سندھ سرکاری تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز کی تنخواہ میں اضافے کی سفارش مسترد

ملک میں معاشی بحران ہے، اخراجات کنٹرول کرنے کی بات ہورہی ہے ایسے میں کس طرح الائونس کی اجازت دے دیں، مرید راہیمو

فوٹو : فائل

سندھ حکومت نے صوبے کے تمام سرکاری تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز کی تنخواہوں میں اضافے کی سفارش مسترد کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت سندھ نے صوبے کے سرکاری تعلیمی بورڈز میں چیئرمینز کی تنخواہ میں اضافے کی سفارش مسترد کردی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمینز تعلیمی بورڈز کی تنخواہوں میں الائونسز کی صورت میں ایک بنیادی تنخواہ کے مساوی اضافے کی تجویز وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو بھجوائی گئی تھی اور کہا تھا کہ بنیادی تنخواہ کے مساوی اس اضافی الائونس کا انتظام بورڈ خود کریں گے۔

اس سلسلے میں پنجاب کے تعلیمی بورڈز کو مثال بناتے ہوئے کہا گیا تھا کہ چیئرمینز تعلیمی بورڈز کی خدمات کو دیکھتے ہوئے پنجاب کی طرز پر سندھ میں بھی اس کی اجازت دی جائے کیونکہ پنجاب میں ہر چیئرمین بورڈ کو "چیئرمین الائونس" کے نام پر ہر ماہ بنیادی تنخواہ کے مساوی الائونسز دیا جاتا ہے جبکہ سندھ میں بھی چیئرمینز کی ذمےداریاں غیر معمولی کثیر الاجہتی ہیں، جس میں فنانس کے ساتھ ساتھ اکیڈمک ترقی، ہیومن ریسورس منیجمنٹ، کھیل کی سرگرمیاں، کمپوٹرائزیشن/ڈیجیٹلائزیشن کے علاوہ عدالتی معاملات سمیت دیگر ایشوز کو دیکھتے ہیں۔


لہذا سندھ کے چیئرمین کو بھی ماہانہ الائنس کی اجازت دی جائے تاہم اس کا مالی بوجھ حکومت سندھ پر نہیں آئے گا بلکہ بورڈ اس کا انتظام خود کریں گے۔

ادھر "ایکسپریس" کو سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈ مرید راہیمو نے بتایا کہ اس تجویز و سفارش سے انھوں نے اختلاف کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین بورڈ ایسا کونسا کام کررہے ہیں جو سندھ گورنمنٹ کے افسران نہیں کررہے کیا ہم بھی حکومت سے الائونس مانگ رہے ہیں۔

مرید راہیمو کا کا مزید کہنا تھا یہ پھینکا پیسا ہے، افسران میں نہیں بانٹ سکتے ایک جانب ملک قرضوں میں ہے معاشی بحران ہے اخراجات کو کنٹرول کرنے کی بات ہورہی ہے ایسے میں کس طرح الائونس کی اجازت دے دیں۔
Load Next Story