سانحہ کراچی جاں بحق افراد کے لواحقین کو 3 3لاکھ روپے گھر سرکاری ملازمت دینے کا اعلان
ملک میں انسانی حقوق کے تحفظ کامکمل نظام موجودہے،قائم علی شاہ، اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کی وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات۔
LONDON:
وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے بلدیہ ٹائون میں گارمنٹس فیکٹری کے سانحے میں جاں بحق افرادکے لواحقین کے لیے تین تین لاکھ روپے،ان کے بچوں کو مفت تعلیم،گھراورسرکاری ملازمتیں دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر گارمنٹس فیکٹری کے سانحہ میں فیکٹری مالکان ملوث نہیں ہیں تو انہیں قانون کاسامنا کرناچاہیے۔
جمعے کووزیراعظم کے مشیربرائے پٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین کے والدڈاکٹر تجمل حسین کی نمازجنازہ میں شرکت کے بعدمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ فیکٹری کے مالکان اگرملک سے فرارہوئے توانہیں انٹرپول کے ذریعے واپس لایاجائے گا،اگرسانحے میں فیکٹری مالکان ملوث نہیں ہیں توانہیں قانون کا سامنا کرنا چاہیے۔دریں اثنااقوام متحدہ کے پاکستان میں ورکنگ گروپ برائے جبری لاپتہ افرادکے8رکنی وفدنے مسٹراولیورڈی فرویل کی سربراہی میں جمعے کووزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ سے وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں چیف سیکریٹری سندھ راجامحمدعباس،آئی جی سندھ پولیس فیاض لغاری ودیگربھی موجودتھے۔
وزیراعلیٰ نے وفد کاخیرمقدم کرتے ہوئے بتایاکہ انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ایک مکمل اورمربوط نظام موجودہے جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان بھی انسانی حقوق کے مسائل میں مکمل دلچسپی لے رہے ہیں، گزشتہ ساڑھے4سالوں کے دوران کوئی بھی سیاسی اسیر نہیں ہے۔اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کے سربراہ اولیورڈی فرویل نے انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق گفتگوکی اورامیدظاہرکی کہ انسانی حقوق تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔
دریں اثناوفاقی وزیر برائے مذہبی امورسیدخورشیدشاہ نے سردار علی گوہر خان مہر راجاخان مہر،سابق ناظم سکھرسیدناصر حسین شاہ کے ہمراہ جمعے کووزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ سے وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات کی جس میں صوبے کی سیاسی صورتحال،ترقیاتی اسکیموں اوردیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعلیٰ سندھ نے بالائی سندھ میں بارش سے ہونے والے نقصانات سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ علاقوں کے افراد کی بحالی کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔بعدازاں صوبائی وزیرسیاحت سندھ محمدعلی ملکانی نے بھی وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ سے وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات کی۔
وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے بلدیہ ٹائون میں گارمنٹس فیکٹری کے سانحے میں جاں بحق افرادکے لواحقین کے لیے تین تین لاکھ روپے،ان کے بچوں کو مفت تعلیم،گھراورسرکاری ملازمتیں دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر گارمنٹس فیکٹری کے سانحہ میں فیکٹری مالکان ملوث نہیں ہیں تو انہیں قانون کاسامنا کرناچاہیے۔
جمعے کووزیراعظم کے مشیربرائے پٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین کے والدڈاکٹر تجمل حسین کی نمازجنازہ میں شرکت کے بعدمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ فیکٹری کے مالکان اگرملک سے فرارہوئے توانہیں انٹرپول کے ذریعے واپس لایاجائے گا،اگرسانحے میں فیکٹری مالکان ملوث نہیں ہیں توانہیں قانون کا سامنا کرنا چاہیے۔دریں اثنااقوام متحدہ کے پاکستان میں ورکنگ گروپ برائے جبری لاپتہ افرادکے8رکنی وفدنے مسٹراولیورڈی فرویل کی سربراہی میں جمعے کووزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ سے وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں چیف سیکریٹری سندھ راجامحمدعباس،آئی جی سندھ پولیس فیاض لغاری ودیگربھی موجودتھے۔
وزیراعلیٰ نے وفد کاخیرمقدم کرتے ہوئے بتایاکہ انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ایک مکمل اورمربوط نظام موجودہے جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان بھی انسانی حقوق کے مسائل میں مکمل دلچسپی لے رہے ہیں، گزشتہ ساڑھے4سالوں کے دوران کوئی بھی سیاسی اسیر نہیں ہے۔اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کے سربراہ اولیورڈی فرویل نے انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق گفتگوکی اورامیدظاہرکی کہ انسانی حقوق تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔
دریں اثناوفاقی وزیر برائے مذہبی امورسیدخورشیدشاہ نے سردار علی گوہر خان مہر راجاخان مہر،سابق ناظم سکھرسیدناصر حسین شاہ کے ہمراہ جمعے کووزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ سے وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات کی جس میں صوبے کی سیاسی صورتحال،ترقیاتی اسکیموں اوردیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعلیٰ سندھ نے بالائی سندھ میں بارش سے ہونے والے نقصانات سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ علاقوں کے افراد کی بحالی کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔بعدازاں صوبائی وزیرسیاحت سندھ محمدعلی ملکانی نے بھی وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ سے وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات کی۔