پیپلز پارٹی اورایم کیو ایم کے درمیان مذاکرات معاہدے پر پیش رفت کا جائزہ
پیپلز پارٹی نئی حلقہ بندیوں کیلیے تیار ہے لیکن الیکشن کمیشن کو ایم کیو ایم کے وکلا راضی کریں
پیپلز پارٹی اورایم کیو ایم کے وفد کے مابین بلدیاتی حلقہ بندیوں سمیت دیگر امور پر مذاکرات ہوئے اور معاہدے پر پیش رفت سے متعلق جائزہ لیا گیا۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوئی ڈیڑھ گھنٹے کی ملاقات میں ایم کیو ایم نے پرانے مطالبات دوہارہ دہرائے جس پر حکومت سندھ کی جانب سے پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم وفد کو آگاہ کیا کہ بلدیاتی حلقہ بندیوں کا معاملہ الیکشن کمیشن سے مشروط ہے اور ہم نئی حلقہ بندیوں کے لیے تیار ہیں لیکن الیکشن کمیشن کو آپ کے وکلا راضی کریں۔
پیپلز پارٹی نے اس امر پر واضح مؤقف اختیار کیا کہ ہمیں نئی حلقہ بندیاں کرانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ خیال رہے کہ ایم کیوایم کے وفد میں وسیم اختر، خواجہ اظہارالحسن، امین الحق اور محمد حسین خان شامل تھے جبکہ پیپلزپارٹی رہنماؤں میں ایڈمنسٹریٹر کراچی و ترجمان حکومت مرتضی وہاب بھی شامل تھے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوئی ڈیڑھ گھنٹے کی ملاقات میں ایم کیو ایم نے پرانے مطالبات دوہارہ دہرائے جس پر حکومت سندھ کی جانب سے پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم وفد کو آگاہ کیا کہ بلدیاتی حلقہ بندیوں کا معاملہ الیکشن کمیشن سے مشروط ہے اور ہم نئی حلقہ بندیوں کے لیے تیار ہیں لیکن الیکشن کمیشن کو آپ کے وکلا راضی کریں۔
پیپلز پارٹی نے اس امر پر واضح مؤقف اختیار کیا کہ ہمیں نئی حلقہ بندیاں کرانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ خیال رہے کہ ایم کیوایم کے وفد میں وسیم اختر، خواجہ اظہارالحسن، امین الحق اور محمد حسین خان شامل تھے جبکہ پیپلزپارٹی رہنماؤں میں ایڈمنسٹریٹر کراچی و ترجمان حکومت مرتضی وہاب بھی شامل تھے۔