گستاخانہ فلم کیخلاف احتجاج تیونس اور سوڈان میں امریکی برطانوی اور جرمن سفارتخانے نذر آتش

مظاہروں کے دوران سوڈان میں2، تیونس میں3 افراد شہید ،خرطوم میں 5 ہزار افرادکاسفارتخانوں پر دھاوا

سوڈان : خرطوم میں نذرآتش کیے جانے والے امریکی سفارتخانے کی عمارت سے دھواں اٹھ رہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

KARACHI:
اسلام مخالف فلم کے خلاف پرتشدد احتجاج دنیابھرپھیل گیاہے۔

پرتشددمظاہرے جاری ہیں،مظاہروں میں سوڈان میںدو اورتیونس میں تین افرادشہید اور 28 افراد زخمی ہوگئے جبکہ دوکی حالت نازک ہے،سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں پانچ ہزارمشتعل افراد نے جرمنی اوربرطانیہ کے سفارتخانوں پر حملے کردیے ان کو نقصان پہنچانے کے بعدجلا دیا امریکی سفارتخانے پربھی حملہ کیاگیا، پولیس نے مظاہرین کومنتشر کرنے کیلیے آنسوگیس کا استعمال کیا مگر مظاہرین جرمن سفارتخانے کی چھت پر چڑھ گئے اور ان کا پرچم اتار کرسیاہ پرچم لہرا دیے۔

مظاہرین انتہائی غصے میں تھے انھوں نے سڑک بلاک کرکے فائربریگیڈکوآگ بجھانے سے روک دیا،جس کے بعدمظاہرین امریکی سفارتخانے کی طرف بڑھے، ادھر افغانستان میں ننگر ہارکے دواضلاع میں سیکڑوں مظاہرین نے امریکی صدرکا پتلا نذرآتش کیا، مظاہرین نے فلم کے ڈائریکٹرکوسزائے موت دینے کا مطالبہ کیا،قاہرہ میں پولیس اور مظاہرین کی جھڑپیںہوئیں۔تیونس میں مظاہرین نے امریکی سفارتخانے میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ ایک امریکی اسکول کوجلادیا، فلم کے خلاف ایران، ڈھاکااوربصرہ میں بھی مظاہرے کیے گئے ہیں جہاں امریکی پرچم جلایاگیا۔


یمن میں مظاہرین دارالحکومت صنعا میںامریکی سفارتخانے میں سیکیورٹی اہلکاروں کا گھیرا توڑتے ہوئے داخل ہوگئے اور امریکی پرچم کو جلا دیا۔ لیبیا میں قتل اور حملے کے سلسلے میں چار افراد کوگرفتار کیا گیاہے۔ پولیس اہلکاروں نے مظاہرین پر قابوپانے کی کوشش میں فائرنگ کی ہے لیکن وہ انھیں احاطے میںداخل ہونے سے نہیں روک پائے۔ بہت سے لوگ اس واقعے میںزخمی ہوئے تاہم بعدمیں سیکیورٹی فورسز نے انھیں منتشر کردیا۔صنعا میں عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سفارتخانے کے اندرکئی گاڑیوںکو آگ لگی دی گئی ہے۔

ادھر مصر میں مسلسل تیسرے روز امریکی سفارت خانے کے باہر مظاہرے ہوئے اورمظاہرین امریکی سفیر کوملک سے باہر نکالے جانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے آنسو گیس کا استعمال کیا جبکہ مظاہرین نے پتھرائو کیاہے جس سے 224 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ پرتشدد مظاہروں کے باعث امریکی سفیر وطن واپس روانہ ہوگئے، امریکی سفارتخانے کوخالی کردیا گیا۔ مصرکے شہر ثنائی میں مظاہرین نے امن پسندکے کیمپ کو آگ لگادی اور مظاہرے میں تین افراد زخمی ہوگئے، مصر کے صدرمحمد مرسی نے امن کی اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ پوری عرب دنیا میں غصے کی لہر چل رہی ہے لیکن انھوںنے تمام غیرملکیوں اورسفارتخانوں کی حفاظت کرنے کا وعدہ گیا ہے۔

لندن میں ایک سو پچاس مسلمانوں نے امریکی سفارتخانے کے باہرمظاہرہ کیا اورامریکی، اسرائیلی پرچم نذرآتش کردیے، پولیس نے ایک شخص کوگرفتار کرلیا، نائیجریا کی فوج نے مسجدکے سامنے مظاہرہ کرنے والے مظاہرین کومنتشر کرنے کیلیے ہوائی فائرنگ کی، کینیا میں بھی ہزاروں افراد نے مرکزی مسجدکے سامنے مظاہرہ کیا، مظاہرین نے امریکاکے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ انڈونیشیا،ملائیشیا اور مراکو میں بھی ہزاروں مسلمانوںنے مظاہرہ کیا اورامریکی پرچم جلائے،ایران نے ہزاروں افرادنے احتجاجی مارچ کیا،ادھر پرتشدد مظاہروںکے بعد امریکا کے صدر بارک اوبامانے وعدہ کرتے ہوئے کہاہے کہ بیرون ملک موجودامریکیوں کے تحفظ کیلیے جو بھی ضروری ہوگاکیاجائے گا۔

اوباما نے اپنے ایک بیا ن میں غیرملکی حکومتوں سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے ہاں رہنے والے امریکیوںکے تحفظ کو یقینی بنائیںکیونکہ یہ ان کی ذمے داری ہے،اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے توہین آمیز فلم کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس موقع پر صبر اورحوصلہ کا مظاہرہ کیاجائے۔ یہ تعصب کوہوادینے کی جان بوجھ کوشش کی گئی ہے،ریپبلکن کے صدارتی امیدوار مٹ رومنی نے اسلام مخالف فلم کو خوفناک آئیڈیا قراردیا ہے مگر انھوں نے آزادی اظہارکے امریکی نظریے کی وکالت بھی کی۔
Load Next Story