اسسٹنٹ پروفیسر کومبینہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
پولیس نے نشانہ بنانے کے الزام میں 15 طلباء کو حراست میں لیکر تھانے منتقل کردیا جن کے خلاف مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔
عزیز بھٹی تھانے کی حدود میں واقع وفاقی اردو یونیورسٹی گلشن اقبال کیمپس میں طلبہ تنظیم کے کارکنان کی جانب سے اسسٹنٹ پروفیسر کو مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
واقعے کی اطلاع پرپولیس اوررینجرز کی بھاری نفری یونیورسٹی کیمپس پہنچ گئی اور پولیس نے اسسٹنٹ پروفیسر کو تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام میں 15 طلباء کو حراست میں لیکر تھانے منتقل کردیا۔
اس حوالے سے ایس ایچ اوعزیز بھٹی عدیل افضال نے بتایا کہ تنظیم سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے اسسٹنٹ پروفیسر مائیکروبائیولوجی سکندرشیروانی کوتشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ پولیس نے متاثرہ اسسٹنٹ پروفیسر کا بیان قلمبند کرلیا ہے جس کی روشنی میں زیر حراست اورفرارہونے والے طلبہ پراسسٹنٹ پروفیسر کو تشدد کانشانہ بنانے کے واقعے کامقدمہ درج کیا جا رہا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ ایک طالبہ کی حاضری صفر تھی اور وہ امتحان دینےکے اہل نہیں تھی اورمتاثرہ اسسٹنٹ پروفیسرنے طالبہ کو امتحان دینے سے روکا تھا جس پرطلبہ تنظیم سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے امتحان کی اجازت نہ ملنے پر اسسٹنٹ پروفیسر کومبینہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔