پاکستان کیساتھ تجارتی حجم 1ارب ڈالر ہوجائیگا سربراہ ٹریڈ مشن ویتنام

پاکستان اور ویتنام کے درمیان باہمی تجارتی حجم سال2021 میں بڑھ کر 794 ملین ڈالر ہوگیا

ویتنام سے درآمدات بڑھ کر 577.93 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، صدرکراچی چیمبر طارق یوسف۔ فوٹو: اے پی پی

ویتنام کے تجارتی مشن کی سربراہ نوگین ٹائین فونگ نے کہا ہے کہ پاکستان اور ویتنام کے درمیان بہترین تجارتی روابط ہیں، باہمی تجارتی حجم سال 2021 میں بڑھ کر 794 ملین ڈالر ہو گیا جو بہت جلد ایک ارب ڈالر سے بھی تجاوز کرجائیگا۔

ویتنام کے تجارتی مشن کی سربراہ نوگین ٹائین فونگ نے کراچی چیمبر آف کامرس کے دورے کے موقع پر منعقدہ اجلاس میں کہا کہ ویتنام کو پاکستان کی برآمدات کو بہتر بنانے کیلیے وسیع امکانات اور مواقع موجود ہیں جو کہ ویتنام کی مجموعی درآمدات کے ایک فیصد سے بھی کم ہے۔


انہوں نے کہا کہ ویتنام 1.7 ارب ڈالر مالیت کا چمڑا درآمد کرتا ہے جس میں پاکستان کا برآمدی حصہ محض 1.5 فیصد ہے، اسی طرح ویتنام تقریباً 3.3 ارب ڈالر کی ادویات کی مصنوعات درآمد کرتا ہے لیکن پاکستان کا برآمدی حصہ صرف 0.25 فیصد ہے جبکہ 638 ملین ڈالر کی اسٹینلیس اسٹیل کی سرجیکل مصنوعات بھی درآمد کی جا رہی ہیں مگر پاکستان کی ان اشیاکی برآمدات بمشکل 0.18 فیصد ہے، دونوں ممالک کے درمیان کاروباری مواقع سے آگاہی کے لیے انھوں نے کراچی چیمبر کے اعلیٰ سطح کے تجارتی وفد ویتنام بھیجنے کی تجویز دی۔

قبل ازیں کے سی سی آئی کے صدر محمد طارق یوسف نے کہا کہ ویتنام اور پاکستان بہترین تجارتی، سیاحتی، عوام سے عوام، کاروبار سے کاروبار تعلقات اور گہرے اقتصادی تعلقات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، مالی سال 22 میں ویتنام کو پاکستان کی برآمدات 261.24 ملین ڈالر رہیں اور ویتنام سے درآمدات بڑھ کر 577.93 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں،گزشتہ سال کے مقابلے برآمدات اور درآمدات میں نمایاں نمو کے باوجود تجارتی حجم اب بھی کم ہے جس کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔
Load Next Story