لاپتا طيارے كی پراسرار گمشدگی کا معمہ شائد كبھی حل نہ ہو پائے ملائيشين حکام

عملے كے 12 اركان سميت 239 افراد اور گراؤنڈ كے عملے اور فلائٹ انجينئرز كے پس منظر كی بھی تحقيقات كی جارہی ہے، پولیس چیف

لاپتا طيارے كی تحقيقات كے 3 ہفتے گزرنے كے باوجود اس كا كوئی نتيجہ نہيں نكلا، ملائیشین پولیس چیف فوٹو: فائل

ملائيشيا كے اعلیٰ پوليس حكام نے كہا ہے كہ لاپتا طيارے كا معمہ اب شائد كبھی حل نہيں ہوگا۔

دارالحكومت كوالالمپور ميں ملائیشین پولیس چیف ابوبکر نے صحافيوں سے بات کرتے ہوئے بتايا كہ لاپتا طيارے كی تحقيقات كے 3 ہفتے گزرنے كے باوجود اس كا كوئی نتيجہ نہيں نكلا جو اس بات كا اشارہ ہے كہ اس پراسرار گمشدگی كی وجہ شائد كبھی معلوم نہ ہوسكے گی اور نہ ہی ہم اس حادثے كی اصل حقيقت کبھی جان سكيں گے تاہم جہاز کی تلاش کا سلسلہ پھر بھی جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کی مجرمانہ جانچ جاری رہے گی کیونکہ ہمیں عوام کے سامنے تمام چیزوں کی وضاحت کرنی ہے، اب تک طیارے کے پائلٹ اور عملے کے اہل خانہ کےافراد سے بات چیت کے ساتھ طیارے میں موجود ساز وسامان اور کھانے کے بارے میں بھی معلومات حاصل کی جاسکیں۔


ملائیشین پولیس چیف نے كہا كہ ہم عملے كے 12 اركان سميت 239 افراد اور گراؤنڈ كے عملے اور فلائٹ انجينئرز كے پس منظر كی بھی تحقيقات كررہے ہيں لیکن اس موقع پر بدقسمت طيارے كے مسافروں كے خاندان والوں كے ساتھ صرف ہمدردی ہی كی جاسكتی ہے۔

دوسری جانب ملائیشیا کے وزیر اعظم نجیب رزاق آسٹریلیا کے شہر پرتھ پہنچے جہاں انہوں نے آسٹریلوی ہم منصب سے ملاقات کی جس میں آسٹریلوی وزیر اعظم نے انہیں جہاز کی تلاش جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی، نجیب رزاق نے بحر ہند کے جنوب میں جہاز کی تلاش کی سربراہی کرنے والے کرنے والے جوائنٹ ایجنسی کوارڈینیشن سینٹر (جے اے سی سی) کا بھی دورہ کیا۔
Load Next Story