گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ کیخلاف گواہ پولیس اہلکار کے وارنٹ گرفتاری جاری
عدالت کا گواہ کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے گینگ وار کے عذیر بلوچ کیخلاف پولیس پر حملے کے مقدمے میں استغاثہ کے گواہ پولیس اہلکار شہزاد کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ و دیگر کیخلاف لیاری آپریشن کے دوران پولیس پر حملے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔
عذیر بلوچ کو جیل حکام نے عدالت میں پیش کیا، مگر استغاثہ کا گواہ غیر حاضر رہا۔ عدالت نے عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استغاثہ کے گواہ پولیس اہلکار شہزاد کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر گواہوں کو ہر صورت پیش کرنے کا حکم دیدیا اور مقدمے کی سماعت 13 دسمبر تک ملتوی کردی۔
پراسیکیورٹر کے مطابق مقدمے میں امین بلیدی، شاہد عرف ایم سی بی اور ذاکر بلوچ شریک ملزمان ہیں۔ ملزمان کیخلاف ہنگامہ آرائی، پولیس مقابلے اور اقدام قتل کے الزامات ہیں۔
کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ و دیگر کیخلاف لیاری آپریشن کے دوران پولیس پر حملے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔
عذیر بلوچ کو جیل حکام نے عدالت میں پیش کیا، مگر استغاثہ کا گواہ غیر حاضر رہا۔ عدالت نے عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استغاثہ کے گواہ پولیس اہلکار شہزاد کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر گواہوں کو ہر صورت پیش کرنے کا حکم دیدیا اور مقدمے کی سماعت 13 دسمبر تک ملتوی کردی۔
پراسیکیورٹر کے مطابق مقدمے میں امین بلیدی، شاہد عرف ایم سی بی اور ذاکر بلوچ شریک ملزمان ہیں۔ ملزمان کیخلاف ہنگامہ آرائی، پولیس مقابلے اور اقدام قتل کے الزامات ہیں۔