پی ٹی آئی حکومت نے ساڑھے 3 سال میں 43 ارب ڈالر سے زائد قرض لیا
قرضے اور اس پر شرح سود کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور میں لئے جانیوالے قرضے اور اس پر شرح سود کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس میں قرضوں اور سود کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنے ساڑھے 3 سالہ دور حکومت میں 43 ارب ڈالر سے زائد قرض لیا گیا۔
اگست 2018 سے دسمبر 2021 تک غیر ملکی قرضہ جات کی تقسیم 43 ارب 4 کروڑ ڈالرز تھی، 2 فیصد سود پر دو طرفہ 3 ارب 22 کروڑ امریکی ڈالرز کا قرضہ لیا گیا جبکہ بانڈز کی مد میں 3 قرب 50 کروڑ ڈالرز 7 فیصد شرح سود پر قرضہ حاصل کیا گیا۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ کمرشل بینک کے ذریعے 14 ارب 53 کروڑ ڈالرز کا قرضہ لیا گیا جس پر سود کی شرح 3 فیصد تھی، 14 ارب 45 کروڑ ڈالرز کثیرالجہتی کی مد میں ایک فیصد شرح سود کے حساب سے قرضہ لیا گیا جبکہ سیف ڈیپازٹ کی مد میں 1 ارب ڈالر کا قرضہ ایک فیصد سود پر لیا گیا۔
اسی طرح ٹائم ڈیپازٹ کی مد میں 3 ارب ڈالر کا قرضہ 4 فیصد شرح سود پر حاصل کیا گیا جبکہ 3 ارب 33 کروڑ ڈالرز کا قرضہ ڈھائی فیصد سود سے حساب سے لیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس میں قرضوں اور سود کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنے ساڑھے 3 سالہ دور حکومت میں 43 ارب ڈالر سے زائد قرض لیا گیا۔
اگست 2018 سے دسمبر 2021 تک غیر ملکی قرضہ جات کی تقسیم 43 ارب 4 کروڑ ڈالرز تھی، 2 فیصد سود پر دو طرفہ 3 ارب 22 کروڑ امریکی ڈالرز کا قرضہ لیا گیا جبکہ بانڈز کی مد میں 3 قرب 50 کروڑ ڈالرز 7 فیصد شرح سود پر قرضہ حاصل کیا گیا۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ کمرشل بینک کے ذریعے 14 ارب 53 کروڑ ڈالرز کا قرضہ لیا گیا جس پر سود کی شرح 3 فیصد تھی، 14 ارب 45 کروڑ ڈالرز کثیرالجہتی کی مد میں ایک فیصد شرح سود کے حساب سے قرضہ لیا گیا جبکہ سیف ڈیپازٹ کی مد میں 1 ارب ڈالر کا قرضہ ایک فیصد سود پر لیا گیا۔
اسی طرح ٹائم ڈیپازٹ کی مد میں 3 ارب ڈالر کا قرضہ 4 فیصد شرح سود پر حاصل کیا گیا جبکہ 3 ارب 33 کروڑ ڈالرز کا قرضہ ڈھائی فیصد سود سے حساب سے لیا گیا۔