گستاخانہ فلمپاکستان کانمائش رکوانے کیلیے انٹرپول سے رابطہ
رحمن ملک کاسیکریٹری جنرل انٹرپول کوفون،پاکستانیوں کے جذبات سے آگاہ کیا
وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک نے امریکا میں اسلام مخالف فلم کی نمائش رکوانے اور انٹرنیٹ و مختلف ویب سائٹس پر موجود اسلام مخالف مواد ہٹانے کیلیے انٹرپول سے رابطہ کرلیا۔
آئی این پی کے مطابق رحمن ملک نے انٹرپول کے سیکریٹری جنرل کو فون کر کے انھیں اسلام مخالف فلم پر پاکستانیوں کے جذبات سے آگاہ کیا اور کہا کہ فلم شہری آزادی کے نام پر انتہا پسندی اور دہشت گردی کی بدترین مثال ہے ۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق انٹرپول کے سیکریٹری جنرل نے بھی فلم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائیگا ۔ اے پی پی کے مطابق وزیرداخلہ رحمن ملک کی زیرصدارت اجلاس میں انٹرنیٹ اور ویب سائٹس کے ذریعے اسلام مخالف اور فحش مواد روکنے کیلیے اقدامات کی منظوری دیدی گئی۔
اجلاس میں ویب سائٹس کی ہمہ وقت نگرانی کیلیے کمیٹی تشکیل دیدی گئی، 2 وفاقی سیکریٹریز اور چیئرمین پی ٹی اے پر مشتمل ٹیم اس کمیٹی کی نگرانی کرے گی اور اس کا اجلاس ہرہفتے ہوگا، اجلاس میں سائبرسیکیورٹی کو مضبوط بنانے اور ڈائریکٹر پی ٹی اے کی نگرانی میں کنٹرول روم قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔ اجلاس میں پری پیڈ موبائل سموں کے حوالے سے بھی غورکیاگیا اور فیصلہ کیاگیا کہ آئندہ ہفتے اجلاس میں تمام فریقین سے مشاورت کے بعد سفارشات کو حتمی شکل دی جائے گی، اجلاس کو بتایا گیا کہ وزارت داخلہ کی سفارش پر 2 کروڑ40 لاکھ سمیں بند کی گئیں ، اب بھی ایک کروڑ70 لاکھ پری پیڈ سمیں یا تو چوری شدہ ہیں یا جعلی شناخت پر چل رہی ہیں، اجلاس میں سائیبر ایگریمنٹ آرڈیننس کو پارلیمان میں پیش کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
آئی این پی کے مطابق رحمن ملک نے انٹرپول کے سیکریٹری جنرل کو فون کر کے انھیں اسلام مخالف فلم پر پاکستانیوں کے جذبات سے آگاہ کیا اور کہا کہ فلم شہری آزادی کے نام پر انتہا پسندی اور دہشت گردی کی بدترین مثال ہے ۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق انٹرپول کے سیکریٹری جنرل نے بھی فلم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائیگا ۔ اے پی پی کے مطابق وزیرداخلہ رحمن ملک کی زیرصدارت اجلاس میں انٹرنیٹ اور ویب سائٹس کے ذریعے اسلام مخالف اور فحش مواد روکنے کیلیے اقدامات کی منظوری دیدی گئی۔
اجلاس میں ویب سائٹس کی ہمہ وقت نگرانی کیلیے کمیٹی تشکیل دیدی گئی، 2 وفاقی سیکریٹریز اور چیئرمین پی ٹی اے پر مشتمل ٹیم اس کمیٹی کی نگرانی کرے گی اور اس کا اجلاس ہرہفتے ہوگا، اجلاس میں سائبرسیکیورٹی کو مضبوط بنانے اور ڈائریکٹر پی ٹی اے کی نگرانی میں کنٹرول روم قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔ اجلاس میں پری پیڈ موبائل سموں کے حوالے سے بھی غورکیاگیا اور فیصلہ کیاگیا کہ آئندہ ہفتے اجلاس میں تمام فریقین سے مشاورت کے بعد سفارشات کو حتمی شکل دی جائے گی، اجلاس کو بتایا گیا کہ وزارت داخلہ کی سفارش پر 2 کروڑ40 لاکھ سمیں بند کی گئیں ، اب بھی ایک کروڑ70 لاکھ پری پیڈ سمیں یا تو چوری شدہ ہیں یا جعلی شناخت پر چل رہی ہیں، اجلاس میں سائیبر ایگریمنٹ آرڈیننس کو پارلیمان میں پیش کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔