کراچی میں دودھ کی فی لیٹر قیمت میں اضافے کا امکان
دودھ کی فی لیٹر قیمت میں 200 روپے سے زائد اضافے کا خدشہ ہے، سرکاری قیمت مقرر کرنے کیلیے کمشنر کراچی نے اجلاس طلب کرلیا
شہر قائد میں ایک بار پھر دودھ کی قیمت میں ایک بار پھر اضافے کا امکان ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کمشنر کراچی نے ڈیری فارمرز اور ہول سیلرز کے دبائو پر دودھ کی سرکاری قیمت پر نظر ثانی کے لیے مشاورتی اجلاس 16 دسمبر کو طلب کرلیا ہے۔ یاد رہے کہ 25 اکتوبر کو دودھ کی قیمت 170 روپے لیٹر مقرر کی گئی تاہم شہر بھر میں دودھ 180 روپے لیٹر فروخت ہورہا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں دودھ کی کھپت میں نمایاں کمی کے باوجود قیمت میں اضافہ بلاجواز ہے، انتظامیہ ڈیری مافیا کے ہاتھوں میں کھیل رہی ہے۔
ادھر ڈیری فارمرز کا دعویٰ ہے کہ چارے کی شدید قلت کا سامنا ہے، خوراک اور ترسیل کی لاگت بڑھنے سے دودھ کی پیداواری لاگت 200 روپے سے تجاوز کر چکی ہے جس میں آئے روز اضافہ ہورہا ہے۔
ڈیری فارمز نے کہا کہ امپورٹ پر پابندیاں اور زرعی اجناس و چارے کی بے تحاشا ایکسپورٹ سے دودھ اور گوشت کی پیداواری لاگت مسلسل بڑھ رہی ہے۔
قبل ازیں ڈیری فارمرز اور ہول سیلرز نے سرکاری نرخ نہ بڑھائے جانے کی صورت دودھ کی فی لیٹر قیمت میں از خود اضافہ کی دھمکی دی تھی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کمشنر کراچی نے ڈیری فارمرز اور ہول سیلرز کے دبائو پر دودھ کی سرکاری قیمت پر نظر ثانی کے لیے مشاورتی اجلاس 16 دسمبر کو طلب کرلیا ہے۔ یاد رہے کہ 25 اکتوبر کو دودھ کی قیمت 170 روپے لیٹر مقرر کی گئی تاہم شہر بھر میں دودھ 180 روپے لیٹر فروخت ہورہا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں دودھ کی کھپت میں نمایاں کمی کے باوجود قیمت میں اضافہ بلاجواز ہے، انتظامیہ ڈیری مافیا کے ہاتھوں میں کھیل رہی ہے۔
ادھر ڈیری فارمرز کا دعویٰ ہے کہ چارے کی شدید قلت کا سامنا ہے، خوراک اور ترسیل کی لاگت بڑھنے سے دودھ کی پیداواری لاگت 200 روپے سے تجاوز کر چکی ہے جس میں آئے روز اضافہ ہورہا ہے۔
ڈیری فارمز نے کہا کہ امپورٹ پر پابندیاں اور زرعی اجناس و چارے کی بے تحاشا ایکسپورٹ سے دودھ اور گوشت کی پیداواری لاگت مسلسل بڑھ رہی ہے۔
قبل ازیں ڈیری فارمرز اور ہول سیلرز نے سرکاری نرخ نہ بڑھائے جانے کی صورت دودھ کی فی لیٹر قیمت میں از خود اضافہ کی دھمکی دی تھی۔