عمران خان کی پیش کش پر مذاکرات کیلیے حکومت کا اتحادیوں سے مشاورت کا فیصلہ
دسمبر یا جنوری، جب بھی الیکشن ہوئے، نواز شریف آکر انتخابات کی خود قیادت کریں گے، رانا ثنا اللہ
حکومت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش پر اتحادیوں سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم کی مذاکرات کی پیش کش پر اتحادی جماتوں کے ساتھ مشاورت کی جائے گی۔
لاہور میں انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان کو ہم نے جیل نہیں بھیجنا، انہوں نے اپنے کرتوتوں کی وجہ سے جیل جانا ہے۔جو فرح گوگی نے ٹرانسفر پوسٹنگ کے نام پر پیسے پکڑے ہیں، اور کرپشن کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ واحد سیاست دان ہے جو کہتا تھا کہ میں ان کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا اور کل اس نے یوٹرن لے لیا ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف عمران خان کی بات پر ساتھی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کریں گے اور اس کے بعد لائحہ عمل سامنے آئے گا۔ رانا ثنا کا کہنا تھا کہ مذاکرات سے ہم نے انکار نہیں کیا۔
عدم اعتماد کے معاملے پر نواز شریف سے مشورہ کریں گے، رانا ثنا
وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب میں عدم اعتماد پیش کرنی ہے یا نہیں، اس پر فیصلہ نہیں ہوا ۔ اس معاملے پر اپنے قائد نواز شریف سے مشاورت کرنی ہے، پھر پنجاب منیں ضمنی الیکشن سے متعلق فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی چھ سات ماہ میں نہیں ہوئی، یہ سابق حکومت کے دور میں بھی تھی۔ اس میں شک نہیں کہ ہم مہنگائی کم نہیں کر سکے، کیونکہ ہم عمران خان دور کی تباہی کو کور کررہے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ اگر پنجاب اور پختونخوا کی اسمبلیاں توڑ بھی دی جائیں تو بھی وفاقی حکومت برقرار رہے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں ضمنی یا جنرل الیکشن ہوں تو ہم بہتر پوزیشن سے میں ہوں گے۔پی ٹی آئی کا بیانیہ کوئی پاپولر نہیں۔
دسمبر یا جنوری، جب بھی الیکشن ہوں، نواز شریف آکر خود قیادت کریں گے، ویر داخلہ
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہماری بات اگر کم لوگ سنیں، مگر میاں نواز شریف جب آکر بتائیں گے تو لوگ سنیں گے۔ دسمبر یا جنوری، جب بھی الیکشن ہوں گے تو میاں نواز شریف آئیں گے اور الیکشن مہم کی قیادت خود کریں گے۔
عمران خان کی بات کو سنجیدہ نہیں لیا، اتحادیوں کی مشاورت سے آگے بڑھیں گے، وزیر قانون
دریں اثنا صوبائی دارالحکومت لاہور میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی مذاکرات کی پیش کش پر اتحادی جماعتوں سے مشاورت کرنےکی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان کی بات کو کبھی سنجیدہ نہیں لیا ۔ انہوں نے کچھ نہیں کرنا۔ نہ ہی اسمبلی توڑنی ہے، لہذا کچھ نہیں کرنے جارہے ۔
وزیر قانون نے کہا کہ جس صوبے کی اسمبلی توریں گے، وہاں الیکشن کروا دیں گے۔ سیاست نام ہی روادی کا ہے ۔ عمران خان نے کل اپنی بات سے یوٹرن لیاہے۔ عمران خان پونے 4 سال تک وزیر اعظم رہے، انہوں نے کبھی اپوزیشن لیڈر سے بات نہیں کی۔ انہوں نے بطور وزیر اعظم آئینی تقرری پر مشاورت بھی نہیں کی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اب عمران خان نے مذکرات کی بات کی ہے جو کہ ایک سیاسی بات ہے ۔ تمام اتحادیوں سے مشاورت کرکے آگے بڑھیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم کی مذاکرات کی پیش کش پر اتحادی جماتوں کے ساتھ مشاورت کی جائے گی۔
لاہور میں انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان کو ہم نے جیل نہیں بھیجنا، انہوں نے اپنے کرتوتوں کی وجہ سے جیل جانا ہے۔جو فرح گوگی نے ٹرانسفر پوسٹنگ کے نام پر پیسے پکڑے ہیں، اور کرپشن کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ واحد سیاست دان ہے جو کہتا تھا کہ میں ان کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا اور کل اس نے یوٹرن لے لیا ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف عمران خان کی بات پر ساتھی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کریں گے اور اس کے بعد لائحہ عمل سامنے آئے گا۔ رانا ثنا کا کہنا تھا کہ مذاکرات سے ہم نے انکار نہیں کیا۔
عدم اعتماد کے معاملے پر نواز شریف سے مشورہ کریں گے، رانا ثنا
وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب میں عدم اعتماد پیش کرنی ہے یا نہیں، اس پر فیصلہ نہیں ہوا ۔ اس معاملے پر اپنے قائد نواز شریف سے مشاورت کرنی ہے، پھر پنجاب منیں ضمنی الیکشن سے متعلق فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی چھ سات ماہ میں نہیں ہوئی، یہ سابق حکومت کے دور میں بھی تھی۔ اس میں شک نہیں کہ ہم مہنگائی کم نہیں کر سکے، کیونکہ ہم عمران خان دور کی تباہی کو کور کررہے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ اگر پنجاب اور پختونخوا کی اسمبلیاں توڑ بھی دی جائیں تو بھی وفاقی حکومت برقرار رہے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں ضمنی یا جنرل الیکشن ہوں تو ہم بہتر پوزیشن سے میں ہوں گے۔پی ٹی آئی کا بیانیہ کوئی پاپولر نہیں۔
دسمبر یا جنوری، جب بھی الیکشن ہوں، نواز شریف آکر خود قیادت کریں گے، ویر داخلہ
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہماری بات اگر کم لوگ سنیں، مگر میاں نواز شریف جب آکر بتائیں گے تو لوگ سنیں گے۔ دسمبر یا جنوری، جب بھی الیکشن ہوں گے تو میاں نواز شریف آئیں گے اور الیکشن مہم کی قیادت خود کریں گے۔
عمران خان کی بات کو سنجیدہ نہیں لیا، اتحادیوں کی مشاورت سے آگے بڑھیں گے، وزیر قانون
دریں اثنا صوبائی دارالحکومت لاہور میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی مذاکرات کی پیش کش پر اتحادی جماعتوں سے مشاورت کرنےکی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان کی بات کو کبھی سنجیدہ نہیں لیا ۔ انہوں نے کچھ نہیں کرنا۔ نہ ہی اسمبلی توڑنی ہے، لہذا کچھ نہیں کرنے جارہے ۔
وزیر قانون نے کہا کہ جس صوبے کی اسمبلی توریں گے، وہاں الیکشن کروا دیں گے۔ سیاست نام ہی روادی کا ہے ۔ عمران خان نے کل اپنی بات سے یوٹرن لیاہے۔ عمران خان پونے 4 سال تک وزیر اعظم رہے، انہوں نے کبھی اپوزیشن لیڈر سے بات نہیں کی۔ انہوں نے بطور وزیر اعظم آئینی تقرری پر مشاورت بھی نہیں کی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اب عمران خان نے مذکرات کی بات کی ہے جو کہ ایک سیاسی بات ہے ۔ تمام اتحادیوں سے مشاورت کرکے آگے بڑھیں گے۔