نومبر میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 28 کروڑ ڈالر رہا اسٹیٹ بینک

یہ گزشتہ 19 ماہ کا کم ترین خسارہ ہے، اکتوبر کے مقابلے میں نصف ہے، اعداد و شمار

درآمدات میں کمی کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کی بنیادی وجہ ہے، ماہرین معاشیات فوٹو : فائل

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ماہ نومبر میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 27 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہا ہے۔

مرکزی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق نومبر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ گزشتہ 19 ماہ کے دوران سب سے کم رہا ہے۔ بینک کے مطابق گزشتہ سال نومبر کے مقابلے میں یہ خسارہ 86 فیصد کم ہے کہ جس میں ایک ارب 92 ڈالر کا خسارہ ہوا تھا جبکہ اکتوبر کے مقابلے میں کہ خسارہ تقریبا 56 فیصد کم ہے۔

اعلامیے کے مطابق رواں سال کے ابتدائی 5 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3 اعشاریہ1 ارب ڈالر رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران یہ خسارہ 7 ارب 20 کروڑ ڈالر تھا۔


بینک کے مطابق اس خسارے میں کمی کی وجہ درآمدات میں کمی ہے جو اس عرصے کے دوران 16 فیصد کم رہیں یعنی اس عرصے میں صرف 4 ارب 80 کروڑ ڈالر مالیت کی درآمدات کی گئیں۔

اس حوالے سے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے پاک کویت انوسٹمنٹ کمپنی کے ہیڈ آف ریسرچ سمیع اللہ طارق کا کہنا تھا کہ موجودہ معاشی حالات کے پیش نظر حکومت کے پاس اور کیا طریقہ رہ گیا تھا ماسوائے اس کے کہ وہ کم از کم درآمدات کم کرے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اچھی بات یہ ہوئی کہ اس ماہ کے دوران برآمدات سے اور ترسیلات زر کے نتیجے میں چار ارب 35 کروڑ ڈالر کی آمدنی ہوئی جبکہ نومبر کے دوران 4 ارب 26 کروڑ ڈآلر کی درآمدات کی گئیں اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بیرونی ادایگیوں کے معاملے میں معمولی سی بہتری آئی ہے اور ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ کچھ کم ہوا ہے۔

عارف حبیب لمیٹڈ کے ہیڈ آف ریسرچ طاہر عباس نے ایکسپریس کو بتایا کہ نومبر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 19 ماہ کا کم ترین خسارہ ہے اور جس کی واضح وجوہات میں درآمدات میں 32 فیصد کمی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ نومبر کے دوران برآمدات اور ترسیلات زر میں بھی بالترتیب 13 اور 14 فیصد کمی ہوئی ہے۔
Load Next Story