بچہ قتل کیس میں 4 ڈاکٹروں کی ضمانت لاہور ہائیکورٹ نے ڈاکٹروں کی ہڑتال پر ہمیشہ کیلئے پابندی لگادی

عدالتی حکم پرسب نے عمل کرناہے ورنہ کارروائی ہوگی،جسٹس اعجازالاحسن،ڈاکٹرز کی ہڑتال ختم

عدالتی حکم پرسب نے عمل کرناہے ورنہ کارروائی ہوگی،جسٹس اعجازالاحسن،ڈاکٹرز کی ہڑتال ختم ، آرمی کے ڈاکٹرز کی واپسی ۔ فوٹو ایکسپریس

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن نے ہڑتال کے دوران ڈیڑھ سالہ بچے فہدکی موت میںملوث4ڈاکٹرزکی اخراج مقدمہ کی درخواست پر16جولائی تک عبوری ضمانت منظورکرتے ہوئے ینگ ڈاکٹرزکوحکم دیاہے کہ وہ آئندہ کسی بھی صورت میںہڑتال نہیںکریںگے اورنہ ہی وہ کسی ہڑتال کاحصہ بنیںگے۔

فاضل جج نے قراردیاکہ ڈاکٹرزندگی بچانے کیلیے ہوتے ہیںاورایسے کام نہیںہونے چاہئیںجس سے مریضوںکی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوںلہٰذامستقبل میںڈاکٹرکسی بھی قسم کی ہڑتال نہیںکریںگے،جج نے ہدایت کی کہ ینگ ڈاکٹرزاورپنجاب سمیت عدالتی حکم پرہرکسی نے عمل کرناہے ورنہ کارروائی کیلیے تیاررہیں،ہڑتال کے دوران انتقال کرنیوالے بچے کا والد دوران سماعت ڈھاریںمارمارکرعدالت میں روتا رہا اور کہا کہ اگر مجھے انصاف نہیںملناتومیرامقدمہ کسی اورعدالت میںمنتقل کردیاجائے،


نجی ٹی وی کے مطابق عدالت نے ڈاکٹروںکی ہڑتال پر ہمیشہ کیلیے پابندی عائدکردی،ڈاکٹرزکی جانب سے عدالت کویقین دہانی کرائی گئی کہ وہ مسائل کے حل کیلیے عدالت کاہی دروازہ کھٹکھٹائیںگے،عبوری ضمانت منظور ہونے کے بعد چاروں ڈاکٹرزکوکیمپ جیل لاہورسے رہا کردیا گیا، دریںاثنا21روزبعد ینگ ڈاکٹرزنے ہڑتال ختم کردی اورآرمی کوراوردیگر محکموںکے ڈاکٹروںکی واپسی کاسلسلہ شروع ہوگیا،ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدرڈاکٹرحامدبٹ کاکہناہے کہ جب تک مطالبات تسلیم نہیںکرلیے جاتے تب تک ہم اسپتالوںکے اندرسیاہ پٹیاں باندھ کراحتجاج جاری رکھیںگے،

ادھروزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہاہے کہ محکمہ صحت نے 378 ایڈہاک میڈیکل آفیسرزکے تعیناتی کے احکامات جاری کردیے ہیں،دوسری جانب ڈاکٹرزکی مبینہ غفلت سے ہلاک ہونیوالے ڈیڑھ سالہ بچے کے والدنے بچے کی قبرکشائی کیلیے درخواست جمع کروادی،قبرکشائی کے بعدپوسٹ مارٹم بعد ازاں کاروائی عمل میںلائی جائے گی۔
Load Next Story