ورلڈکپ فائنل میں شکست پر فرانس میں ہنگامے پھوٹ پڑے
پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جس میں 50 سے زائد شہری اور 10 اہلکار زخمی ہوئے
فیفا ورلڈکپ 2022 میں ارجنٹائن کے ہاتھوں فائنل میچ میں پینلٹی ککس پر شکست سے فرانسیسی مشتعل ہوگئے اور عوام نے سڑکوں پر نکل کر ہنگامہ آرائی کی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دفاعی چیمپئن فرانس کے شائقین اپنی ٹیم کی فتح کے لیے کافی پُرامید تھے۔ فرانس بھر میں جشن کی خوب تیاریاں بھی کر رکھی تھیں۔
میچ بھی کافی سنسنی خیز ہوا، ارجنٹائن کی دو گول سے سبقت کے باوجود فرانس کی ٹیم نے کم بیک کیا اور امباپے نے دو گول کرکے اسکور برابر کرکے ٹیم کو واپس میچ میں لے آٗئے۔
اضافی وقت میں میسی نے گول کرکے ایک بار پھر ارجنٹائن کو برتری دلادی لیکن امباپے نے پھر اسکور برابر کردیا۔ بعد ازاں فیصلہ پینلٹی ککس پر ہوا جس میں فرانس نے دو گول ضائع کردیے۔
اس پر فرانسیسی شائقین بپھر گئے اور پیرس، لیون اور نائس میں سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے ہنگامہ آرائی کی اور تھوڑ پھوڑ کی۔ حالات کو قابو پانے کے لیے 15 ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔
پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ بھی ہوئیں جس میں 50 کے قریب شہری زخمی ہوئے جب کہ 10 پولیس اہلکاروں کو بھی چوٹیں آئیں۔
پولیس نے ہاتھا پائی، توڑ پھوڑ اور پنگامہ آرائی پر ایک درجن سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔ مظاہرین نے امباپے کے سوا پوری ٹیم کی ناقص کارکردگی پر تنقید کی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دفاعی چیمپئن فرانس کے شائقین اپنی ٹیم کی فتح کے لیے کافی پُرامید تھے۔ فرانس بھر میں جشن کی خوب تیاریاں بھی کر رکھی تھیں۔
میچ بھی کافی سنسنی خیز ہوا، ارجنٹائن کی دو گول سے سبقت کے باوجود فرانس کی ٹیم نے کم بیک کیا اور امباپے نے دو گول کرکے اسکور برابر کرکے ٹیم کو واپس میچ میں لے آٗئے۔
اضافی وقت میں میسی نے گول کرکے ایک بار پھر ارجنٹائن کو برتری دلادی لیکن امباپے نے پھر اسکور برابر کردیا۔ بعد ازاں فیصلہ پینلٹی ککس پر ہوا جس میں فرانس نے دو گول ضائع کردیے۔
اس پر فرانسیسی شائقین بپھر گئے اور پیرس، لیون اور نائس میں سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے ہنگامہ آرائی کی اور تھوڑ پھوڑ کی۔ حالات کو قابو پانے کے لیے 15 ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔
پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ بھی ہوئیں جس میں 50 کے قریب شہری زخمی ہوئے جب کہ 10 پولیس اہلکاروں کو بھی چوٹیں آئیں۔
پولیس نے ہاتھا پائی، توڑ پھوڑ اور پنگامہ آرائی پر ایک درجن سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔ مظاہرین نے امباپے کے سوا پوری ٹیم کی ناقص کارکردگی پر تنقید کی۔