عمران فاروق کو سیاسی بنیاد پر قتل کیا گیا لندن پولیس کا انکشاف

قتل کیس میں مدددینے والے کو 20 ہزارپائونڈدینے کااعلان،8 پاکستانیوں سے لندن میں تفتیش جاری

قتل کیس میں مدددینے والے کو 20 ہزارپائونڈدینے کااعلان،8 پاکستانیوں سے لندن میں تفتیش جاری، فوٹو : فائل

لندن میٹروپولیٹن پولیس نے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماعمران فاروق قتل کیس میں مدد کی نئی اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ عمران فاروق کوسیاسی بنیا د پر قتل کیاگیا۔

وہ آزادانہ طورپرسیاسی کیریئرشروع کرناچاہتے تھے۔میڈیارپورٹ کے مطابق اسکاٹ لینڈیارڈ نے کہاہے کہ بہت سے لوگوںکوعمران فاروق کے سیاسی عزائم سے متعلق معلوم تھااورعمران فاروق کے قاتل نہیں چاہتے تھے کہ وہ سیاست میںآئیں۔لندن میٹروپولیٹن پولیس نے عمران فاروق قتل کیس کے بارے میں معلومات دینے پر20ہزارپائونڈدینے کااعلان کیاہے۔آن لائن کے مطابق اسکاٹ لینڈ یارڈنے کہاہے کہ عمران فاروق اپنے قتل سے پہلے ایک اپنی سیاسی پروفائل بنارہے تھے ان کی بہت سی سیاسی خواہشات تھیں،جولائی 2010کوعمران فارق نے سماجی رابطہ ویب سائٹ فیس بک پرایک پیچ بنایاتھاجس میں ان سے بہت سے لوگوں نے رابطہ کیااورانکی خدمات کاخیرمقدم کیا۔


پولیس نے خدشہ ظاہر کیاہے کہ بہت سے لوگوںکوپتہ ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کاقتل کس نے کیاہے لیکن وہ سامنے نہیں آرہے لہذالندن پولیس نے انہیں یقین دہانی کرواتی ہے کہ جوڈاکٹرعمران فاروق کے قتل سے متعلق معلومات فراہم کرے گااسے مکمل تحفظ فراہم کیاجائے گا۔دریں اثنا مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق عمران فاروق قتل کیس میں نئی پیش رفت ہوئی ہے۔ لندن پولیس کے مطابق وہ نیا سیاسی کیریئرشروع کرنا چاہتے تھے، اس سلسلے میں وہ پاکستان کی نئی سیاسی جماعت بھی بنانا چاہتے تھے تاہم ان کی نئی سیاسی جماعت کے نام کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں ملی۔ ایک ٹی وی کے مطابق پولیس کے انکشاف کے مطابق وہ سیاسی طور پر متحرک ہونا چاہتے تھے اور لوگوں سے رابطے کررہے تھے۔

لندن میٹرو پولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے پاس5500صفحات پر مشتمل تحقیقاتی دستاویزموجودہیں جبکہ اب پولیس نے 3ہزار 200افراد سے پوچھ گچھ کی ہے اس اہم اورہائی پروفائل قتل کیس میں گھرگھرجا کر معلومات حاصل کیں جبکہ لوگوں نے بھی ہم سے رابطہ کیا اور ہمیں معلومات دیں ہم نے لوگوں سے رابطہ کیا اور شواہداکھٹے کیے۔پولیس کے مطابق ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس8میں افراد زیر تفتیش ہیں،ان سب کی شہریت پاکستانی اور ان سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے اوران کے بغیر اجازت برطانیہ سے باہر جانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
Load Next Story