1959 کے بعد پاکستان کو ہوم گراؤنڈ لگاتار تیسری سیریز میں شکست

35 سال بعد فاسٹ بولرز پورے میچ میں ایک بھی وکٹ نہ حاصل کرسکے

35 سال بعد فاسٹ بولرز پورے میچ میں ایک بھی وکٹ نہ حاصل کرسکے (فوٹو: ٹوئٹر)

ملتان ٹیسٹ میں شکست کے ساتھ ہی پاکستان کے آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ کھیلنے کے امکانات تقریبا معدوم ہوگئے ہیں۔

قومی کرکٹ ٹیم کو سال 1959 کے بعد تاریخ میں پہلی بار ہوم گراؤنڈ پر لگاتار تیسری ٹیسٹ سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ 35 سال بعد فاسٹ بولرز پورے میچ میں ایک بھی وکٹ نہ حاصل کرسکے۔

اسی طرح انگلش ٹیم نے بین اسٹوکس کی کپتانی میں پاکستان کی سرزمین پر پہلی بار ٹیسٹ سیریز اپنے نام کی جبکہ 3 میچز کی سیریز جیتنے والا دوسرا ملک بن گیا۔

اس سے قبل 1956 سے 1959کے درمیان گرین کیپس نے آسٹریلیا سے ایک اور ویسٹ انڈیز سے 2 میچز میں مات کھائی تھی، 1987میں انگلینڈ کیخلاف لاہور ٹیسٹ کے بعد پہلی بار پاکستانی فاسٹ بولرز کسی ٹیسٹ میں ایک بھی وکٹ نہیں حاصل کرنے سے محروم رہے جبکہ انگلینڈ کے فاسٹ بولرز نے مجموعی طور پر 12 وکٹیں حاصل کی تھیں۔


مزید پڑھیں: بابراعظم بیٹرز کے غلط شاٹس کا رونا رونے لگے

انگلش ٹیم 1961 اور 2000 میں 0-1 سے پاکستان میں سرخرو ہوئی تھی، آسٹریلیا نے بھی پاکستان میں 3 سیریز جیتی ہیں۔ انگلینڈ کا پاکستان میں فتح کا تناسب کسی بھی دوسری ٹیم سے زیادہ ہے، اس نے یہاں 26 میچز میں ابھی تک 4 جیتے اور اتنے ہی ہارے ہیں۔

قومی ٹیم نے 350 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے پاکستان نے تاریخ کے دوسرے کم ترین مارجن 26سے شکست کھائی جبکہ بین اسٹوکس کیلینڈر ایئر میں 8 فتوحات حاصل کرنے والے تیسرے انگلش کپتان ہیں۔

واضح رہے کہ مائیکل وان 2004 اور جو روٹ 2018 میں اتنے ہی ٹیسٹ میچز جیتنے کا اعزاز حاصل کرچکے ہیں۔
Load Next Story