کراچی میں جلد سستی الیکٹرک ٹیکسی سروس کا آغاز کیا جائے گا شرجیل میمن
ریڈ لائن بی آر ٹی بس ڈپو کے لئے 10 ایکڑ زمین الہ دین پارک میں مختص کردی گئی ہے، صوبائی وزیر اطلاعات
صوبائی وزیر اطلاعات، ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ شہر قائد میں جلد سستی الیکٹرک ٹیکسی سروس کا آغاز کیا جائے گا۔
سندھ اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے تحت کراچی میں جلد الیکٹرک ٹیکسی سروس کا آغاز کیا جائے گا، جس کی تیکنیکی منظوری آج ایک اجلاس میں دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نجی ٹیکسی سروس کے مقابلے میں الیکٹرک ٹیکسی سروس سستی، محفوظ اور آرام دہ ہوگی۔ الیکٹرک ٹیکسی سروس کا کرایہ 2 سو سے 5 سو تک کا ہوگا اور یہ دو فیز میں لارہے ہیں۔ جس میں پنک سروس اور دوسری بلیو سروس شامل ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ پہلے مرحلے میں الیکٹرک ٹیکسی سروس کا آغاز پنک ٹیکسی سروس سے ہوگا جو صرف خواتین کے لئے مختص ہوں گی اور سروس کی ڈرائیورز بھی خواتین ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسی سروس میں مسافروں کی حفاظت کے لیے مانیٹرنگ سسٹم اور کیمرے لگائے جائیں گے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر صوبے میں پبلک ٹرانسپورٹ نظام کو بہتر کر رہے ہیں ، اورنج لائن کا آغاز کردیا ہے ، اس کو گرین لائن سے منسلک کرنے کے لیے ری ڈیزائن کرنے کے احکامات دے دیئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز بس سروس کی کراچی ، لاڑکانہ اور حیدرآباد میں کامیابی کے بعد رواں ماہ سکھر میں پیپلز بس سروس بھی شروع ہونے جارہی ہے۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ ریڈ لائن بی آر ٹی بس ڈپو کے لئے 10 ایکڑ زمین الہ دین پارک میں مختص کردی گئی ہے۔بس ڈپو مسئلہ حل ہونے سے ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے ساتھ معاملات بھی حل ہوجائیں گے۔
صحافیوں کے سوالوں پر جوابات دیتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم پوری دنیا میں ہوتے ہیں، کسی سے موازنہ نہیں کررہا اور نہ ہی اس کا دفاع کر رہا ہوں لیکن لاہور، کوئٹہ اور پشاور کے امن و امان کو بھی دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے حالات پہلے سے کہیں بہتر ہیں ، کراچی میں اب بوری بند لاشیں نہیں ملتیں اور نہ ہی 10 منٹ کی کال پر شہر بند ہوتا یے۔ کراچی میں اب بھتہ خوری کی شکایات بھی نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم وفاقی حکومت میں آج بھی ہماری اتحادی ہے۔ سندھ حکومت کے ساتھ ایم کیو ایم قیادت کی میٹنگز میں وسیم اختر صاحب نے اس طرح کی شکایات نہیں کیںم یہ نہیں پتا کہ اس طرح کی بات لیڈر شپ کی تائید سے کی ہیں یا بلدیاتی انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے ساکھ کو بہتر کرنے اور کارکنوں میں کی گرما گرمی کے لئے دیا ہے، میں اُن کے بیانات کو سنجیدگی سے نہیں لیتا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کو کنٹرول کرنے کے لیے پولیس کام کر رہی ہے، سندھ حکومت نے بجٹ میں سیف سٹی پروجیکٹ کے لئے 100 فیصد فنڈز مختص کر دیئے اور پروجیکٹ پر کام جاری ہے۔
سندھ اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے تحت کراچی میں جلد الیکٹرک ٹیکسی سروس کا آغاز کیا جائے گا، جس کی تیکنیکی منظوری آج ایک اجلاس میں دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نجی ٹیکسی سروس کے مقابلے میں الیکٹرک ٹیکسی سروس سستی، محفوظ اور آرام دہ ہوگی۔ الیکٹرک ٹیکسی سروس کا کرایہ 2 سو سے 5 سو تک کا ہوگا اور یہ دو فیز میں لارہے ہیں۔ جس میں پنک سروس اور دوسری بلیو سروس شامل ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ پہلے مرحلے میں الیکٹرک ٹیکسی سروس کا آغاز پنک ٹیکسی سروس سے ہوگا جو صرف خواتین کے لئے مختص ہوں گی اور سروس کی ڈرائیورز بھی خواتین ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسی سروس میں مسافروں کی حفاظت کے لیے مانیٹرنگ سسٹم اور کیمرے لگائے جائیں گے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر صوبے میں پبلک ٹرانسپورٹ نظام کو بہتر کر رہے ہیں ، اورنج لائن کا آغاز کردیا ہے ، اس کو گرین لائن سے منسلک کرنے کے لیے ری ڈیزائن کرنے کے احکامات دے دیئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز بس سروس کی کراچی ، لاڑکانہ اور حیدرآباد میں کامیابی کے بعد رواں ماہ سکھر میں پیپلز بس سروس بھی شروع ہونے جارہی ہے۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ ریڈ لائن بی آر ٹی بس ڈپو کے لئے 10 ایکڑ زمین الہ دین پارک میں مختص کردی گئی ہے۔بس ڈپو مسئلہ حل ہونے سے ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے ساتھ معاملات بھی حل ہوجائیں گے۔
صحافیوں کے سوالوں پر جوابات دیتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم پوری دنیا میں ہوتے ہیں، کسی سے موازنہ نہیں کررہا اور نہ ہی اس کا دفاع کر رہا ہوں لیکن لاہور، کوئٹہ اور پشاور کے امن و امان کو بھی دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے حالات پہلے سے کہیں بہتر ہیں ، کراچی میں اب بوری بند لاشیں نہیں ملتیں اور نہ ہی 10 منٹ کی کال پر شہر بند ہوتا یے۔ کراچی میں اب بھتہ خوری کی شکایات بھی نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم وفاقی حکومت میں آج بھی ہماری اتحادی ہے۔ سندھ حکومت کے ساتھ ایم کیو ایم قیادت کی میٹنگز میں وسیم اختر صاحب نے اس طرح کی شکایات نہیں کیںم یہ نہیں پتا کہ اس طرح کی بات لیڈر شپ کی تائید سے کی ہیں یا بلدیاتی انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے ساکھ کو بہتر کرنے اور کارکنوں میں کی گرما گرمی کے لئے دیا ہے، میں اُن کے بیانات کو سنجیدگی سے نہیں لیتا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کو کنٹرول کرنے کے لیے پولیس کام کر رہی ہے، سندھ حکومت نے بجٹ میں سیف سٹی پروجیکٹ کے لئے 100 فیصد فنڈز مختص کر دیئے اور پروجیکٹ پر کام جاری ہے۔