سندھ ہاؤس اسلام آباد مالی بے ضابطگیوں کا گڑھ بن گیا
سندھ ہاؤس اسلام آباد میں معمولی اشیا کی خریداری پر لاکھوں روپے خرچ کئے گئے، آڈٹ رپورٹ
سندھ ہاؤس اسلام آباد بے ضابطگیوں کا گڑھ بن گیا وزیراعلی سندھ، گورنر سندھ اور وزراء کے کمروں کے پردوں کی دھلائی پر لاکھوں رپے خرچ کئے گئے کیڑے مارنے کی دوائی پر 17 لاکھ جبکہ وال فریم 9 لاکھ کا خریدا گیا۔
آڈٹ رپورٹ 2017 سے 2020 میں میں بتایا گیا ہے کے سندھ ہاؤس اسلام آباد میں وال فریم 9لاکھ روپے کا خریدا گیا، جبکہ سندھ ہاؤس کی مرمت کےدوران گاڑیوں کےفیول کی مد میں ایک کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔
رپورٹ کے مطابق فیول لینے والی بیشتر گاڑیاں سندھ ہاؤس کےزیر استعمال بھی نہیں، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے سندھ ہاؤس اسلام آباد میں تکیے، کمبل لاکھوں روپے میں خریدے گئے، آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ خلاف ضابطہ بھرتیاں بھی کی گئیں دیگر صوبوں کےڈومیسائل کےحامل افراد کو سندھ ہاؤس میں بھرتی کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ ہاؤس کی گورنر، وزیراعلی انیکسی دیگر کمروں میں کیڑے مار اسپرے پر17لاکھ روپے جبکہ وزیر اعلی سندھ اور گورنر سندھ ، وزراء کے کمروں کے پردوں کی دھلائی فی کھڑکی 7500 روپے میں کرائی گئی۔
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2017 سے 2020 کے دوران سندھ ہاؤس میں صفائی کے لئے 5 لاکھ روپے سے زائد کا سرف لیا گیا، آڈٹ حکام نے سوال کیا کہ سندھ ہاؤس میں دھوبی گھاٹ موجودہے صفائی باہر سے کیوں کروائی گئی، 2020 میں بھیجےگئے سوالات کا جواب دیئے بغیر سندھ اسمبلی میں آڈٹ رپورٹ پیش کردی۔
آڈٹ رپورٹ 2017 سے 2020 میں میں بتایا گیا ہے کے سندھ ہاؤس اسلام آباد میں وال فریم 9لاکھ روپے کا خریدا گیا، جبکہ سندھ ہاؤس کی مرمت کےدوران گاڑیوں کےفیول کی مد میں ایک کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔
رپورٹ کے مطابق فیول لینے والی بیشتر گاڑیاں سندھ ہاؤس کےزیر استعمال بھی نہیں، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے سندھ ہاؤس اسلام آباد میں تکیے، کمبل لاکھوں روپے میں خریدے گئے، آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ خلاف ضابطہ بھرتیاں بھی کی گئیں دیگر صوبوں کےڈومیسائل کےحامل افراد کو سندھ ہاؤس میں بھرتی کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ ہاؤس کی گورنر، وزیراعلی انیکسی دیگر کمروں میں کیڑے مار اسپرے پر17لاکھ روپے جبکہ وزیر اعلی سندھ اور گورنر سندھ ، وزراء کے کمروں کے پردوں کی دھلائی فی کھڑکی 7500 روپے میں کرائی گئی۔
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2017 سے 2020 کے دوران سندھ ہاؤس میں صفائی کے لئے 5 لاکھ روپے سے زائد کا سرف لیا گیا، آڈٹ حکام نے سوال کیا کہ سندھ ہاؤس میں دھوبی گھاٹ موجودہے صفائی باہر سے کیوں کروائی گئی، 2020 میں بھیجےگئے سوالات کا جواب دیئے بغیر سندھ اسمبلی میں آڈٹ رپورٹ پیش کردی۔