آتشزدگی کا واقعہ بھتہ طلبی ہے نہ تخریب کاری منظور مغل
فیکٹری کے سائٹ پلان کی خلاف ورزی کی گئی، سربراہ ڈی جی سی آئی اے
KARACHI:
بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں ہولناک آتشزدگی کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کے سربراہ ڈی آئی جی سی آئی اے منظور مغل نے فیکٹری مالک سے بھتہ طلب کرنے اور تخریب کاری کے عوامل مسترد کرتے ہوئے آتشزدگی کو شارٹ سرکٹ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ فیکٹری میں سائٹ پلان کی خلاف ورزی کی گئی تھی ، منظور مغل نے بتایا کہ آتشزدگی سے تباہ حال ہونے والی فیکٹری 4 ہزار 6 گز پر تعمیر ہے جبکہ عمارت میں 70 کھڑکیاں ہیں جنھیں آہنی گرل سے بند کر دیا گیا ہے ، انھوں نے بتایا کہ انھوں گذشتہ روز فیکٹری کا 3 گھنٹے سے زائد دیر تک دورہ کیا اور تمام مقامات کا باریک بینی سے معائنہ کر کے شواہد جمع کیے ہیں ، فیکٹری کے چینج اوور سوئچ بورڈ میں شارٹ سرکٹ کے باعث آگ لگی تھی جو دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کر کے بے قابو ہوگئی۔
منظور مغل نے بتایا کہ نقشے کے مطابق بیسمنٹ میں چھ فٹ چوڑا زینہ ہونا چاہیے تھا تاہم وہاں پر صرف ڈیڑھ فٹ چوڑا آہنی زینہ لگا ہوا تھا ، انھوں نے بتایا کہ فیکٹری کو جس اندازہ میں آہنی گرلیں لگا کر سیل کیا گیا تھا اس کی مثال کہیں نہیں ملتی جبکہ ہنگامی حالت میں باہر نکلنے کے لیے فیکٹری کا صرف مرکزی گیٹ ہی تھا ، انھوں نے مزید بتایا کہ فیکٹری میں الیکٹرانک لاک تھے جو شارٹ سرکٹ کے بعد کھل نہ سکے جبکہ فیکٹری میں انتہائی سخت سیکیورٹی ہوتی تھی ور فیکٹری سے باہر جانے والوں کی باقاعدہ جامع تلاشی لی جاتی تھی ، جائے وقوعہ کا دورہ کرنے والے ڈی آئی جی ویسٹ اکرم نعیم بروکا نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ فیکٹری کے چوکیداروں سمیت 11 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن سے انتہائی باریک بینی سے مختلف پہلوؤں پر تفتیش کی جا رہی ہے۔
بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں ہولناک آتشزدگی کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کے سربراہ ڈی آئی جی سی آئی اے منظور مغل نے فیکٹری مالک سے بھتہ طلب کرنے اور تخریب کاری کے عوامل مسترد کرتے ہوئے آتشزدگی کو شارٹ سرکٹ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ فیکٹری میں سائٹ پلان کی خلاف ورزی کی گئی تھی ، منظور مغل نے بتایا کہ آتشزدگی سے تباہ حال ہونے والی فیکٹری 4 ہزار 6 گز پر تعمیر ہے جبکہ عمارت میں 70 کھڑکیاں ہیں جنھیں آہنی گرل سے بند کر دیا گیا ہے ، انھوں نے بتایا کہ انھوں گذشتہ روز فیکٹری کا 3 گھنٹے سے زائد دیر تک دورہ کیا اور تمام مقامات کا باریک بینی سے معائنہ کر کے شواہد جمع کیے ہیں ، فیکٹری کے چینج اوور سوئچ بورڈ میں شارٹ سرکٹ کے باعث آگ لگی تھی جو دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کر کے بے قابو ہوگئی۔
منظور مغل نے بتایا کہ نقشے کے مطابق بیسمنٹ میں چھ فٹ چوڑا زینہ ہونا چاہیے تھا تاہم وہاں پر صرف ڈیڑھ فٹ چوڑا آہنی زینہ لگا ہوا تھا ، انھوں نے بتایا کہ فیکٹری کو جس اندازہ میں آہنی گرلیں لگا کر سیل کیا گیا تھا اس کی مثال کہیں نہیں ملتی جبکہ ہنگامی حالت میں باہر نکلنے کے لیے فیکٹری کا صرف مرکزی گیٹ ہی تھا ، انھوں نے مزید بتایا کہ فیکٹری میں الیکٹرانک لاک تھے جو شارٹ سرکٹ کے بعد کھل نہ سکے جبکہ فیکٹری میں انتہائی سخت سیکیورٹی ہوتی تھی ور فیکٹری سے باہر جانے والوں کی باقاعدہ جامع تلاشی لی جاتی تھی ، جائے وقوعہ کا دورہ کرنے والے ڈی آئی جی ویسٹ اکرم نعیم بروکا نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ فیکٹری کے چوکیداروں سمیت 11 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن سے انتہائی باریک بینی سے مختلف پہلوؤں پر تفتیش کی جا رہی ہے۔