اعظم سواتی کیخلاف سندھ میں مقدمات ختم مزید کیسز درج نہ کرنے کا حکم
اس طرح کے معاملات میں مزید کوئی ایف آئی آر درج نہ ہو پائے، سندھ ہائیکورٹ
سندھ ہائیکورٹ نے سینیٹر اعظم سواتی کیخلاف مقدمات کالعدم قرار دینے سے متعلق آئی جی سندھ کی رپورٹ کے بعد عثمان سواتی کی درخواستیں نمٹادی۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اپنے رویئے پر عدالت سے ایک مرتبہ پھر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ میری باتوں سے غلط تاثر گیا ہے میں معذرت چاہتا ہوں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی سندھ اور سندھ حکومت دونوں کو کریڈیٹ جاتا ہے۔ اچھا ہے کہ تیزی کے ساتھ اس مسئلے کو حل کردیا گیا۔
جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو سینیٹر اعظم سواتی کیخلاف مقدمات کالعدم قرار دینے سے متعلق عثمان سواتی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن و دیگر افسران، درخواستگزار کے وکیل انور منصور خان اور دیگر وکلا پیش ہوئے۔ سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل، حلیم عادل شیخ سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
کمرہ عدالت پولیس افسران سے بھر گیا۔ 7 مقدمات کے متعلقہ ایس ایس پیز، ایس ایچ اوز اور تفتیشی افسران بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے سندھ ہائیکورٹ سے معافی مانگ لی
پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے موقف دیا کہ آئی جی سندھ نے رپورٹ پیش کرا دی ہے۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن روسٹرم پر آگئے اور عدالت سے معافی مانگ لی۔
انہوں نے کہا اپنے رویے پر معذرت چاہتا ہوں، میری باتوں سے غلط تاثر گیا، گزشتہ سماعت پر ہونے والی تلخی پر دوبارہ معذرت خواہ ہوں۔
پراسیکیوٹر جنرل نے موقف دیا کہ مقدمات سی کلاس کردیئے گئے۔ اعظم سواتی کو اسلام آباد بھیج دیا گیا۔ صرف کراچی نہیں پورے صوبے سے کیسز ختم کر دیے گئے۔ درخواستیں اب غیر موثر ہو چکیں۔
عدالت نے درخواستگزار کے وکیل انور منصور خان سے استفسار کیا کہ آپ مطمئن ہیں؟ انور منصور خان نے موقف دیا کہ ہم مطمئن ہیں مگر ایسے مقدمات درج کرتے ہوۓ پولیس کو مائنڈ اپلائی کرنا چاہئے۔ آئی جی سندھ نے ذاتی حیثیت میں خصوصی توجہ دی، مشکور ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی سندھ اور سندھ حکومت دونوں کو کریڈیٹ جاتا ہے۔ اچھا ہے کہ تیزی کے ساتھ اس مسئلے کو حل کردیا گیا۔ اس طرح کے معاملات میں مزید کوئی ایف آئی آر درج نہ ہو پائے۔
جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں شہریوں کے حقوق کا تحفظ کر رہے ہیں۔ سندھ حکومت اور آئی جی مستقبل میں اس طرح کے مقدمات درج نہ کرنے کو یقینی بنائیں۔ امید کرتے ہیں کہ آئندہ بھی ایسا ہی کیا جائے گا۔
پراسیکیوٹر جنرل نے موقف دیا کہ عدالت کو مکمل یقین دلاتے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایس ایچ اوز کو کہیں ایک واقعہ کی ایک سے زائد ایف آئی آرز نہ ہونے پائیں۔
آئی جی سندھ اور پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے عدالت کو یقین دلانی کرا دی۔ درخواستگزار کے وکیل انور منصور خان نے موقف دیا کہ مقدمات ختم نہیں سی کلاس قرار دیے گئے۔ خدشہ ہے مقدمات دوبارہ کھل سکتے ہیں۔
پراسیکیوٹر جنرل نے موقف اپنایا کہ سی کلاس کے بعد کیسز ختم کر رہے گیے۔ یقین دلاتے ہیں ان کیسز کو ختم کردیا گیا۔ عدالت نے اعظم سواتی کیسز سے متعلق درخواستیں نمٹا دیں۔
اعظم سواتی سندھ سے اسلام آباد منتقل
علاوہ ازیں اعظم سواتی کو سندھ سے اسلام آباد منتقل کردیا گیا۔ اعظم سواتی کو سکھر سے خصوصی طیارے پر اسلام آباد پہنچا دیاگیا جہاں انہیں پولیس کے حوالے کیا گیا۔
اسلام آباد پولیس کے ایس پی رخسار مہدی اعظم سواتی کو سیکورٹی میں ایئرپورٹ سے لیکر روانہ ہوگئے۔
اعظم سواتی کو متنازع ٹویٹ کیس میں جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر ویڈیو لنک کے ذریعے اسلام آباد کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے اعظم سواتی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کردی۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے اعظم سواتی سے وکلا ٹیم کو ملاقات کی اجازت بھی دے دی۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اپنے رویئے پر عدالت سے ایک مرتبہ پھر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ میری باتوں سے غلط تاثر گیا ہے میں معذرت چاہتا ہوں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی سندھ اور سندھ حکومت دونوں کو کریڈیٹ جاتا ہے۔ اچھا ہے کہ تیزی کے ساتھ اس مسئلے کو حل کردیا گیا۔
جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو سینیٹر اعظم سواتی کیخلاف مقدمات کالعدم قرار دینے سے متعلق عثمان سواتی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن و دیگر افسران، درخواستگزار کے وکیل انور منصور خان اور دیگر وکلا پیش ہوئے۔ سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل، حلیم عادل شیخ سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
کمرہ عدالت پولیس افسران سے بھر گیا۔ 7 مقدمات کے متعلقہ ایس ایس پیز، ایس ایچ اوز اور تفتیشی افسران بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے سندھ ہائیکورٹ سے معافی مانگ لی
پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے موقف دیا کہ آئی جی سندھ نے رپورٹ پیش کرا دی ہے۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن روسٹرم پر آگئے اور عدالت سے معافی مانگ لی۔
انہوں نے کہا اپنے رویے پر معذرت چاہتا ہوں، میری باتوں سے غلط تاثر گیا، گزشتہ سماعت پر ہونے والی تلخی پر دوبارہ معذرت خواہ ہوں۔
پراسیکیوٹر جنرل نے موقف دیا کہ مقدمات سی کلاس کردیئے گئے۔ اعظم سواتی کو اسلام آباد بھیج دیا گیا۔ صرف کراچی نہیں پورے صوبے سے کیسز ختم کر دیے گئے۔ درخواستیں اب غیر موثر ہو چکیں۔
عدالت نے درخواستگزار کے وکیل انور منصور خان سے استفسار کیا کہ آپ مطمئن ہیں؟ انور منصور خان نے موقف دیا کہ ہم مطمئن ہیں مگر ایسے مقدمات درج کرتے ہوۓ پولیس کو مائنڈ اپلائی کرنا چاہئے۔ آئی جی سندھ نے ذاتی حیثیت میں خصوصی توجہ دی، مشکور ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی سندھ اور سندھ حکومت دونوں کو کریڈیٹ جاتا ہے۔ اچھا ہے کہ تیزی کے ساتھ اس مسئلے کو حل کردیا گیا۔ اس طرح کے معاملات میں مزید کوئی ایف آئی آر درج نہ ہو پائے۔
جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں شہریوں کے حقوق کا تحفظ کر رہے ہیں۔ سندھ حکومت اور آئی جی مستقبل میں اس طرح کے مقدمات درج نہ کرنے کو یقینی بنائیں۔ امید کرتے ہیں کہ آئندہ بھی ایسا ہی کیا جائے گا۔
پراسیکیوٹر جنرل نے موقف دیا کہ عدالت کو مکمل یقین دلاتے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایس ایچ اوز کو کہیں ایک واقعہ کی ایک سے زائد ایف آئی آرز نہ ہونے پائیں۔
آئی جی سندھ اور پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے عدالت کو یقین دلانی کرا دی۔ درخواستگزار کے وکیل انور منصور خان نے موقف دیا کہ مقدمات ختم نہیں سی کلاس قرار دیے گئے۔ خدشہ ہے مقدمات دوبارہ کھل سکتے ہیں۔
پراسیکیوٹر جنرل نے موقف اپنایا کہ سی کلاس کے بعد کیسز ختم کر رہے گیے۔ یقین دلاتے ہیں ان کیسز کو ختم کردیا گیا۔ عدالت نے اعظم سواتی کیسز سے متعلق درخواستیں نمٹا دیں۔
اعظم سواتی سندھ سے اسلام آباد منتقل
علاوہ ازیں اعظم سواتی کو سندھ سے اسلام آباد منتقل کردیا گیا۔ اعظم سواتی کو سکھر سے خصوصی طیارے پر اسلام آباد پہنچا دیاگیا جہاں انہیں پولیس کے حوالے کیا گیا۔
اسلام آباد پولیس کے ایس پی رخسار مہدی اعظم سواتی کو سیکورٹی میں ایئرپورٹ سے لیکر روانہ ہوگئے۔
اعظم سواتی کو متنازع ٹویٹ کیس میں جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر ویڈیو لنک کے ذریعے اسلام آباد کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے اعظم سواتی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کردی۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے اعظم سواتی سے وکلا ٹیم کو ملاقات کی اجازت بھی دے دی۔