امن و امان بہتر بنانے پر توجہ دی جائے

قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے وزیراعظم میاں محمد نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو بریفنگ دی گئی ہے

جنگ بندی کی ڈیڈ لائن ختم ہو بھی جائے تو آپ سمجھیں کہ جنگ بندی موجود ہے، رستم شاہ فوٹو:فائل

قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے وزیراعظم میاں محمد نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو بریفنگ دی گئی ہے کہ ملک بالخصوص پنجاب میں امن و امان کی صورتحال تسلی بخش ہے۔ اس وقت ملک میں امن و امان کا قیام انتہائی ضروری ہے۔ پنجاب میں دوسرے صوبوں کی نسبت چونکہ صورت حال خاصی بہتر ہے اس لیے ملک دشمن قوتوں کی کوشش یہی ہے کہ اس صوبے میں امن و امان کو تہہ و بالا کیا جا سکے۔ یہ امر خوش آیند ہے کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے اس حوالے سے بریفنگ لی ہے۔ اس وقت طالبان کے ساتھ حکومت کے مذاکرات ہو رہے ہیں تاہم فریقین کے درمیان طالبان نے جنگ بندی کی ڈیڈ لائن میں توسیع کا اعلان نہیں کیا ہے۔ طالبان نے یکم مارچ کو 1ماہ کی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ یہ مدت اگلے روز ختم ہو گئی تاہم حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن رستم شاہ مہمند نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے طالبان سے کہا ہے کہ جنگ بندی کی ڈیڈ لائن ختم ہو بھی جائے تو آپ سمجھیں کہ جنگ بندی موجود ہے۔


یہ ایک حوصلہ افزاء بات ہے۔ ادھر پنجاب میں امن و امان قائم کرنے کے لیے حکومتی سطح پر جو اقدامات کیے جا رہے ہیں وہ اپنی جگہ درست ہیں لیکن اس امر سے بھی انکار ممکن نہیں ہے کہ پنجاب میں بھی دہشت گردی اور جرائم کی وارداتیں ہو رہی ہیں۔ پیپلز پارٹی کے چیئرپرسن بلاول بھٹو زرداری نے بھی دھمکی آمیز خط کا ذکر کیا ہے۔ یہ صورت حال آنے والے وقت کی سنگینی کو ظاہر کر رہی ہے۔ حکومت طالبان کے ساتھ جو مذاکرات کر رہی ہے۔ اسے بھی نتیجہ خیز بنایا جانا چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر بھی توجہ دی جانی چاہیے۔ انٹیلی جنس سسٹم بہتر ہو تو ملک دشمن عناصر کو واردات کرنے سے پہلے ہی گرفتار کیا جا سکتا ہے۔پولیس کو زیادہ جدید ہتھیاروں کی بھی ضرورت ہے۔ اس وقت دہشت گردوں کے پاس زیادہ جدید ہتھیار ہیں۔ پولیس کو ان کا مقابلہ کرنے کے لیے جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کیا جانا چاہیے اور انھیں اس حوالے سے مناسب تربیت بھی دی جانی چاہیے۔ اگر حکومت ان عوامل کی جانب حقیقی معنوں میں توجہ دے تو پورے ملک سے دہشت گردی اور جرائم کا خاتمہ ممکن ہو سکتا ہے۔
Load Next Story