یوگنڈا میں دریائی گھوڑا دوسالہ بچے کو نگل گیا
افریقہ میں سالانہ 500 افراد دریائی گھوڑے کے حملوں میں ہلاک ہوتے ہیں
یوگنڈا میں دریائی گھوڑے (hippopotamus) نے دو سالہ بچے کو نگل کر معجزاتی طور پر واپس پھینک دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دریائی گھوڑے کے دو سالہ بچے کو نگلنے کا واقعہ افریقی ملک یوگنڈا کے کاٹوے کاباتورو ٹاؤن میں پیش آیا جہاں جھیل کے کنارے کھیلتا ہوئے بچے کو دریائی گھوڑے نے اچانک اپنی خوراک بنا لیا۔
میڈیا رپورٹس سے پتہ چلا ہے کہ متاثرہ بچہ معجزاتی طور پر زندہ ہے کیوں کہ جنگلی جانور نے کچھ لمحے بعد ہی بچے کو واپس باہر پھینک دیا تھا۔
مقامی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بچہ جھیل کے کنارے کھیل رہا تھا کہ ایک بھوکا دریائی گھوڑا آیا اور بچے کو نگل گیا، یہ منظر جائے وقوعہ پر موجود ایک شخص دیکھا تو فوراً جنگلی جانور پر پتھر برسانا شروع کردئیے۔
خود کو پتھر لگتے دیکھ دریائی گھوڑے نے گھبرا کر فوراً ہی بچے کو واپس الٹ دیا۔
پولیس نے بچے کی شناخت آئیگا پاؤل کے نام سے ظاہر کی ہے، جس کے جسم پر معمولی زخم آئے تھے جس کے علاج کیلئے بچے کو مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا تھا جہاں اسے ریبیز کی ویکسین لگائی گئی اور واپس گھر بھیج دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق hippopotamus کو دنیا کا خطرناک ترین زمینی جانور قرار دیا جاتا ہے جس کے حملوں سے سالانہ بنیادوں پر افریقہ میں 500 افراد مارے جاتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دریائی گھوڑے کے دو سالہ بچے کو نگلنے کا واقعہ افریقی ملک یوگنڈا کے کاٹوے کاباتورو ٹاؤن میں پیش آیا جہاں جھیل کے کنارے کھیلتا ہوئے بچے کو دریائی گھوڑے نے اچانک اپنی خوراک بنا لیا۔
میڈیا رپورٹس سے پتہ چلا ہے کہ متاثرہ بچہ معجزاتی طور پر زندہ ہے کیوں کہ جنگلی جانور نے کچھ لمحے بعد ہی بچے کو واپس باہر پھینک دیا تھا۔
مقامی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بچہ جھیل کے کنارے کھیل رہا تھا کہ ایک بھوکا دریائی گھوڑا آیا اور بچے کو نگل گیا، یہ منظر جائے وقوعہ پر موجود ایک شخص دیکھا تو فوراً جنگلی جانور پر پتھر برسانا شروع کردئیے۔
خود کو پتھر لگتے دیکھ دریائی گھوڑے نے گھبرا کر فوراً ہی بچے کو واپس الٹ دیا۔
پولیس نے بچے کی شناخت آئیگا پاؤل کے نام سے ظاہر کی ہے، جس کے جسم پر معمولی زخم آئے تھے جس کے علاج کیلئے بچے کو مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا تھا جہاں اسے ریبیز کی ویکسین لگائی گئی اور واپس گھر بھیج دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق hippopotamus کو دنیا کا خطرناک ترین زمینی جانور قرار دیا جاتا ہے جس کے حملوں سے سالانہ بنیادوں پر افریقہ میں 500 افراد مارے جاتے ہیں۔