مودی سرکار کا کرناٹک میں حلال گوشت پر پابندی کا بل لانے کا فیصلہ

بھارت میں سب سے پہلے کرناٹک میں ہی تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی عائد کی گئی تھی

کانگریس اور مسلم جماعتوں نے حلال گوشت پر پابندی کے بل کو مسترد کردیا، فوٹو: فائل

کرناٹک میں تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے بعد مودی کی مسلم دشمن حکومت اب حلال گوشت پر پابندی کا بل لانے کی تیاری کر رہی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق رواں برس مارچ میں ہندوؤں کے تہوار یوگادی کے موقع پر انتہاپسندوں نے گوشت کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور تب سے باقاعدہ ایک مہم بھی چلائی جارہی ہے۔

یہ پڑھیں : کرناٹک میں انتہا پسند ہندوؤں نے گائے کے گوشت کی فروخت پر پابندی لگادی

جس پر نام نہاد سیکولر جمہوریت کی دعویدار مودی سرکار نے کرناٹک میں ایک بل لانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ حلال گوشت پر پابندی لگانے کے لیے قانون سازی کی جائے گی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : کرناٹک ہائیکورٹ کا جانبدارانہ فیصلہ ،حجاب پرپابندی برقرار


مودی سرکار نے ہندو انتہا پسند جماعتوں کو خوش کرنے اور ووٹ حاصل کرنے کی لالچ میں یہ بل چند دنوں میں شروع ہونے والے اسمبلی کے سیشن میں لانے کا ارداہ ظاہر کیا۔

اپوزیشن جماعت کانگریس نے حکمراں جماعت کے اس ارادے کو بھانپتے ہوئے پارلیمان میں بل کے خلاف سخت مزاحمت کا اعلان کردیا جب کہ مسلم جماعتوں نے بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

یہ خبر پڑھیں : بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب کے بعد اذان پر بھی پابندی کا فیصلہ

آمرانہ رویہ رکھنے والی بی جے پی نے اپوزیشن جماعت اور مسلم جماعتوں کے احتجاج کو نظر انداز کرتے ہوئے بل پیش کرنے پر ڈٹے رہنے کا عندیہ دیا ہے جس سے ایک بار پھر کرناٹک میں کشیدگی کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں : کرناٹک میں حجاب کے بعد مسلمانوں کے کاروبار پر بھی پابندی

خیال رہے کہ بل بی جے پی کے کرناٹک سے رکن اسمبلی روی کمار پیش کریں گے جو اس سے قبل حلال گوشت پر پابندی کے لیے کرناٹک کے گورنر کو خط بھی لکھ چکے ہیں۔
Load Next Story