بھٹو کی برسی کل منائی جائے گی سپریم کورٹ میں بھٹو ریفرنس کی سماعت کے منتظر ہیں وزیر اعلیٰ
جلسہ عام گڑھی خدا بخش بھٹو میں رات کے بجائے 4 اپریل کی دوپہر 2بجے منعقد ہوگا
وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ عوام اور تاریخ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو بے گناہ قرار دیدیا ہے، ہم سپریم کورٹ میں پی پی کی جانب سے داخل کیے گئے بھٹو ریفرنس کی شنوائی کے منتظر ہیں۔
دیکھتے ہیں کہ اسلامی ممالک کو متحد کرنے والے عظیم لیڈر کو کب انصاف ملے گا۔وہ بدھ کو شہید بھٹو کی 35ویں برسی کے سلسلے میں سرکٹ ہائوس میں اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو عالمی سطح کے لیڈر تھے، ڈکٹیٹر جنرل ضیاء الحق نے سامراجی قوتوں کے کہنے پر بھٹو کا عدالتی قتل کرایا، بھٹو کی شہادت کو 35سال گزرجانے کے باوجود عوام کے دلوں سے شہید بھٹو کی محبت کم نہیں ہوئی۔ قبل ازیں وزیر اعلیٰ سندھ نے سرکٹ ہائوس سکھر میں شہید بھٹو کی 35ویں برسی کے سلسلے میں سکھر ڈویژن کے افسران اور پیپلز پارٹی کے عہدیداران کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ، ایم این اے نعمان اسلام شیخ، نواب وسان، نفیسہ شاہ، صوبائی وزرا اور دیگر انتظامی افسران نے شرکت کی۔
اس موقع پر قائم علی شاہ نے بتایا کہ 35ویں برسی پر گڑھی خدا بخش بھٹو میں عوامی اجتماع سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور دیگر مرکزی و صوبائی رہنما خطاب کریںگے۔ اس بار گڑھی خدا بخش بھٹو میں رات کے بجائے 4 اپریل کی دوپہر 2بجے جلسہ عام منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تقریب کا آغاز شہدا کے مزارات پر قرآن خوانی سے ہوگا۔ بڑی تعداد میں عوام کی آمد کے سلسلے میں انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔ امن و امان کے قیام کے لیے موثر اقدامات کیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس بھی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت منعقدہوگا، جس میں اہم فیصلے کیے جائیںگے۔ وزیر اعلیٰ نے افسران کو ہدایت کی کہ برسی میں شرکت کے لیے آنیوالے کارکنوں کو ہر سہولت فراہم کی جائے۔
گڑھی خدا بخش بھٹو میں شہدا کے مزاروں پر حاضری کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری پارٹی کے چیئر مین ہیں اور ان کی سیکیورٹی کا کسی طور بھی رسک نہیں لیا جاسکتا، سیکیورٹی خدشات کے باعث ہی برسی تقریبات رات کی بجائے دوپہر کو شروع ہوں گی۔ سابق صدر آصف زرداری کے علاوہ کئی مرکزی قائدین نو ڈیرو ہاؤس پہنچ چکے ہیں جبکہ آج 3 اپریل کی شام 7 بجے کے بعد پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس متوقع ہے جس میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کو زبردست خراج تحسین پیش کرنے کے ساتھ ساتھ بلاول بھٹو زرداری کو کالعدم تنظیم کی جانب سے دی گئی دھمکیوں کے متعلق اراکین مجلس عاملہ کو آگاہی، تھر اور کراچی کی صورتحال اور وفاق کے کردار، ایم کیو ایم سے جڑے معاملات پر بات چیت کی جائے گی۔ 4 اپریل کی صبح پیپلز پارٹی شہید بھٹو کے تحت گڑھی خدا بخش بھٹو میں جلسہ عام منعقد ہوگا۔
کراچی سے اسٹاف رپورٹرکے مطابق پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی 35ویںبرسیکل( جمعے کو) کو پورے ملک میں نہایت جوش و خروش اور احترام سے منائی جائے گی۔ سابق وزیر اعظم اور پیپلزپارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کی35 ویں برسی میں شرکت کیلیے پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری اور ایم این اے فریال تالپور برسی میں شرکت کیلیے نوڈیرو پہنچ گئے جبکہ سابق صدر آصف زرداری آج نوڈیرو پہنچیں گے۔حیدرآباد اور میرپور خاص سے نمائندگان ایکسپریس کے مطابق پی پی حیدر آباد ڈویژن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کو سنجیدہ دھمکی ملی ہے جس کے بعدپوری پارٹی نے انھیں محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ پارٹی نے بہت شہادتیں دے دیں اور پارٹی اب مزید کسی شہادت کی متحمل نہیں ہو سکتی۔
دیکھتے ہیں کہ اسلامی ممالک کو متحد کرنے والے عظیم لیڈر کو کب انصاف ملے گا۔وہ بدھ کو شہید بھٹو کی 35ویں برسی کے سلسلے میں سرکٹ ہائوس میں اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو عالمی سطح کے لیڈر تھے، ڈکٹیٹر جنرل ضیاء الحق نے سامراجی قوتوں کے کہنے پر بھٹو کا عدالتی قتل کرایا، بھٹو کی شہادت کو 35سال گزرجانے کے باوجود عوام کے دلوں سے شہید بھٹو کی محبت کم نہیں ہوئی۔ قبل ازیں وزیر اعلیٰ سندھ نے سرکٹ ہائوس سکھر میں شہید بھٹو کی 35ویں برسی کے سلسلے میں سکھر ڈویژن کے افسران اور پیپلز پارٹی کے عہدیداران کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ، ایم این اے نعمان اسلام شیخ، نواب وسان، نفیسہ شاہ، صوبائی وزرا اور دیگر انتظامی افسران نے شرکت کی۔
اس موقع پر قائم علی شاہ نے بتایا کہ 35ویں برسی پر گڑھی خدا بخش بھٹو میں عوامی اجتماع سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور دیگر مرکزی و صوبائی رہنما خطاب کریںگے۔ اس بار گڑھی خدا بخش بھٹو میں رات کے بجائے 4 اپریل کی دوپہر 2بجے جلسہ عام منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تقریب کا آغاز شہدا کے مزارات پر قرآن خوانی سے ہوگا۔ بڑی تعداد میں عوام کی آمد کے سلسلے میں انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔ امن و امان کے قیام کے لیے موثر اقدامات کیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس بھی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت منعقدہوگا، جس میں اہم فیصلے کیے جائیںگے۔ وزیر اعلیٰ نے افسران کو ہدایت کی کہ برسی میں شرکت کے لیے آنیوالے کارکنوں کو ہر سہولت فراہم کی جائے۔
گڑھی خدا بخش بھٹو میں شہدا کے مزاروں پر حاضری کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری پارٹی کے چیئر مین ہیں اور ان کی سیکیورٹی کا کسی طور بھی رسک نہیں لیا جاسکتا، سیکیورٹی خدشات کے باعث ہی برسی تقریبات رات کی بجائے دوپہر کو شروع ہوں گی۔ سابق صدر آصف زرداری کے علاوہ کئی مرکزی قائدین نو ڈیرو ہاؤس پہنچ چکے ہیں جبکہ آج 3 اپریل کی شام 7 بجے کے بعد پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس متوقع ہے جس میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کو زبردست خراج تحسین پیش کرنے کے ساتھ ساتھ بلاول بھٹو زرداری کو کالعدم تنظیم کی جانب سے دی گئی دھمکیوں کے متعلق اراکین مجلس عاملہ کو آگاہی، تھر اور کراچی کی صورتحال اور وفاق کے کردار، ایم کیو ایم سے جڑے معاملات پر بات چیت کی جائے گی۔ 4 اپریل کی صبح پیپلز پارٹی شہید بھٹو کے تحت گڑھی خدا بخش بھٹو میں جلسہ عام منعقد ہوگا۔
کراچی سے اسٹاف رپورٹرکے مطابق پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی 35ویںبرسیکل( جمعے کو) کو پورے ملک میں نہایت جوش و خروش اور احترام سے منائی جائے گی۔ سابق وزیر اعظم اور پیپلزپارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کی35 ویں برسی میں شرکت کیلیے پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری اور ایم این اے فریال تالپور برسی میں شرکت کیلیے نوڈیرو پہنچ گئے جبکہ سابق صدر آصف زرداری آج نوڈیرو پہنچیں گے۔حیدرآباد اور میرپور خاص سے نمائندگان ایکسپریس کے مطابق پی پی حیدر آباد ڈویژن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کو سنجیدہ دھمکی ملی ہے جس کے بعدپوری پارٹی نے انھیں محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ پارٹی نے بہت شہادتیں دے دیں اور پارٹی اب مزید کسی شہادت کی متحمل نہیں ہو سکتی۔