جب تک سیلاب فنڈ کا سارا پیسہ نہیں مل جاتا پانی کھڑا رہے گا سندھ ہائیکورٹ

مجبور نہ کریں، ورنہ ہم بھی بتادیں گے کہ آفت کتنی قدرتی تھی اور کتنی اپنی پیدا کردہ، جسٹس عقیل عباسی کا اظہار برہمی

(فوٹو فائل)

سندھ ہائیکورٹ نے پرندوں کے شکار کی اجازت دینے کے سنگل بینچ کے حکم کیخلاف صوبائی حکومت کی اپیل مسترد کردی۔

جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے روبرو سندھ حکومت کی جانب سے پرندوں کے شکار پر پابندی سے متعلق سنگل بینچ کے فیصلے کیخلاف صوبائی حکومت کی اپیل پر سماعت ہوئی، جس میں سرکاری وکیل نے مؤقف دیا کہ سیلاب کی وجہ سے غیر معمولی صورت حال ہے۔

عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 6 ماہ ہوگئے سیلاب کو اور خوفناک بیماریاں پھیلی ہوئی ہیں آپ روک سکے کچھ؟ ڈیزاسٹر کے نام پر پچاس پچاس لوگوں کے دورے کیے جارہے ہیں۔وفاق میں بھی صوبے میں بھی۔ بظاہر اس سال پابندی کا جواز نہیں، رواں سال تو افزائش ہوچکی ہے۔

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے مؤقف دیا کہ ابھی تک سیلاب کا پانی موجود ہے، افزائش متاثر ہوگی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ سیلاب کا فنڈ مل گیا سارا یا باقی ہے؟ جب تک سارا پیسہ نہیں مل جاتا پانی کھڑا رہے گا۔ جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیے کہ پیسہ آئے گا اور متعلقہ جگہوں تک پہنچ جائے گا پھر پانی ختم ہوجائیگا۔


ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے موقف دیا کہ غیر معمولی صورت حال کے باعث شکار پر پابندی لگائی گئی ہے، جس پر جسٹس عقیل احمد عباسی نے کہا کہ جس دن سے ملک بنا ہے، ہر دن غیر معمولی صورت حال ہوتی ہے۔ روز یہی سنتے ہیں کہ غیر معمولی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔

ایڈیشنل ایدوکیٹ جنرل نے عدالت میں کہا کہ قدرتی آفات کو تو انسان نہیں روک سکتا، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ اب ہمیں مجبور نہ کریں، ورنہ ہم بھی بتادیں گے کہ کتنی قدرتی تھی اور کتنی اپنی پیدا کردہ۔

جسٹس عقیل احمد عباسی نے کہا کہ ہم بھی یہیں رہتے ہیں، سب جانتے ہیں، ہمیں بھی انفارمیشن ملتی رہتی ہے۔ عدالت نے پرندوں کے شکار کی اجازت دینے کے سنگل بینچ کے حکم کیخلاف سندھ حکومت کی اپیل مسترد کرتے ہوئے سنگل بینچ کا حکم برقرار رکھنے کا حکم دیدیا۔

واضح رہے کہ ایک رکنی بینچ نے پرندوں کے شکار پر پابندی کا نوٹیفیکیشن معطل کردیا تھا۔ قبل ازیں سندھ حکومت نے نومبر میں پرندوں کے شکار پر پابندی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا۔
Load Next Story