اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان سے بیٹی چھپانے کے معاملے پر جواب طلب کرلیا
عمران خان کے خلاف نااہلی کیس میں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی سے 25 جنوری تک جواب طلب کیا ہے
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کے خلاف کاغذات نامزدگی میں مبینہ بیٹی کو چھپانے کے معاملے پر نااہلی کیس میں چئرمین پی ٹی آئی، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور وفاق کو پری ایڈمشن نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 جنوری تک جواب طلب کر لیا.
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے محمد ساجد نامی شہری کی درخواست پر پری ایڈمشن نوٹسز جاری کیے۔
عدالت نے عمران خان کو مبینہ بیٹی ٹیریان جیڈ وائٹ کو کاغذات نامزدگی میں چھپانے پر نااہل قرار دینے کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر رکھا تھا۔
عدالت نے پٹیشن میں بنائے گئے تینوں فریقین وفاق، الیکشن کمیشن اور عمران خان کو پری ایڈمشن نوٹسز جاری کرتے ہوئے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کر لیے ہیں۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان نے اپنے کاغذات نامزدگی میں مبینہ بیٹی کا ذکر نہیں کیا اور معلومات چھپائیں، عمران خان نے برطانیہ میں رہائش پذیر بیٹی ٹیریان جیڈ وائٹ کی گارڈین شپ کے لیے ضروری اقدامات کیے، وہ صادق اور امین نہیں رہے لہذا انہیں بطور رکن اسمبلی نااہل قرار دیا جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے محمد ساجد نامی شہری کی درخواست پر پری ایڈمشن نوٹسز جاری کیے۔
عدالت نے عمران خان کو مبینہ بیٹی ٹیریان جیڈ وائٹ کو کاغذات نامزدگی میں چھپانے پر نااہل قرار دینے کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر رکھا تھا۔
عدالت نے پٹیشن میں بنائے گئے تینوں فریقین وفاق، الیکشن کمیشن اور عمران خان کو پری ایڈمشن نوٹسز جاری کرتے ہوئے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کر لیے ہیں۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان نے اپنے کاغذات نامزدگی میں مبینہ بیٹی کا ذکر نہیں کیا اور معلومات چھپائیں، عمران خان نے برطانیہ میں رہائش پذیر بیٹی ٹیریان جیڈ وائٹ کی گارڈین شپ کے لیے ضروری اقدامات کیے، وہ صادق اور امین نہیں رہے لہذا انہیں بطور رکن اسمبلی نااہل قرار دیا جائے۔