ریڈ لائن بس منصوبے پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری
ٹینک چوک، ریس کورس اور صفورا چورنگی پر انڈر پاس اور فلائی اوورز کی تعمیر کا آغاز
کئی سال سے تاخیر کا شکار ریڈ لائن بس ریپیڈ ٹرانزٹ منصوبہ پر بالآخر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے۔
منصوبے پر سندھ حکومت کے ادارہ ٹرانس کراچی کے تحت ملیر ہالٹ تا ٹاور براستہ یونیورسٹی روڈ، ایم اے جناح ایکسٹیشن روڈ، نمائش چورنگی، ایم اے جناح روڈ پر 3حصوں میں تعمیراتی کام کیا جائے گا، سول ورکس 2 سال میں مکمل کرلیا جائے گا۔
بائیو گیس پلانٹ اور 250 جدید ایئرکنڈیشنڈ بسوں کی تیاری میں مزید ایک سال لگے گا، 2025 میں کراچی کے شہریوں کو ریڈ لائن بس منصوبے کے تحت ملیر ہالٹ سے ٹاور تک سفری سہولت میسر آجائیں گی، محکمہ ٹرانسپورٹ کے ایک آفیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ریڈ لائن بس منصوبہ تقریبا 12 سال سے تاخیر کا شکار ہے۔
یہ منصوبہ ٹرانسپورٹ ماسٹر پلان 2030کی سفارشات پر کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ادارہ کراچی ماس ٹرانزٹ سیل نے شروع کیا ،وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے عمل نہ ہوسکا۔
عالمی ڈونرز ایجنسیوں نے اس منصوبے میں 2010میں دلچسپی لینا شروع کردی تھی لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے بینک گارنٹی نہ ملنے اور سندھ حکومت کی بے جامداخلت کی وجہ سے ڈونر ایجنسیوں نے اس منصوبے سے ہاتھ کھینچ لیے بعدازاں کراچی ماس ٹرانزٹ سیل نے یہ منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر عملدرآمد کرنے کی کوشش کی جو کہ ناکام ثابت ہوئی۔
متعلقہ آفیسر نے بتایا کہ کراچی میں ماس ٹرانزٹ منصوبہ پر کئی سالوں سے تاخیر کا شکار رہنے کے بعد بالا آخر اب تعمیراتی کام شروع ہوچکا ہے تاہم سندھ حکومت کی ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے ریڈ لائن منصوبے کی تعمیرات کے دوران ایک ارب روپے کی لاگت سے پانچ سال قبل تعمیر ہونے والی یونیورسٹی روڈ شدید متاثر ہوگی۔
ایکسپریس کے سروے کے مطابق ریڈ لائن بس منصوبے کے لیے مختلف مقامات پر ترقیاتی کام شروع کردیا گیا ہے، اس وقت سول ورکس دو حصوں میں کیا جارہا ہے، ملیر ہالٹ سے نمائش چورنگی تک مختلف مقامات پر سیکڑوں درختوں کو کاٹا جاچکا ہے۔
ملیر ہالٹ سے موسمیات اور موسمیات سے نمائش چورنگی تک تعمیراتی کام جاری ہے، ٹینک چوک پر انڈر پاس کی تعمیر کے لیے کھدائی کی جاچکی ہے، ریس کورس اور صفورا چورنگی پر انڈر پاس اور فلائی اوورز کی تعمیر کا آغاز کردیا گیا ہے۔
دوسرے پارٹ موسمیات سے نمائش چورنگی کے تحت ریڈ لائن کے کوریڈور کی تعمیر کے لیے موسمیات سے سوک سینٹر تک مختلف مقامات پر کھدائی شروع کردی گئی ہے۔
ریڈ لائن کوریڈور کی تعمیرات درمیانی فٹ پاتھ(median) پر ہوگی جس کیلیے 9-9میٹر رائٹ آف وے درکار ہے۔
کوریڈور کی تعمیر کیلیے پانچ سال قبل تعمیرکردہ یونیورسٹی روڈ کے دونوں اطراف 1-1لین پر بیریئر نصب کردیے گئے ہیں اور یہاں بھی کھدائی کا کام جاری ہے، 2025 میں ریڈ لائن کوریڈور پر کراچی کے شہریوں کو سفری سہولیات میسر آجائیں گی۔
منصوبے پر سندھ حکومت کے ادارہ ٹرانس کراچی کے تحت ملیر ہالٹ تا ٹاور براستہ یونیورسٹی روڈ، ایم اے جناح ایکسٹیشن روڈ، نمائش چورنگی، ایم اے جناح روڈ پر 3حصوں میں تعمیراتی کام کیا جائے گا، سول ورکس 2 سال میں مکمل کرلیا جائے گا۔
بائیو گیس پلانٹ اور 250 جدید ایئرکنڈیشنڈ بسوں کی تیاری میں مزید ایک سال لگے گا، 2025 میں کراچی کے شہریوں کو ریڈ لائن بس منصوبے کے تحت ملیر ہالٹ سے ٹاور تک سفری سہولت میسر آجائیں گی، محکمہ ٹرانسپورٹ کے ایک آفیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ریڈ لائن بس منصوبہ تقریبا 12 سال سے تاخیر کا شکار ہے۔
یہ منصوبہ ٹرانسپورٹ ماسٹر پلان 2030کی سفارشات پر کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ادارہ کراچی ماس ٹرانزٹ سیل نے شروع کیا ،وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے عمل نہ ہوسکا۔
عالمی ڈونرز ایجنسیوں نے اس منصوبے میں 2010میں دلچسپی لینا شروع کردی تھی لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے بینک گارنٹی نہ ملنے اور سندھ حکومت کی بے جامداخلت کی وجہ سے ڈونر ایجنسیوں نے اس منصوبے سے ہاتھ کھینچ لیے بعدازاں کراچی ماس ٹرانزٹ سیل نے یہ منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر عملدرآمد کرنے کی کوشش کی جو کہ ناکام ثابت ہوئی۔
متعلقہ آفیسر نے بتایا کہ کراچی میں ماس ٹرانزٹ منصوبہ پر کئی سالوں سے تاخیر کا شکار رہنے کے بعد بالا آخر اب تعمیراتی کام شروع ہوچکا ہے تاہم سندھ حکومت کی ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے ریڈ لائن منصوبے کی تعمیرات کے دوران ایک ارب روپے کی لاگت سے پانچ سال قبل تعمیر ہونے والی یونیورسٹی روڈ شدید متاثر ہوگی۔
ایکسپریس کے سروے کے مطابق ریڈ لائن بس منصوبے کے لیے مختلف مقامات پر ترقیاتی کام شروع کردیا گیا ہے، اس وقت سول ورکس دو حصوں میں کیا جارہا ہے، ملیر ہالٹ سے نمائش چورنگی تک مختلف مقامات پر سیکڑوں درختوں کو کاٹا جاچکا ہے۔
ملیر ہالٹ سے موسمیات اور موسمیات سے نمائش چورنگی تک تعمیراتی کام جاری ہے، ٹینک چوک پر انڈر پاس کی تعمیر کے لیے کھدائی کی جاچکی ہے، ریس کورس اور صفورا چورنگی پر انڈر پاس اور فلائی اوورز کی تعمیر کا آغاز کردیا گیا ہے۔
دوسرے پارٹ موسمیات سے نمائش چورنگی کے تحت ریڈ لائن کے کوریڈور کی تعمیر کے لیے موسمیات سے سوک سینٹر تک مختلف مقامات پر کھدائی شروع کردی گئی ہے۔
ریڈ لائن کوریڈور کی تعمیرات درمیانی فٹ پاتھ(median) پر ہوگی جس کیلیے 9-9میٹر رائٹ آف وے درکار ہے۔
کوریڈور کی تعمیر کیلیے پانچ سال قبل تعمیرکردہ یونیورسٹی روڈ کے دونوں اطراف 1-1لین پر بیریئر نصب کردیے گئے ہیں اور یہاں بھی کھدائی کا کام جاری ہے، 2025 میں ریڈ لائن کوریڈور پر کراچی کے شہریوں کو سفری سہولیات میسر آجائیں گی۔