افغانستان میں خودکش حملے اور دیگر پرتشدد واقعات میں 4 نیٹو فوجی اور 31 طالبان ہلاک

اتحادی فوجی صوبہ زابل میں ہلاک ہوئے،ایک ٹینک تباہ،افغان فورسزسے جھڑپ میں طالبان کمانڈرملاادریس بھی مارا گیا۔

اتحادی فوجی صوبہ زابل میں ہلاک ہوئے،ایک ٹینک تباہ،افغان فورسزسے جھڑپ میں طالبان کمانڈرملاادریس بھی مارا گیا۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

افغانستان کے مختلف علاقوں میں خودکش حملے اور دیگر پر تشدد واقعات کے دوران 4اتحادی فوجی اور 31 طالبان ہلاک ہوگئے۔


ذرائع ابلاغ کے مطابق صوبہ زابل میں ایک خودکش حملے میں رومانیہ کے 4 فوجی ہلاک اور 3زخمی ہوگئے جبکہ ایک ٹینک بھی تباہ ہوگیا۔نیٹوترجمان اورضلعی گورنر عبدالخالق ایوبی نے دھماکے کی تصدیق کردی۔ طالبان نے حملے کی ذمے داری قبول کرلی۔ دریں اثنا مسج دمیں بم نصب کرنے کے دوران پھٹنے کے نتیجے میں 8 شدت پسندہلاک ہوگئے جبکہ افغان فورسزکے آپریشن میں طالبان کمانڈر ملاادریس سمیت 23 طالبان مارے گئے۔ آپریشن میں 4 طالبان زخمی بھی ہوئے جبکہ 9 طالبان جنگجوئوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔ ملاادریس فورسزسے جھڑپ میںغزنی میں مارے گئے۔ اس دوران جنگجوئوں سے بھاری مقدارمیں اسلحہ وگولہ بارودبرآمد کرکے اسے ناکارہ بنادیاگیا۔ افغان فورسزنے طالبان کوصوبہ ننگرہار،بلخ، زابل، میدان، وردک، لوگراور ہلمند میں آپریشن کے دوران ہلاک کیا۔ افغان وزارت داخلہ نے مسجدمیں بم نصب کرنے کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ غیرملکی عناصرملک کوکمزورکرناچاہتے ہیں۔

علاوہ ازیں برطانیہ کے ایک سابق فوجی افسر نے صوبے ہلمندمیں عام شہریوں کے بہیمانہ قتل کا انکشاف کیاہے۔ رچرڈفیلڈ نے اپنی کتاب میں انکشاف کیاکہ برطانیہ کے فوجیوں نے ہلمندمیں فوجی تربیت کے دوران سیکڑوں عام شہریوں کا ایسی حالت میں قتل عام کیا تھا کہ برطانوی فوجیوں کو کسی قسم کاکوئی خطرہ بھی لاحق نہیں تھا۔ واضح رہے کہ اس وقت بھی ہلمندمیں برطانیہ کے لگ بھگ 5ہزار فوجی تعینات ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق افغانستان میںطالبان کے بڑھتے ہوئے حملوں کے باوجود گزشتہ روز ہزاروں لوگ قطاروں میں کھڑے ہوکر اپنے ووٹوںکی رجسٹریشن کراتے ہوئے نظر آئے جبکہ صدارتی امیدواروںنے اپنی انتخابی مہم بھی جاری رکھی۔ افغانستان میں 6روز بعد صدارتی انتخابات ہوںگے۔
Load Next Story