اسمبلیوں کی تحلیل کا اعلان 17 دسمبر کو کریں گے عمران خان
اب مزید مشاورت نہیں فیصلے کا اعلان ہو گا، چیئرمین پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسمبلیوں کی تحلیل کا اعلان 17 دسمبر بروز ہفتے کو کریں گے۔
نوجوانوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں ختم کرنے کی تاریخ کا اعلان لبرٹی چوک پر کروں گا، قومی اسمبلی میں جا کر اسپیکر کے سامنے کہیں گے کہ استعفے قبول کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ارکین قومی اسمبلی کے استعفے ابھی تک قبول نہیں کیے گئے، ہم قومی اسمبلی سے بھی نکلیں، پھر 70 فیصد پاکستان میں انتخابات ہوں گے۔
عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ مشکل وقت اپنا بوریا بستر اٹھا کر بیرون ملک چلے جاتے ہیں اور پرسکون زندگی گزارتے ہیں، ان کا مقصد صرف یہ ہے کہ ان کے کرپشن کیسز معاف ہوں۔
مزیدپڑھیں: پی ٹی آئی کی اعلیٰ سطح کمیٹی کی 20 دسمبر تک اسمبلیاں تحلیل کرنے کی سفارش
علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے معاشی حالات بہت خراب ہیں اور 7 ماہ میں صورت حال بدترین ہوگئی ہے، جس کی بڑی وجہ چوروں کو این آر او دینا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ان چوروں کو این آر او ٹو دے کر پاک کیا جا رہا ہے اور این آر ٹو انہیں جنرل باجوہ نے دیا ہے، سلیمان شہباز واپس آتا ہے اسے ہار پہنائے جاتے ہیں، شرمناک طریقے سے بڑے ڈاکوؤں کے کیسز معاف کرائے جا رہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ تجربے سے کہتا ہوں بنانا ری پبلک میں بھی ایسے اقدامات نہیں دیکھے جہاں قانون کی بالادستی نہ ہو وہ ملک خوشحال نہیں ہوتا، ملک مسلسل نیچے جارہا ہے، میں تمام اداروں سے کہتا ہوں کہ ملکی مسائل کا واحد حل فوری اور شفاف انتخابات ہیں، اس کے علاوہ کوئی ملک کو مسائل سے نکالنے کا کوئی حل نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کی تیاری کریں اسمبلیاں اسی ماہ تحلیل ہوں گی، عمران خان
عمران خان نے مزید کہا کہ ہمارے قومی اسمبلی کے استعفے ابھی تک قبول نہیں کیے گئے،
اس سے قبل عمران خان کی زیر صدارت سینئر قیادت کا اجلاس ہوا جس میں دونوں اسمبلیاں ایک ہی دن تحلیل کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔ علاوہ ازیں عمران خان نے اجلاس کے دوران کہا کہ پارٹی کے تمام ذمہ داران سے رائے لے چکا ہوں۔
واضح رہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے اعلیٰ عمران خان کی ہدایت پر اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کرچکے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کی اعلیٰ سطح کی کمیٹی نے بھی بیس دسمبر تک اسمبلیاں تحلیل کرنے کی سفارش کی ہے جس کی حتمی منظوری عمران خان دیں گے۔
نوجوانوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں ختم کرنے کی تاریخ کا اعلان لبرٹی چوک پر کروں گا، قومی اسمبلی میں جا کر اسپیکر کے سامنے کہیں گے کہ استعفے قبول کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ارکین قومی اسمبلی کے استعفے ابھی تک قبول نہیں کیے گئے، ہم قومی اسمبلی سے بھی نکلیں، پھر 70 فیصد پاکستان میں انتخابات ہوں گے۔
عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ مشکل وقت اپنا بوریا بستر اٹھا کر بیرون ملک چلے جاتے ہیں اور پرسکون زندگی گزارتے ہیں، ان کا مقصد صرف یہ ہے کہ ان کے کرپشن کیسز معاف ہوں۔
مزیدپڑھیں: پی ٹی آئی کی اعلیٰ سطح کمیٹی کی 20 دسمبر تک اسمبلیاں تحلیل کرنے کی سفارش
علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے معاشی حالات بہت خراب ہیں اور 7 ماہ میں صورت حال بدترین ہوگئی ہے، جس کی بڑی وجہ چوروں کو این آر او دینا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ان چوروں کو این آر او ٹو دے کر پاک کیا جا رہا ہے اور این آر ٹو انہیں جنرل باجوہ نے دیا ہے، سلیمان شہباز واپس آتا ہے اسے ہار پہنائے جاتے ہیں، شرمناک طریقے سے بڑے ڈاکوؤں کے کیسز معاف کرائے جا رہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ تجربے سے کہتا ہوں بنانا ری پبلک میں بھی ایسے اقدامات نہیں دیکھے جہاں قانون کی بالادستی نہ ہو وہ ملک خوشحال نہیں ہوتا، ملک مسلسل نیچے جارہا ہے، میں تمام اداروں سے کہتا ہوں کہ ملکی مسائل کا واحد حل فوری اور شفاف انتخابات ہیں، اس کے علاوہ کوئی ملک کو مسائل سے نکالنے کا کوئی حل نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کی تیاری کریں اسمبلیاں اسی ماہ تحلیل ہوں گی، عمران خان
عمران خان نے مزید کہا کہ ہمارے قومی اسمبلی کے استعفے ابھی تک قبول نہیں کیے گئے،
اس سے قبل عمران خان کی زیر صدارت سینئر قیادت کا اجلاس ہوا جس میں دونوں اسمبلیاں ایک ہی دن تحلیل کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔ علاوہ ازیں عمران خان نے اجلاس کے دوران کہا کہ پارٹی کے تمام ذمہ داران سے رائے لے چکا ہوں۔
واضح رہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے اعلیٰ عمران خان کی ہدایت پر اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کرچکے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کی اعلیٰ سطح کی کمیٹی نے بھی بیس دسمبر تک اسمبلیاں تحلیل کرنے کی سفارش کی ہے جس کی حتمی منظوری عمران خان دیں گے۔